کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 837

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                         

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  چونکہ تجربہ سے ثابت ہے کہ اس کھیل  میں غفلت حد درجہ پائی جاتی ہے، اس لئے احتراز کیا جا نا ضروری ہے۔ باقی تفصیل آپ کے گذشتہ سوال کے جواب میں لکھدی گئی ہے۔  واللہ تعالی اعلم  بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 1245/42-569

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ گوگل پے کے ذریعہ ٹرانزیکشن کرنے پر کچھ ٹکٹ ملتے ہیں، جب وہ ٹکٹ 30 ہوجاتے ہیں تو گوگل پے بطور انعام کے کچھ رقم آپ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیتا ہے، اس  انعامی رقم کے حاصل کرنے اور استعمال کرنے میں کوئ حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 2650/45-4431

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کسی گناہ کے بعد طبیعت کا خراب ہونا اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے کفارہ سیئات ہے اور آپ کے صبر کا امتحان بھی ہے۔ دین کی اشاعت کے مختلف شعبے ہیں ویڈیو گرافی چھوڑ کر دوسرے طریقے اختیار کیجئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 942/41-85

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  تصویر کشی پر احادیث میں سخت وعید آئی ہے، اس لئے علمائے دیوبند نے  بلاضرورت شدیدہ  تصویر کشی سے منع فرمایا ہے۔  

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ قَالَ كُنَّا مَعَ مَسْرُوقٍ فِى دَارِ يَسَارِ بْنِ نُمَيْرٍ، فَرَأَى فِى صُفَّتِهِ تَمَاثِيلَ فَقَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِىَّ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ «إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ». تحفة 9575

5951 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ - رضى الله عنهما - أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ «إِنَّ الَّذِينَ يَصْنَعُونَ هَذِهِ الصُّوَرَ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ». طرفه 7558 - تحفة 7807 (فیض الباری 6/110)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 2412/44-3637

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگرزمین خالی پڑی ہے اور گزرنے سے زمین  والے کا کوئی نقصان نہیں ہے، تو عرفا اس کی زمین سے گزرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس لئے مختصر راستہ اپناتے ہوئے اس زمین سے  گزرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور اگر کسی طرح کا نقصان ہو یا صاحب زمین کی طرف سے عدم  اجازت  کی صراحت ہو  تو پھر اس زمین سے گزرنا درست نہیں ہوگا۔ 

العادۃ محکمة: )جلال الدین سیوطی ،الاشباہ والنظائر۱؍۷،دارلکتب العلمیہ،بیروت،۱۴۱۱ھ)

الثابت بالعرف کالثابت بالنص : (محمد عمیم الاحسان،قواعد الفقہ۱/۷۴،صدف پبلیشرز،کراچی،۱۴۰۷ھ)

التعيين بالعرف كالتعيين بالنص : (محمد مصطفیٰ الزخیلی،القواعد الفقہیۃ وتطبیقاتھا فی المذاھب الاربعۃ۱/۳۴۵، دارالفکر،دمشق،۱۴۲۷ھ)

لا یجوز لأحد أن یتصرف في ملک غیرہ بلا إذنہ۔ (شرح المجلۃ لسلیم رستم باز ۱؍۶۱رقم المادۃ: ۹۶، وکذا في قواعد الفقہ ۱۱۰)

لایجوز التصرف فی مال غیرہ بغیر إذنہ ولا ولایتہ (الاشباہ و النظائر: کتاب الغصب، 98/2)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 2411/44-3640

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  سفر پرجانے کا جو راستہ اختیار کیا ہے اس کا اعتبار ہوگا، اور جب وہ وہاں پہونچ کر مسافر ہوگیا تو اب وہ اسی راستہ لوٹے یا کسی ایسے دوسرے راستہ سے لوٹے جس میں مسافت کم ہوجاتی ہو تو اس سے قصر کے مسئلہ میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ جب اپنی بستی کی آبادی میں داخل ہوگا اس وقت قصر کاحکم فوت ہوگا۔  

"وتعتبر المدة من أي طريق أخذ فيه، كذا في البحر الرائق. فإذا قصد بلدة وإلى مقصده طريقان: أحدهما مسيرة ثلاثة أيام ولياليها، والآخر دونها، فسلك الطريق الأبعد كان مسافراً عندنا، هكذا في فتاوى قاضي خان. وإن سلك الأقصر يتم، كذا في البحر الرائق". )الفتاوى الهندية (1/ 138(

"وقال أبو حنيفة: إذا خرج إلى مصر في ثلاثة أيام وأمكنه أن يصل إليه من طريق آخر في يوم واحد قصر". ) بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 94(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 2410/44-3637

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جی ہاں، چچا اپنے بھتیجے کا عقیقہ کرسکتاہے، اور بچہ کا اس مقام پر موجود ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 1252 Alif

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  کیمرے والے موبائل  سے بغیر شرعی وشدید ضرورت کے جاندار کی تصویرلینی جائز نہیں ہے۔ کیمرے والا موبائل رکھنا درست ہے؛ اسے حرام کہنا قطعا درست نہیں ہے۔البتہ استعمال کرنے میں اگر غلط اور گناہ کے کام میں استعمال کرے گا تو اس کا گناہ ہوگا، اور اگر ثواب کے کاموں میں   استعمال کیا جائے گا تو ثواب ملے گا۔ اس لئے نہ اس کو مطلقا حرام یا حلال کہاجاسکتاہے بلکہ اس کے استعمال کے مطابق حکم لگے گا۔

 واللہ تعالی اعلم

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 1267

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  موبائل میں  آوازریکارڈ کرنا اور اس کا سننا درست ہے۔ لیکن ویڈیوگرافی اور تصویرکشی درست نہیں ہے، اس لئے مبارک مجلسوں میں خاص طور سے اس سے اجتناب لازم ہے۔ جہاں غیرشرعی امور ہوتے ہیں وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے، اس لئے فوٹوگرافی سے اجتناب کرنے کی بات اور اس پر ڈانٹنا درست ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

کھیل کود اور تفریح

Ref. No. 1289 Alif

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  اس میں وقت کا ضیاع ہے؛ ایسے لایعنی امور سے اجتناب ہی بہتر ہے؛ کسی دوسرے مفید کام میں مشغول ہونا چاہئے اور بچوں کو بھی ایسے کاموں میں مشغول رکھاجائے جس میں لگ کر فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی نہ ہو، عموما کھیل میں انہماک کیوجہ سے بہت سارے ضروری امور چھوٹ جاتے ہیں ، اس لئے گیم وغیرہ سے احتراز ہی کرنا چاہئے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند