Frequently Asked Questions
متفرقات
Ref. No. 3214/46-7072
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر بچپن میں کہیں سے آپ نے کوئی سامان وغیرہ لیا تھا جس کا پیسہ نہیں دیا تھا تو اب اس دوکان میں پیسے دیدینے سے آپ کا ذمہ پورا ہوجائے گا اور ان شاء اللہ کل قیامت میں بازپرس سے بچ جائیں گے۔ اگر سوال کچھ اور ہو تو دوبارہ تفصیل لکھ کر بھیجیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3028/46-4868
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ۔ اکثر مؤرخین اور سیرت نگاروں نے لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو انصار کی چھوٹی چھوٹی لڑکیاں اور پردہ نشین عورتیں جمال نبوی کو دیکھنے کے لئے اپنی چھتوں پر چڑھی ہوئی تھیں اور مذکورہ اشعار گا رہی تھیں، مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی نے اس واقعہ کو قبا میں داخل ہوتے وقت لکھا ہے کہ جب آپ قبا میں داخل ہوئے تو انصار کی چھوٹی لڑکیاں جوش مسرت میں یہ اشعار پڑھی تھیں۔ (تاریخ الاسلام: ج 1، ص: 129)
لیکن زیادہ حضرات مؤرخین مثلا علامہ شبلی نعمانی سید سلیمان ندوی، مولانا ادریس کاندھلوی علامہ عینی وغیرہ نے اس کو مدینہ میں دخول کے وقت ذکر کیا ہے۔ (عمدۃ القاری: ج 17، ص: 80؛ سیرت مصطفیٰ: ج 1، ص: 344)
حافظ ابن حجر نے اس واقعہ و غزوہ تبوک سے واپسی کے وقت مانا ہے اور مدینہ میں دخول کے وقت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ (فتح الباری: ج 7، ص: 315)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3204/46-7069
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ظالم شخص کے ظلم سے بچنے کے لئے دعا اور وظیفہ کا اہتمام کیاجاسکتاہے، اور قرآن و حدیث سے ثابت بھی ہے، ونجنا من القوم الظالمین۔ لیکن ظالم کے ظلم سے بچنے کے لئے ایسا عمل کرنا جو خود ناجائز اور حرام ہو یا سفلی عمل کرنا یہ درست نہیں ہے۔ عملیات میں سے وہ عمل جو قرآن و حدیث کی آیات و ادعیہ پر مشتمل ہو وہ کرنا جائز ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3173/46-7002
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر موٹر مسجد کے لئے کسی نے وقف کیا ہو تو اس کو مسجد کے لئے ہی استعمال کیاجائے گا، اس سے مدرسہ میں پانی بھرنا جائز نہیں ہوگا، اور مسجد کا متولی مسجد کے سامان کا منتظم ہوتاہے وہ مالک نہیں ہوتاہے کہ جیسا چاہے تصرف کرسکے۔ البتہ اگر مسجد کےمصلین سے چندہ لے کر موٹر خریداگیاہے اور چندہ سے ہی اس کا بجلی بل اداکیاجاتاہے تو نماز کے وقت ایک اعلان کرکے مصلین سےاجازت لی جاسکتی ہے ، اگر مصلین راضی ہوں تو اس کی گنجائش ہوگی، ورنہ مدرسہ اپنا کوئی اور انتظام کرے۔
مراعاة غرض الواقفین واجبة (رد المحتار: ۶/۶۶۵، ط زکریا دیوبند) شرط الواقف کنص الشارع․ (۶/۶۴۹، ط زکریا دیوبند)
”متولی المسجد لیس لہ أن یحمل سراج المسجد إلی بیتہ ولہ أن یحملہ من البیت إلی المسجد“ کذا في فتاوی قاضي خان اھ (فتاوی عالمگیري: ۲:۴۶۲ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)، ”ولا تجوز إعارة أدواتہ لمسجد آخر اھ“ (الأشباہ والنظائر ص۴۷۱ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت)، ”ولا تجوز إعارة الوقف والإسکان فیہ کذا في محیط السرخسي“ اھ (فتاوی عالمگیري ۲:۴۲۰)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3142/46-6034
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ یہ بے معنی سا لفظ ہے، اس لئے بہتر ہے کہ کوئی اچھے معنی والا لفظ دیکھ کر نام رکھاجائے۔ اور نام رکھنے کے معاملہ میں صحابہ اور بزرگان دین کے ناموں کا انتخاب کرنا چاہئے ۔ نام میں جدت پیداکرنے کے لئے مہمل الفاظ کا انتخاب بالکل غیرمناسب ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3132/46-6012
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسے موقع پر قانون کا سہارا لینا اور قانونی کارروائی کرنی چاہئے ، نیز نبی کریم ﷺ کے اوصاف کو لوگوں میں بیان کرنا چاہئے۔ مثبت طریقہ پر کام کرنے سے زیادہ فائدہ ہوتاہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3119/46-5099
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جب کوئی گنہگار اللہ تعالی سے اپنے گناہوں پر توبہ کرتاہے تو اللہ تعالی اس کے تمام گناہوں کو معاف کردیتاہے، اور اس کو سیدھے راستہ کی ہدایت عطا کرتاہے، تاہم توبہ کے لئے شرط یہ ہے کہ اپنے ماضی کے گناہوں پر شرمندگی کے ساتھ اب اور آئندہ گناہوں سے بچے اور بچنے کا پختہ عزم کرے۔ گناہوں کا ارتکاب کرتے ہوئے توبہ کا کوئی معنی نہیں، البتہ اگرتوبہ کرتے وقت گناہ چھوڑدیا اور گناہ نہ کرنے کا عزم کیا مگر بتقاضائے بشریت توبہ کرنے کے بعد پھر اس سے کوئی گناہ سرزد ہوگیا تو دوبارہ توبہ کرنا لازم ہوگا۔اس لئے اگر آپ نے گناہ ترک کردیاہے اور یہ دعا کررہے ہیں تو دعا قبول ہوگی اور آئندہ گناہوں سے بچنے میں مدد ملے گی۔ نیز اگر گناہوں کا تعلق حقوق العباد سے ہو تو ان کی ادائیگی بھی ضروری ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبندمتفرقات
Ref. No. 3108/46-5084
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قبرستان کے درختوں کا ضرورت مندوں کی قبروں میں استعمال کرنا جائز ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی غریب کی تجہیز و تکفین کے اخراجات میسر نہ ہوں تو قبرستان کے درختوں کو بیچ کراس کے کفن دفن میں رقم خرچ کرنا بھی درست ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3086/46-4968
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مریض کو اپنے مرض کے مطابق دوائیاں لینے میں کوئی حرج نہیں ہےآپ کسی ماہر طبیب سے رابطہ کریں اور ان کی ہدایات کے مطابق علاج کریں، اور اس سلسلہ میں بیوی کو مطلع کرنا ضروری نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3073/46-4924
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حدیث شریف میں مندرجہ درج ذیل دعا موجود ہے، اس مسنون دعا کا کثرت کے ساتھ اہتمام کریں ان شاء اللہ ، اللہ تعالی آسانیاں پیدا کریں گے: "اَللّهمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِكَ مِنَ البَرصِ وَ الْجُنُونِ وَ الْجُذَامِ وَ مِنْ سَيْئِ الأسْقَامِ".
نیز مندرجہ ذیل آیاتِ شفاء ہر روز صبح پڑھ کر ایک بوتل پانی پر دم کرکے دن بھر مریض کو پلائیں، اس سے بھی افاقہ ہوگا ان شاء اللہ۔
"وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ. يٰاَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَشِفَآءٌ لِّمَا فِي الصُّدُوْرِ. وَهُدًى وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ. يَخْرُجُ مِنْ بُطُوْنِهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُه‘ فِيْهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ. وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ وَلَا يَزِيْدُ الظّٰلِمِيْنَ اِلَّا خَسَارًا. وَاِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِيْنِ. قُلْ هُوَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا هُدًى وَّشِفَآءٌ".(اعمال قرآنی،ص:29،ط:دار الاشاعت کراچی )
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند