روزہ و رمضان

Ref. No. 1250 Alif

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                           

بسم اللہ الرحمن الرحیم-: صور ت مسئولہ میں اگر زید نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی تھی تو  ترکہ سے فدیہ اداکرنا  واجب ہے، اور اگر وصیت نہیں  کی اور ورثاء  اپنی خوشی سے نکالنا چاہتے ہیں توبھی درست ہے۔ حساب کرکے ہر نماز کے عوض ایک صدقة الفطر کی مقدارغلہ یا اسکی قیمت اداکریں۔روزانہ کی پانچ فرض نمازوں کے فدیہ کے ساتھ وتر کا فدیہ  بھی الگ سے ادا کریں۔ فدیہ کے مصارف وہی ہیں جو زکوة کے مصارف ہیں،  البتہ مساجد میں صرف کرنا جائز نہیں ہے۔شامی ج۲ ص۷۴، ج۳ص۲۹۱۔ 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 1433/42-861

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایک مسجد میں تراویح کی دو جماعت  کی گنجائش ہے، تاہم اس کا خیال رکھا جائے کہ آوازیں نہ ٹکرائیں اور کسی کو دوسرے سے خلل نہ ہو۔ قرآن مکمل ہونے کے بعدبہتر یہ ہے کہ  دوسری جماعت والے پہلی جماعت میں شامل ہوجائیں اور دوسری جماعت بند کردی جائے۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 40/1066

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اختلاف مطالع معتبر نہیں ہے اس کےمعنی یہ ہیں کہ بلاد قریبہ میں اس کا اعتبار نہیں ہے اور جن بلاد بعیدہ میں مشاہد ہے کہ ان میں تواریخ علیحدہ ہوتی ہیں تو ان میں اختلاف مطالع کا اعتبار ہے۔ (ھذا اذا کانت المسافۃ بین البلدین قریبۃ لاتختلف فیھا المطالع فاما اذا کانت بعیدۃ فلایلزم احد البلدین حکم الآخر لان مطالع البلاد عند المسافۃ الفاحشۃ تختلف فیعتبر فی اھل کل بلد مطالع بلدھم دون البلد اآخر/بدائع)۔

۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 2402/44-3629

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  عید کی مبارکباد دینے اور اظہار مسرت کے لئے اسٹیٹس لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم اسے کوئی کار ثواب نہ سمجھاجائے۔

عن عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه، فهو ردٌّ))؛ (البخاري، کتاب الصلح 1/371، رقم 2697)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

روزہ و رمضان

Ref. No. 882/41-03B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ فجر کی اذان سحری کا وقت ختم ہونے  کے بعد ہوتی ہے، اس لئے اگر  اذان کے وقت بھی کوئی کھاتاپیتا رہ گیا  تو اس کا روزہ نہیں ہوگا۔ اس روزہ کی قضاء کرنی ہوگی۔  

ولا يؤذن لصلاة قبل دخول وقتها ويعاد في الوقت-- والحجة على الكل قوله - عليه الصلاة والسلام - لبلال - رضي الله عنه - «لا تؤذن حتى يستبين لك الفجر هكذا ومد يده عرضا» (فتح القدیر ج1ص253)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 884/41-01B

 

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آکسیجن لینے سے ذرات اندر داخل ہوجاتے ہیں۔ اس  لئے اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا۔

اتَّفَقَ الْفُقَهَاءُ عَلَى أَنَّ شُرْبَ الدُّخَانِ الْمَعْرُوفِ أَثْنَاءَ الصَّوْمِ يُفْسِدُ الصِّيَامَ، لأِنَّهُ مِنَ الْمُفْطِرَاتِ. (الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ ج28 ص36)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

روزہ و رمضان

Ref. No. 2170/44-2346

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اسلام میں زنا حرام ہے گناہ کبیرہ ہے،  اور زانی کی سزا شریعت نے خود متعین کی ہے، اگر زانی  غیرشادی شدہ ہے تو اسلامی حکومت میں اس کو ایک سو کوڑے  لگائے جائیں گے، اور  اگر شادی شدہ ہو تو اس کو پتھر سے مار مار کر ہلاک کردیاجائے گا، اور یہ سب کچھ اسلامی امیر کے حکم سے ہوگا۔ غیراسلامی حکومت میں یہ سزا جاری نہیں ہوسکتی ہے، اس لئے آپ توبہ واستغفار کریں، اور آئندہ اس سے پورے طور پر بچیں اور اس لڑکی سے کسی طرح کا رابطہ نہ رکھیں، اس کا فون نمبر وغیرہ بھی ڈیلیٹ کردیں تاکہ کسی طرح رابطہ نہ ہوسکے۔ زنا کی سزا میں روزے رکھنا کوئی کفارہ شریعت میں وارد نہیں ہواہے۔ اس لئے کفارہ کے طور پر روزہ رکھنا معتبر نہیں ہے۔ خوب استغفار کرے، توبہ کرے، اللہ کے حضور گڑگڑائے تاکہ اس کی معافی ہوسکے، اللہ بڑے معاف کرنے والے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

روزہ و رمضان

Ref. No. 1283

الجواب وباللہ التوفیق۔ اگر صراحةً یا عرفاً اجرت طے نہ ہو بلکہ تحفہ وہدیہ کے طور پر رقم یا کپڑے وغیرہ دیئے گئے ہوں تو ان کا استعمال درست ہے، ورنہ نہیں۔ کذا فی رسم المفتی۔ واللہ اعلم

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 40/1105

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نذر پوری ہونے کی صورت میں صرف اسی شخص پر روزہ لازم ہوگا، پورے گھر والوں پر نہیں۔ اس لئے کہ نذر کے ذریعہ انسان اپنے اوپر مالی یا جسمانی عبادت کو لازم کرسکتا ہے دوسروں پر کوئی چیز لازم نہیں کرسکتا ہے۔ البتہ اگر اس شخص نے گھر کے تمام افراد کی موجودگی میں یہ نذر مانی اور  سب لوگوں نے زبانی رضامندی ظاہر کی تو اس صورت میں تمام لوگوں پر روزہ لازم ہوگا۔ من نذر نذرا مطلقا او معلقا بشرط وکان من جنسہ واجب وھو عبادۃ مقصودۃ ووجد الشرط لزم الناذر لحدیث من نذر وسمی فعلیہ الوفاء بما سمی کصوم وصدقۃ ۔ وان لایکون ماالتزمہ اکثر مما یملکہ او ملکا لغیرہ ، فلو نذر التصدق بالف ولایملک الا مائۃ لزمہ المائۃ فقط۔ (ردالمحتار5/519)۔ وفی البحر عن الخلاصۃ لوقال للہ علی ان اھدی ھذہ الشاۃ وھی ملک الغیر لایصح النذر۔ (ردالمحتار5/519)۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

روزہ و رمضان

Ref. No. 40/1104

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر کوئی یہ نذر مانے کہ میرا کام ہوگیا تو مسجد میں جنریٹر دوں گا تو نذر پوری ہونے پر وہ مسجد میں جنریٹر دے سکتا ہے۔ او ر اگر مسجد میں جنریٹر کی ضرورت نہ ہو تو اس مالیت کی دوسری چیز دے سکتا ہے۔ اس طرح کی نذر درحقیقت وقف کرنے کی نذر ہے، اس لئے اس کا استعمال مسجد میں ہوسکتا ہے۔ ولذا صححوا النذر بالوقف لان من جنسہ واجبا وھو بناء مسجد للمسلمین  الخ۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند