آداب و اخلاق

Ref. No. 1253/42-586

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ یقینا اردو میں بہت کچھ موجود ہے اور اس کی حفاظت کی کوشش کرنا ایک ملی ضرورت کی تکمیل ہے، تاہم جو لوگ دوسری زبان اپنی سہولت سے استعمال کرتے ہیں، ان پر کوئی ملامت ہے نہ کوئی گناہ ہے، نہ وہ کسی جرم کے مستحق ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 2808/45-4385

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ منہ بولی بہن اجنبیہ ہے، اس سے مکمل پردہ لازم ہے، یہ احتیاطی پہلو آپ نے اختیا رکیا ہے، یہ اچھی بات ہے لیکن بہتر ہوگا کہ اگر اس کا کوئی ذمہ دار ہے تو اس کے واسطے سے اس کی مدد کریں  اور اگر اس کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے اور آپ ہی اس کے نگراں ہیں تو پھر اس کو جوکچھ کہنا ہو اپنی بیوی کے واسطہ سے کہیں اور اس کی مدد کریں۔ مجبوری میں آپ اس طرح میسیج کرسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

آداب و اخلاق

Ref. No. 1132 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔  گائے والے پر لازم ہے کہ گائے کو دفن کرے اور فضا کو آلودہ نہ کرے۔ فضا کو آلودہ کرکے دوسروں کو تکلیف نہ  پہونچائے۔ 

ایسے شخص کو پیار سے سمجھایا جائے کہ اگر اس جگہ اس کا گھر ہوتا تو کیا وہ اس کو پسند کرتا ، اگر اس کا پڑوسی اپنی چھت پر ایسا کام کرے جس سے اس کو تکلیف ہو تو کیا وہ برداشت کرے گا؟ وہ کام جس سے دوسروں کو تکلیف پہونچے اس سے احتراز ضروری ہے۔ پیارو محبت سے اگر سمجھایا جائے تو امید ہے کہ باز آجائے گا۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 177/43-1518

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جن لوگوں نےدھوکہ دیا اور تکلیف دی ان کے لئے  بد دعا  کرنے سے آپ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ اس لئے بہتر ہے کہ ان کا معاملہ اللہ کے حوالہ کردیں  اور تکلیف پر صبر کریں۔ تکلیف پر صبر کرنا ان سے انتقام لینے کا بہترین ہتھیار ہے ۔ تاہم اگر آئندہ دوبارہ تکلیف پہونچنے کا اندیشہ ہو تو ان سے  بات چیت کم رکھیں اور احتیاط برتیں ، تو اس میں کوئی گناہ نہیں۔ اللہ آپ کو ہمت دے۔

فاصبر کما صبر اولو العزم من الرسل ولاتستعجل لھم (سورۃ الاحقاف 35)

وافوض امری الی اللہ  ان اللہ بصیر بالعباد (سورۃ الغافر 44)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 1012 Alif

الجواب وباللہ التوفیق:۔  بشرط صحت سوال  وضاحت مطلوب ہے کہ مذکورہ جملے استعمال کرنے والے شیخ کون ہیں اور ان کا عقیدہ کیا ہے۔ مذکورہ جملے ان کی جانب سے کس پس منظر میں کہے گئے ۔ شیخ سے تحریری وضاحت طلب فرماکر جواب معلوم کرلیا جائے۔

 واللہ تعالی اعلم

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 1391/42-801

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  یہ طریقہ درست نہیں ہے، الفاظ و حروف چاہے وہ  دوسری زبان کے ہوں ان کا احترام  ملحوظ رہنا چاہئے۔

إذا كتب اسم فرعون أو كتب أبو جهل على غرض يكره أن يرموا إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمة، كذا في السراجية. (الھندیۃ، الباب الخامس فی آداب المسجد والقبلۃ 5/323)   

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 1389/42-811

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔مذکورہ مقصد کے تحت ریکارڈنگ کرنا درست ہے تاہم اس طرح کی باتوں کو ریکارڈ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ غصہ اور تنازع  میں کچھ باتیں زبان سے نکل جاتی ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ سب ختم ہوجاتی ہیں، وقت ان سب باتوں کے لئے بہترین مرہم ثابت ہوتاہے ، اس لئے  ان کو بار بار تازہ کرنا درست نہیں ہوتاہے۔ اسی طرح ریکارڈنگ سے وہ غلطیاں اور  پرانی یادیں  تازہ ہوجاتی ہیں۔ اس لئے اس طرح کی ریکارڈنگ مناسب نہیں ۔ دونوں اللہ کے لئے آپس میں ایک دوسرے کو معاف کریں اور مصالحت کرلیں اور جو ہوا اس کو بھول کر ایک نئی شروعات کریں۔ اللہ تعالی ہم سب کو آپسی تنازعات سے محفوظ رکھے۔ آمین

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 2002/44-1952

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اذان کے لئے صالح اور متقی شخص کا انتخاب کرنا چاہئے، اس کے اثرات مرتب ہو ں گے۔ مؤذن کو مزید کسی بزرگ اور کسی بااثر شخصیت سے ملاقات کرائیں شاید ان کی بات سمجھ میں آجائے۔  جب کوئی حیلہ کارگر نہ ہو تو انتظامیہ سے کہیں کہ اس کی جگہ کسی دوسرے متقی اور صالح شخص کو مؤذن مقرر کرے۔

وینبغی أن یکون المؤذن رجلاً عاقلاً صالحاً تقیاً عالماً بالسنۃ ......... ویکرہ اذان الفاسق ولایعاد ھکذا فی الذخیرۃ۔ (عالمگیریۃ ص ۶۰، ج ۱)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

آداب و اخلاق

Ref. No. 40/000

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اریکہ یا ایریکا ہندی کا لفظ ہے، اور یہ نام غیرمسلموں میں زیادہ مستعمل ہے، اس لئے اس سے احتراز کرنا چاہئے اور کوئی اسلامی نام اریبہ ، عفیفہ عقیلہ وغیرہ رکھنا چاہئے۔

۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

آداب و اخلاق

Ref. No. 40/803

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مسجد کے بہت سے آداب ہیں جن کی تفصیل کتابوں میں موجود ہے۔ مسجد کو صاف ستھرا رکھنا اور گندگی کو دور کرنا  بہت اہم ہے۔ اس کے علاوہ مندرجہ ذیل امور سے بچنا ضروری ہے: مسجدمیں شور وشغب کرنا۔ دنیاوی باتیں  کرنا، بدبودار چیز کھاکر مسجد آنا۔ مسجد میں ہنسی مذاق کرنا، مسجد میں خریدوفروخت  کرنا۔ مسجد میں حلقہ لگاکر سیاسی باتیں  کرنا۔ مسجد میں گالی دینا۔ مسجد میں کرسی ومیز لے جانا۔ مسجد کے نیچے بنے ہوئے کمرہ میں گائے بکری جانور باندھنا۔ یہ ساری چیزیں آداب مسجد کے خلاف ہیں۔ مسجد اللہ کا گھر ہے اس میں بہت اہتمام سے اور ہر وقت ذکر اللہ میں لگے رہنا چاہئے۔ اللہ کی رحمت ہمہ وقت متوجہ رہتی ہے ، اس سے اعراض کرنا اور دوسرے لایعنی بلکہ گناہوں کے کام میں لگ جانا بڑی محرومی کی بات ہے۔ اللہ تعالی ہماری حفاظت فرمائیں۔ آمین۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند