Frequently Asked Questions
اجماع و قیاس
Ref. No. 2734/45-4467
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قیاس کے لغوی معنی اندازہ کرنے کے ہیں اور دو چیز کو ایک دوسرے کے برابر کرنے کے بھی۔ قیاس کے اصطلاحی معنی ہیں غیر منصوص واقعہ میں علت کے اشتراک کی وجہ سے نص کا حکم لگانا، یہ قیاس کہلاتا ہے، قیاس سے متعلق مختلف شرطیں ہیں، ان شرطوں کے پائے جانے پر ہی قیاس کرنا درست ہے، شرطوں میں بعض کا تعلق مقیس علیہ یعنی اصل سےہے ، بعض کا مقیس سے، بعض کا حکم سےاور بعض کا علت سے۔ ان کی تفصیلات کتابوں میں موجود ہیں۔ قیاس کو ہی قیاس جلی کہتے ہیں اور استحسان کو قیاس خفی کہتے ہیں احناف کے بہت سے مسائل قیاس سے ثابت ہیں اس کی کوئی تحدید وتعیین نہیں ہو سکتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اجماع و قیاس
اجماع و قیاس
Ref. No. 2350/44-3538
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بعض لوگوں کی مصروفیات ایسی ہیں کہ مدرسہ کے تعلیمی اوقات میں ان کے لئے مدرسہ آنا مشکل ہوتاہے، اس لئے ایسے لوگوں کے لئے کسی بھی مناسب پلیٹ فارم سے آن لائن مسائل معلوم کرنے کی سہولت مہیاکرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ بھی وقت کا تقاضا اور دین کی خدمت ہے۔ البتہ تصویر کے ساتھ مسائل بیان کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لئے تصویر سے بچنا چاہئے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اجماع و قیاس
Ref. No. 40/884
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اجماع حجت شرعی فرعی ہے، اسے ماننا ضروری ہے لیکن منکر خارج از ایمان نہیں ہے، اور اہل حدیث کو بھی خارج از ایمان کہنا غلط ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند