Frequently Asked Questions
حج و عمرہ
Ref. No. 1014/41-168
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اپنے وطن واپسی کے وقت بیت اللہ شریف سے رخصت ہونے کے لیے جو طواف کیاجاتاہے اس کو طواف وداع کہا جاتا ہے۔ طوافِ وداع آفاقی پرواجب ہے اور اس کا وقت طوافِ زیارت کرنے کے بعد سےشروع ہو جاتا ہے ۔ اگر نفل کی نیت سے کوئی طواف کر لیا جائے تب بھی طوافِ وداع اداہو جاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی طواف وداع نہ کرسکے تو اس کے ذمہ دم دینا لازم ہوتا ہے۔ دم کا حدودِ حرم میں ہونا ضروری ہے اور کسی دوسرے شخص کو رقم دے کر حدودِ حرم میں دم کی ادائیگی کروانابھی جائز ہے۔ صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی آپ کے لئے حلال ہے۔
وکل دم وجب علیه في شيء من أمر الحج والعمرة، فإنه لایجوز ذبحه إلا بمکة، أو حیث شاء من الحرم۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
حج و عمرہ
Ref. No. 1015/41-169
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ طوافِ زیارت کے بعد نفلی طواف سے بھی طواف وداع ادا ہو جاتا ہے، اور دم واجب نہیں ہوتا ہے ۔لیکن اگر طواف زیارت کے بعد نہ تو طواف وداع کیا اور نہ ہی کوئی طواف ایسا کیا جو طواف وداع کے قائم مقام ہوجائے تو پھر اس پر دم واجب ہوگا۔ تاہم مناسک حج کےمکمل ہونے کی وجہ سے بیوی حلال ہوگی۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند