Frequently Asked Questions
آداب و اخلاق
Ref. No. 856 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم- پینٹ، شرٹ پہننی جائز ہے، خیال رہے کہ بہت ٹائٹ نہ پہنی جائے کہ ستر کی ساخت واضح ہو یا سجدہ وغیرہ میں پریشانی ہو۔ ٹائی عیسائیوں کا مذہبی شعار رہا ہے اور آج کل فیشن بھی ہے، اگر شعار ہونے کی وجہ سے استعمال کیا جائے تو ناجائز ہے اور اگرصرف بطور فیشن ہو تو اس کی گنجائش ہے۔ واللہ تعالی اعلم
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 1369/42-787
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ یہ سب عرف میں رائج ہیں اور پسند و ناپسند ظاہر کر نے کے مختصر ترین طریقے ہیں؛ اشارہ کی زبان ہیں۔ اشارہ کی زبان سیکھنے سے حاصل ہوتی ہے اور اس کے لئے اہل زبان کی طرف سے کچھ علامات متعین کردی جاتی ہیں تاکہ دیگر لوگوں کو اس حوالہ سے آسانی پیدا ہو۔ ان علامات کو استعمال کرنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے۔
وكنت أرى بعض العَجَم- كعبد الحكيم على (العقائد النسفية) (1) يكتب"اهـ" بدل "إِلخ"، مع أن "اهـ" عندنا علامةٌ على انتهاء الكلام، ولا مشاحة في الاصطلاح. (المطالع النصریۃ للمطابع المصریۃ فی الاصول، الرموز عن اسماء المشھور 1/398)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 114/ -1097 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ دادا دادی کے پاس کھانے پہننے وغیرہ کا نظم نہ ہو تو ان کے کھانے پینے وغیرہ کی ضروریات پوری کی جائیں، اور آرائش و تفریح وغیرہ کے مطالبات پورے کرنے ضروری نہیں، تاہم ان کو سمجھاکر مطمئن رکھنے کی کوشش کیجائے تو بہتر ہے۔ واللہ تعالی اعلم
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 1377/42-787
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر اس پر ایسے وقت کپڑا ڈال دیں تو زیادہ بہتر بات ہے۔ اور اگر میاں بیوی چادر یا لحاف میں ہوں تو پھر کپڑا ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر قرآن جزدان میں ہو تو اس پر کپڑا ڈالنے کی بھی ضرورت نہیں ہے، اس لئے کہ نظر سے غائب کے حکم میں ہے۔
وفي الحلبي: الخاتم المكتوب فيه شيء من ذلك إذا جعل فصه إلى باطن كفه، قيل: لا يكره، والتحرز أولى". ( حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح 54) "وليس بمستحسن كتابة القرآن على المحاريب والجدران؛ لما يخاف من سقوط الكتابة وأن توطأ (البرالرائق 2/40) "ولوكتب القرآن على الحيطان والجدران بعضهم قالوا:يرجى أن يجوز،وبعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس،كذا في فتاوى قاضي خان."(الھندیۃ، الباب الخامس فی آداب المسجد والقبلۃ 5/323)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: پلاسٹک کی ٹوپی میں نماز پڑھنی درست ہے تاہم نماز صاف ستھرے کپڑوں میں پڑھنی چاہئے ، میلے کچیلے کپڑوں میں نماز پڑھنی مکروہ ہے۔ لہٰذا اگر ٹوپیاں میلی کچیلی ہوں خواہ پلاسٹک کی ہوں یا کپڑے کی اور ایسی ہوں کہ انہیں استعمال کرنا عام حالات میں بھی بُرا لگتاہو تو ایسی ٹوپی میں نماز مکروہ ہے۔ کذا فی الفتاوی واللہ اعلم
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 1113 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ قسم کھانے سے احتراز ہی بہتر ہے، تاہم اگر کسی نے جائز امر کی قسم کھائی ہے تو اسکو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔لیکن اگرکوئی اپنی قسم پوری نہ کرسکے تو توبہ واستغفار کرے اورقسم توڑنے کا کفارہ دے۔ کفارہ میں دس مسکینوں کو کھانا کھلائے یا کپڑے دیدے ۔ اگر ان دونوں کی استطاعت نہ ہو تو تین روزے رکھے۔فکفارتہ اطع ام عشرة مساکین من اوسط ماتطعمون اہلیکم او کسوتہم او تحریر رقبة فمن لم یجد فصیام ثلثة ایام ذلک کفارة ایمانکم اذا حلفتم۔پارہ نمبر ۷ رکوع نمبر۲۔ تاہم اگر آپ اپنی قسم کی پوری تفصیل بھیجیں تو صورت حال کے اعتبار سے مزید وضاحت کی جائے گی۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 1253/42-586
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ یقینا اردو میں بہت کچھ موجود ہے اور اس کی حفاظت کی کوشش کرنا ایک ملی ضرورت کی تکمیل ہے، تاہم جو لوگ دوسری زبان اپنی سہولت سے استعمال کرتے ہیں، ان پر کوئی ملامت ہے نہ کوئی گناہ ہے، نہ وہ کسی جرم کے مستحق ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 2808/45-4385
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ منہ بولی بہن اجنبیہ ہے، اس سے مکمل پردہ لازم ہے، یہ احتیاطی پہلو آپ نے اختیا رکیا ہے، یہ اچھی بات ہے لیکن بہتر ہوگا کہ اگر اس کا کوئی ذمہ دار ہے تو اس کے واسطے سے اس کی مدد کریں اور اگر اس کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے اور آپ ہی اس کے نگراں ہیں تو پھر اس کو جوکچھ کہنا ہو اپنی بیوی کے واسطہ سے کہیں اور اس کی مدد کریں۔ مجبوری میں آپ اس طرح میسیج کرسکتے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 1132 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ گائے والے پر لازم ہے کہ گائے کو دفن کرے اور فضا کو آلودہ نہ کرے۔ فضا کو آلودہ کرکے دوسروں کو تکلیف نہ پہونچائے۔
ایسے شخص کو پیار سے سمجھایا جائے کہ اگر اس جگہ اس کا گھر ہوتا تو کیا وہ اس کو پسند کرتا ، اگر اس کا پڑوسی اپنی چھت پر ایسا کام کرے جس سے اس کو تکلیف ہو تو کیا وہ برداشت کرے گا؟ وہ کام جس سے دوسروں کو تکلیف پہونچے اس سے احتراز ضروری ہے۔ پیارو محبت سے اگر سمجھایا جائے تو امید ہے کہ باز آجائے گا۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
آداب و اخلاق
Ref. No. 177/43-1518
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جن لوگوں نےدھوکہ دیا اور تکلیف دی ان کے لئے بد دعا کرنے سے آپ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ اس لئے بہتر ہے کہ ان کا معاملہ اللہ کے حوالہ کردیں اور تکلیف پر صبر کریں۔ تکلیف پر صبر کرنا ان سے انتقام لینے کا بہترین ہتھیار ہے ۔ تاہم اگر آئندہ دوبارہ تکلیف پہونچنے کا اندیشہ ہو تو ان سے بات چیت کم رکھیں اور احتیاط برتیں ، تو اس میں کوئی گناہ نہیں۔ اللہ آپ کو ہمت دے۔
فاصبر کما صبر اولو العزم من الرسل ولاتستعجل لھم (سورۃ الاحقاف 35)
وافوض امری الی اللہ ان اللہ بصیر بالعباد (سورۃ الغافر 44)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند