Frequently Asked Questions
اعتکاف
اعتکاف
اعتکاف
اعتکاف
اعتکاف
اعتکاف
Ref. No. 40/1045
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عورتوں کا اپنے گھروں سے نکل کر دوسری جگہ اعتکاف کرنا درست نہیں ۔ ان کو اپنے گھروں کے اندر ہی اعتکاف کرنا چاہئے؛ ازواج مطہرات کا یہی معمول تھا۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اعتکاف
Ref. No. 1267 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم-:ایسے گاوں جہاں جمعہ کی نماز درست نہیں وہاں اعتکاف میں بیٹھا شخص ظہر کی نماز ادا کرے گا، اس پر جمعہ واجب نہیں ، اگر دوسری مسجد میں پہلے سے جمعہ ہوتا آرہا ہے تو بھی اس میں دوسری مسجد کے معتکف کو جانا درست نہیں، اگر گیا تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔ شہر میں جمعہ کی نماز واجب ہے، اس لئے اگر کوئی شخص کسی شہر کی ایسی مسجد میں اعتکاف کررہاہو جہاں جمعہ کی نماز نہیں ہوتی تو اس کو دوسری مسجد میں جمعہ کی نماز اداکرنے کے لئے نکلنا ضروری ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اعتکاف
Ref. No. 40/1058
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ غسل مسنون کے لئے بھی نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، اگر غسل مسنون کے لئے مسجد سے نکل کرباہر جائے گا تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا، البتہ اگر قضائے حاجت کے لئے جائے اور غسل بھی جلدی سے کرکے آجائے تو اس کی گنجائش ہے۔ اس میں غسل بھی ہوجائے گا اور اعتکاف بھی باقی رہے گا۔ (حرم علیہ ای علی المعتکف الخروج الا لحاجۃ الانسان طبیعیۃ کبول و غائط وغسل لو احتلم ولایمکنہ الاغتسال فی المسجد (الدر مع الرد 30/435) ولو خرج من المسجد ساعۃ بغیرعذر فسد اعتکافہ عند ابی حنیفۃ (ھدایہ 1/294))۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اعتکاف
Ref. No. 894/41-16B
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال پشاور والوں کو اپنی ہی تاریخ کے اعتبار سے ایک دن پہلے ہی کربوغہ میں اعتکاف کے لئے بیٹھنا چاہئے، اور اختتام کربوغہ کی تاریخ کے اعتبار سے کرنا چاہئے احتراما للوقت و موافقا للمسلمین۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ پشاور والوں کو کربوغہ میں نفلی اعتکاف کی نیت کرنی چاہئے، اور اگر اعتکاف مسنون ہی کرنا چاہیں تو اپنے علاقوں میں کریں۔
وقالا: يتشبه) بالمصلين ای احتراما للوقت ۔۔۔ قوله كالصوم) أي في مثل الحائض إذا طهرت في رمضان، فإنها تمسك تشبها بالصائم لحرمة الشهر ثم تقضي (الدرالمختار 2/253)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اعتکاف
Ref. No. 896/41-14B
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جس زمین پر ایک مرتبہ مسجد بن جائے وہ زمین کی آخری تہہ اور آسمان تک قیامت تک کے لئے مسجد ہی رہتی ہے۔ لہذا مذکورہ کمرے اب بھی مسجد ہی ہیں۔ اس حصہ میں جانے سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا، اذان اور جنازہ کے لئے ان کا استعمال درست نہیں ہے،۔
(ولو خرب ما حوله واستغني عنه يبقى مسجدا عند الإمام والثاني) أبدا إلى قيام الساعة (وبه يفتي) (الدرالمختار 4/358)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند