احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 3536/47-9524

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔          بشرط صحت سوال ماں کو اپنے بیٹے کی جائداد میں چھٹا حصہ ملے گا، اگرآپ کی دادی نے حصہ وراثت سے انکار کردیا تھا پھر بعد میں مطالبہ کیا تو دوبارہ مطالبہ کا حق حاصل ہے جب تک جائداد کی تقسیم نہ ہو اس وقت تک انکار و اقرار سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہاں تقسیم کے بعد وہ آپ کو ہبہ کردیں تو اب مطالبہ کا حق ساقط ہوجائے گا۔ محض اس بنا پر کہ آپ کی دادی آپ کے چچا کے ساتھ رہتی ہیں اور آپ کو تعلیم کے لئے پیسوں کی ضرورت ہے  دادی کا حق ساقط نہیں ہوگا۔ مذکورہ صورت میں آپ کے والد کی جائداد 24 حصوں میں تقسیم کرکے دادی کو چار حصے ، آپ کی والدہ کو تین حصے ، باقی سترہ حصے آپ دونوں بھائیوں کے ہوں گے۔ مسئلہ کی تخریج حسب ذیل ہے:

میت ۔۔۔مسئلہ ۲۴۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ام                 زوجہ۱              بنون ۲

۴                 ۳                 ۱۷

مرحوم کے چچا پھوپھیوں وغیرہ کو آپ کے والد کی جائداد میں کچھ نہیں ملے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

مساجد و مدارس

Ref. No. 3535/47-9525

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔          وقف کی تمامیت کے لئے ضروری ہے کہ زبانی طور پر وقف کیا جائے، اور مسجد کے وقف کےلئے ضروری ہے کہ وقف کرکے اس میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ صورت مسئولہ میں اگرچہ دوسری جگہ نماز شروع کردی گئی لیکن اس کو زبانی طور وقف نہیں کیاگیا اس لئے وہ مسجد شرعی نہیں ہے ۔ صاحب جائداد اس کو اپنے کام میں لاسکتاہے اور اس پر جو صرفہ ہوا ہے اس کو پہلی والی مسجد کو دے سکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Zakat / Charity / Aid
Ref. No. 3533/47-9531 & 9532

Zakat / Charity / Aid

Ref. No. 3533/47-9531 & 9532

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔ (۱(۔ اگر مرغی کو ذبح کرنے کے بعد کھولتے ہوئے پانی میں اتنے کم وقت کے لیے رکھا جائے کہ اس کے اندر جو غلاظت موجود ہے گوشت میں اس کا اثر پیدا نہ ہو تو یہ گوشت پاک اور حلال ہے اگر اتنی دیر پانی میں رکھے کہ نجاست کا اثر گوشت میں منتقل ہوجائے تو اس صور ت میں گوشت ناپاک ہوجائے گا اور کھانا جائز نہ ہوگا ۔

(۲) ۔ تجارتی سامان کی زکوۃ قیمتِ فروخت کے اعتبار سے ادا کی جاتی ہے یعنی جو سامانِ تجارت تاجر کے پاس موجود ہے زکوۃ کی ادائیگی کے وقت بازار میں اس کی جو قیمت ہو سکتی ہے اس کے حساب سے اس سامان کی زکوۃ ادا کی جائے گی؛ لہذا صورت مسئولہ میں جو سامان ابھی فروخت نہیں ہوا ہے اور وہ تجارت کی غرض سے ہے، تو سامان کی زکوۃ ادائیگی کے وقت بازار کی قیمتِ فروخت کے اعتبار سے ادا کی جائے گی۔ 2۔ صورت مسئولہ میں اگر کسٹمر نے بیچنے والے سے مکمل سودا کر لیا ہے اور اپنی ذمہ داری پر وہ سامان منگواتا ہے یعنی سامان ہلاک ہونے کی صورت میں کسٹمر پر اس کا تاوان لازم ہوتا ہے، تو اس صورت میں اس سامان کی زکوۃ مشتری کے ذمے لازم ہوگی بائع پر اس کی زکات لازم نہیں ہوگی۔ 3۔ اس صورت میں اگر سامانِ تجارت زکوۃ ادا کرنے کی مقررہ تاریخ سے دو دن پہلے آئے اور وہ زکوۃ ادا کرنے والی تاریخ تک موجود رہے، تو اسے زکوۃ میں شمار کر کے اس کی زکوۃ ادا کی جائے گی۔ 1

۔ ويعتبر القيمة يوم الوجوب وقال:  يوم الأداء قال المحقق: وفي المحيط:  ويعتبر يوم الأداء بالإجماع وهو الأصح فهو تصحيح للقول الثاني الموافق لقولهما وعليه فاعتبار يوم الأداء يكون متفقا عليها عنده وعندهما. (رد المحتار، بابو زكاه الغنم، ج: ٢، ص: ٢٨٦، ط: دار الفكر بيروت)2۔ ولو اشترى دهنا دفع القارورة إلى الدهّان وقال للدهان ابعث القارورة إلى منزلي فبعث فانكسرت في الطريق قال الشيخ أبو بكر محمد بن الفضل إن قال للدهان ابعث على يد غلامي ففعل فانكسرت القارورة في الطريق فانها تهلك على المشترك وقال ابعث على يد غلامك فبعثه فهلك في الطريق فالهلاك يكون على البائع لأن حضرة غلام المشتري تكون كحضرة المشتري وأما غلام البائع فهو بمنزلة البائع. كذا في فتاوى قاضي خان. (فتاوى هنديه ،كتاب البيوع، الباب الرابع، الفصل الثاني، ج:٣، ص: ٢٢،ط: اتحاد دىوبند)3۔ من كان له نصاب فاستفاد في أثناء الحول مالا من جنسه فضمه الى ماله وزكاه سواء كان المستفاد من نمائه أولا وبأي وجه استفاد ضمه سواء كان بميراث أو هبة أو غير ذلك. (فتاوی ہندیہ، کتاب الزکوۃ، الباب الاول، ج: ١، ص: ٢٤٧، ط: اتحاد دىوبند)

    واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 3532/47-9530

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔         صورت مسئولہ بشرط صحت سوال حاصل شدہ زمین کو 384  حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جس میں سائل کو 120 حصے ملیں گے اور دونوں بہنوں کو 60/ 60 حصے ملیں گے، اور جس بھائی کی بیوہ کی کوئی اولاد نہیں ہے اس کو 24 حصے ملیں گے، دوسرے بھائی کی بیوہ کو 15 حصے اور بیٹے کو 70 اور بیٹی کو 30 حصے ملیں گے۔

ذیل میں مناسخہ کا پورا نقشہ دیا جاتا ہے۔plz find the attachment 

    واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 3532/47-9530

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔         صورت مسئولہ بشرط صحت سوال حاصل شدہ زمین کو 384  حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جس میں سائل کو 120 حصے ملیں گے اور دونوں بہنوں کو 60/ 60 حصے ملیں گے، اور جس بھائی کی بیوہ کی کوئی اولاد نہیں ہے اس کو 24 حصے ملیں گے، دوسرے بھائی کی بیوہ کو 15 حصے اور بیٹے کو 70 اور بیٹی کو 30 حصے ملیں گے۔

ذیل میں مناسخہ کا پورا نقشہ دیا جاتا ہے۔plz find the attachment 

    واللہ اعلم بالصواب

کتبہ:   محمد اسعدجلال

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 3531/47-9522

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔          مخلوط کوچنگ چلانا درست نہیں ہے، زید کو چاہئے کہ لڑکے لڑکیوں کا الگ الگ نظام بنائے۔ جھنڈا لہرانے کے وقت کھڑا ہونا ایک قومی عمل ہے جو درست ہے تاہم تصویروں کے سامنے ہاتھ جوڑنا درست نہیں ہے۔ مسلمان ٹیچر کو اس عمل سے پرہیز کرنا چاہئے۔ تاہم زید کی آمدنی حلال ہے، اس کے یہاں دعوت کھانا درست ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

مساجد و مدارس

Ref. No. 3529/47-9534

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔          اگر مسجد و مدرسہ دونوں ایک انتظامیہ کے تحت ہیں اور جو لوگ مسجد میں چندہ دیتے ہیں وہ اس صراحت کے ساتھ چندہ دیتے ہیں کہ دونوں میں استعمال ہو تو مسجد کے تحت مدرسہ چلانا درست ہے۔ لیکن اگر مسجد کے اوقاف کی آمدنی سے  مدرسہ کا نظام چلتاہے تو یہ درست نہیں ہے، جیسا کہ سوال میں صراحت  ہے کہ مسجد کی دوکانوں سے نظام چلتاہے ۔ خیال رہے کہ مسجد کی دوکانیں مسجد کے مصارف کے لئے وقف ہیں ان  سے مدرسہ کے اخراجات پورے کرنا درست نہیں ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ مدرسہ کی انتظامیہ کمیٹی الگ بنائی جائے جو علاحدہ چندہ کے ذریعہ مدرسہ کا نظام چلائے۔ مسجد کے وقف کی آمدنی سے مدرسہ میں ساٹھ ہزار لینا درست نہیں ہے۔ ٹرسٹ نے جو میٹر لگایا ہے تو میٹر کا خرچہ مسجد ٹرسٹ کے ذمہ ہوگا۔ اور شرعی اعتبار سے مدرسہ کو لائٹ بل دینا ہوگا۔

    واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 3528/47-9486

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔         سفر معراج کے موقع پر بیت المقدس میں آپ ﷺ نے تمام انبیاء کی امامت فرمائی تھی اور آپ ﷺ کا یہ سفر رات میں تھا، صبح آپ مکہ تشریف لے آئے تھے، وقت کے رُکنے کی کوئی بات روایت میں نہیں ہے۔(فتح الباری 7/241) نماز کے طریقہ سے آپکی کیا مراد ہے واضح کریں پھر معلوم کریں۔

    واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 3527/47-9492

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ۔         والد صاحب کوجو موروثی جائداد ملی ہے وہ والد صاحب کی ملکیت ہے، والدصاحب کو اس میں مکمل اختیار ہے کہ جس کو چاہیں زیادہ دیں  اور جس کو چاہیں کم دیں۔ ان پر کسی طرح کا دباؤ ڈالنا یا ان کو مجبور کرنا جائز نہیں ہے۔ اولاد نے باپ کا تعاون کیا اور جو کچھ کمایا یا باپ کو لاکر دیا اب اگر باپ ان کو کچھ زیادہ دینا چاہے تو وہ دے سکتاہے۔ تاہم باپ کو چاہئے کہ اپنی زندگی میں اپنی جائداد تقسیم کرتے وقت برابری کرے اور تمام اولاد  کو برابر حصہ دے تاکہ کسی کی دل شکنی نہ ہو۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند