نماز / جمعہ و عیدین

الجواب وباللّٰہ التوفیق: ظہر سے قبل کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں ان کو ایک سلام کے ساتھ پڑھنا ہے اور اگر دو رکعت پر سلام پھیر دیا تو یہ سنت شمار نہ ہوگی؛ بلکہ نفل ہو جائے گی اور بعد میں چار رکعت سنت ایک سلام کے ساتھ پڑھنی پڑے گی۔
’’وأربع قبل الظہر إلی قولہ بتسلیمۃ لتعلقہ بقولہ: وأربع، وقال الزیلعي: حتی لو صلاہا بتسلیمتین لا یعتد بہا عن السنۃ‘‘(۱)
عمدۃ الفقہ میں ہے چار رکعت والی سنت مؤکدہ یعنی ظہر وجمعہ سے قبل اور جمعہ کے بعد کو ایک سلام سے پڑھنا ہی سنت مؤکدہ ہے، اگر ان کو دو سلاموں سے ادا کیا، تو وہ چار سنتیں نہیں ہوں گی الگ سے پھر چار سنتیں پڑھنی پڑیں گی۔(۲)

(۱)أحمد بن محمد، مراقي الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوي، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في بیان النوافل‘‘: ص: ۳۸۹، دارالکتاب دیوبند۔
(۲) وسن مؤکداً أربع قبل الظہر واربع قبل الجمعۃ وأربع بعدہا بتسلیمۃ  فلو بتسلیمتین لم تنب عن السنۃ۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘:ج ۲، ص: ۴۵۱، زکریادیوبند)
وعن علي رضي اللّٰہ عنہ قال: کان النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم یصلی قبل الظہر أربعاً وبعدہا رکعتین الخ۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، أبواب الصلاۃ عن رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، باب ما جاء في الأربع قبل الظہر، ص۹۶)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص348