تجارت و ملازمت

Ref. No. 1668/43-1267

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگر آڈیو یا ویڈیو کے مشتملات شرعی اعتبار سے درست ہوں تو ان کو سننے دیکھنے اور دوسرے شخص کو بھیجنے پر کمپنی جو پیسہ دیتی ہے اس کا لینا جائز ہے، البتہ ویڈیو کی نشرواشاعت کے لئے ناجائز یا غیرمصدقہ اشتہارات کو اختیاری طور پر شامل کرنا درست نہیں ہے۔ (از تجاویز سیمینار،  اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا، منعقدہ 3،4 /اکتوبر 2021 المعہدالعالی  حیدرآباد)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 1699/45-2224

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ۔  صورت مذکورہ میں ادھار مال لینے والے پر لازم ہے کہ وہ فورا اپنے قرض کی ادائیگی کرکے اپنے ذمہ کو فارغ کرلے۔اگر دوسرے کا حق اداکرنے سے قبل موت آگئی تو آخرت میں مؤاخذہ ہوگا، دنیوی عدالت کے حکم کے باوجود ادائیگی میں جلدی کرے، اور عدالت کی طرف سے مقررہ رقم سے زائد ادائیگی کی صورت میں زید مذکورہ رقم اس شخص کو واپس کردے، اس کے لئے یہ زائد رقم لینا درست نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

تجارت و ملازمت

Ref. No. 219/44-2339

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مریض نے جو دوا آرڈر پر بنوائی ہے اور وہ دوا بن کر تیار ہوگئی تو اب مریض کو اختیار نہیں کہ وہ دوا لینے سے انکار کردے، اس لئے جب دوا بن کر تیار ہوگئی تو وہ دوا مریض کی ملک ہوگئی۔ کمپنی نے دوا بھیجی تو کمپنی نے اپنی ذمہ داری پوری کردی، اب اگر دوا پہنچنے سے پہل؛ے میرض فوت ہوگیا تو چونکہ کمپنی نے اپنا کام پورا کردیاتھا اس لئے وہ پوری رقم کی مستحق ہے۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کے قانون پر دستخط کرنے کی بناء پر اس کی پاسداری آپ پر لازم ہوگی، فقہ کا قاعدہ ہے: :"الناس عند شروطہم"۔ لہذا مریض کے اہل خانہ اس دوا کو وصول کرکے کسی سے بیچ سکتے ہیں۔

وعن ابی یوسف انہ لاخیار لہما ، اما الصانع فلما ذکرنا، واما المستصنع فلان فی اثبات الخیار لہ اضرارا بالصانع لانہ لایشتریہ غیرہ بمثلہ  (ہدایہ ج3ص107 ، اشرفی بکڈپو دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

تجارت و ملازمت

Ref. No. 2585/45-4115

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   شیئر مارکیٹ میں پیسہ لگانے سے پہلے متعلقہ لوگوں سے معلوم کرنا چاہئے کہ وہ سرمایہ کاری کے کس ضابطہ کو اختیار کرتے ہیں، اور شرعی طور پر اس کی حیثیت کیا ہے۔ کسی  قریبی ماہرمفتی کے سامنے بالمشافہ اس کو سمجھ لیں یا اپنا سوال تفصیل سے لکھ کر دوبارہ ارسال کریں ۔دوسرا سوال بھی واضح نہیں ہے تاہم   اگر کسی صحیح کمپنی میں آپ نے پیسہ لگایا ہے تو سالانہ حساب  رکھنا زیادہ بہتر ہوگا اور ہر سال کل مالیت پر واجب زکوۃ کی ادائیگی بھی ضروری ہوگی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

تجارت و ملازمت

Ref. No. 41/892

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مذکورہ صورت درست نہیں ہے، یہ قرض سے انتفاع کی ایک شکل ہے جو حرام ہے۔ جائز صورت یہ ہے کہ نفع و نقصان میں شریک ہوں اور منافع فی صد کے اعتبار سے متعین ہوں۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 1674/43-1287

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کمیٹی کی رضامندی سے ایسا کرنا درست ہے۔  تاہم معاملہ بالکل صاف ستھرا ہونا چاہئے تاکہ بعد میں کسی نزاع کا اندیشہ نہ ہو۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 40/797

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ علماء نے اس صورت کو ناجائز لکھا ہے۔ اس لئے ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ ڈپازٹ کی صورت ختم کرکے کچھ کرایہ طے کرلیں۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

تجارت و ملازمت

Ref. No. 1244/42-564

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ لوہا اگرپیسے سے خریدا گیا ہے اور سامنے موجود ہے اور اسی کی قیمت بتائی گئی ہے جبکہ یہ نہیں معلوم کہ اس میں صحیح وزن کتنا ہوگا تو چونکہ اس میں کسی قسم کے نزاع کا خطرہ نہیں ہے ، اس لئے اس طرح لوہا خریدنے اور بیچنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 39/ 1169

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مسئولہ میں مالک کار کا ڈرائیور سے  فائدہ و نقصان دونوں  صورتوں میں متعینہ  رقم لینا درست نہیں ہے۔    جواز کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ گاڑی روزانہ دن بھر کے لئےیا ہفتہ ومہینہ بھر کے لئے ایک متعین کرایہ پر دیدیں کہ ایک دن کایا ایک ہفتہ یا ایک مہینہ کا اتنا کرایہ ہوگا تو اب یہ معاملہ درست ہوگا۔ جس طرح مکان کرایہ پر لینے والا چاہے مکان میں رہے یا نہ رہے،  یا کم رہے ہر حال میں اس کو متعینہ کرایہ دینا لازم ہوگا۔  اسی طرح آپ نے جس کو کرایہ پر گاڑی دی ہے اس پر متعینہ کرایہ دینا لازم ہوگا چاہے  وہ گاڑی چلائے یا نہ چلائے، کم چلائے یا زیادہ ، اس کوفائدہ ہو یا نقصان ہو۔ھذا ماظہرعندی

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ۔حضرات مفتیانِ کرام کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ کےبارہ میں کہ آج کل ہاؤسنگ سوسائٹیز والےفائلیں بیچ دیتے ہیں بسااوقات پلاٹ متعین ہوتے ہیں اوربسااوقات پلاٹ متعین نہیں ہوتے۔اورخریدنےوالےفائلیں آگے بیچ دیتےہیں اور اس طرح یہ سلسلہ چل پڑتا ہے ۔جب کہ قبضہ کسی کابھی نہیں ہوتا۔کیااس طرح فائلوں کاخریدنااوربیچناجائزہے؟