زکوۃ / صدقہ و فطرہ
Ref. No. 2931/45-4514 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مرد ہو یا عورت جو صاحب نصاب ہو یا اس کی ملکیت میں ضروریات سے زائد اتنی قیمت کا مال ہے جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہے تو اس پر صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہوتا ہے اپنی طرف سے اور اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے ۔ نابالغ اولاد اگر مالدار ہے تو ان کے مال سے ادا کرے، ورنہ اپنے مال سے اداکرے۔ بالغ اولاد اگر مالدار ہے تو ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا باپ پر واجب نہیں ہے، ہاں اگر باپ نے ادا کردیا تو صدقہ فطر ادا ہو جائے گا۔ عن ابن عمر قال فرض رسول الله صلي الله عليه وسلم زكوة الفطر صاعا من تمر أو صاعا من شعير علي العبد والحر والذكر ولانثی والصغير والكبير من المسلمين وأمر بها أن تؤ دي قبل خروج الناس الی الصلاة‘‘ (مشكوة المصابيح) ’’ويخرج عن أولاده الصغار وإذا كانوا فقراء لقولہ صلي الله عليه وسلم ادوا عن كل صغير وكبير ولأن نفقتہم واجبة علي الأب وولاية الأب عليهم،، (ابن عابدين، الدر المختار مع رد المحتار: ج 2، ص: 359) واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت
Ref. No. 2929/45-4528 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ان تمام صورتوں میں چوں کہ پلاٹ تجارت کے لیے نہیں خریدا گیا ہے اور جو گھر یا زمین تجارت کی نیت سے نہ خریدا گیا ہو اس پر زکات لازم نہیں۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت
Ref. No. 2935/45-4527 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مذکورہ میں اگردکان کی غالب آمدنی حلال ہو تو وہاں وہ کام کرنا جس میں براہ راست شراب سے تعلق نہ ہو اور نہ ہی گاہک کو شراب پیش کرنا ہوتا ہو تو ایسی صورت میں اس دکان میں ملازمت کرنا درست ہے، تاہم بہتر ہے کہ ایسی جگہ کام تلاش کیا جائے جہاں اس طرح کی حرام اشیاء فروخت نہ ہوتی ہوں۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات
Ref. No. 2917/45-4526 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ختم قرآن کا موقع یقیناً خوشی اور دعا کا موقع ہے اس موقع پر مٹھائی کی تقسیم غلط نہیں ہے، لیکن کیک کاٹنا وغیرہ مغربی تہذیب کی نقالی ہے اس لئے اس موقع پر اس سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

احکام میت / وراثت و وصیت
Ref. No. 2916/45-4525 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مذکورہ میں بیوی کے زیورات کے چار حصے کئے جائیں گے اس میں ایک حصہ شوہرکو ایک حصہ بیٹی کو اور دو حصہ بیٹے کو ملے گا۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

زکوۃ / صدقہ و فطرہ
Ref. No. 2915/45-4524 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ والد صاحب کے اوپر قرض تھا اور معلوم نہیں ہے کہ کن لوگوں کا قرض ہے تو ممکنہ جو صورت ادائیگی کی ہو سکتی ہے وہ کریں مثلاً جس مسجد میں وہ نماز پڑھتے تھے وہاں اعلان کریں یا جن لوگوں کے ساتھ ان کا کاروبار، تعلقات وغیرہ ان سے معلوم کریں اور جس قدر ادا ہو جائے ادا کریں، لیکن اگر کوئی صورت نہ ہو اتنے پیسے صدقہ کردیں اس نیت کے ساتھ کہ اگر اصلی قرض دار واپس آ گئے تو ان کو ہم دوبارہ ادا کردیں گے۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی
Ref. No. 2932/45-4523 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر لڑکا لڑکی بالغ ہوں اور دونوں مسلمان گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کریں اور دونوں گواہ یہ سمجھ رہے ہوں کہ یہ دونوں نکاح کر رہے ہیں، اور دونوں گواہوں نے دونوں کے ایجاب وقبول کو سنا ہوتو نکاح درست ہوگیا، نکاح کے وقت والدین یا رشتہ دار اور قاضی کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ تاہم والدین کی مرضی کے خلاف شادی کا فیصلہ والدین کے لئے تکلیف کا باعث ہے، اولاد کو ان کی رضا مندی کا خیال رکھنا چاہئے۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

حج و عمرہ
Ref. No. 2921/45-4522 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مدینہ منورہ یا آفاق سے مکہ مکرمہ جانے والا احرام کے بغیر میقات سے نہیں گزر سکتا ہے، احرام باندھ کر حج یا عمرہ کی نیت کرنا ضروری ہے، اور اگر کوئی بغیر احرام کے مکہ میں داخلہ ہو گیا تو اس پر دم واجب ہوگا ہاں اگر واپس میقات آکر احرام باندھ لے تو دم ساقط ہو جاتا ہے۔ آفاقی مسلم بالغ برید الحج ولو نفلا أو العمرۃ وجاوز وقتہ ثم احرم لزمہ دم کما اذا لم یحرم فان عاد الی میقات ما ثم احرم سقط دمہ‘‘ (الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب الجنایات‘‘: ج ٣، ص: ٦٢) واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی
Ref. No. 2872/45-4585 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔مہر کی تعیین کے وقت اگر چاندی کی مقدار متعین کی گئی تھی تو اسی مقدار میں چاندی یا آج کے وقت میں اس مقدار چاندی کی جو قیمت ہو اس کو ادا کرنا ضروری ہوگا۔ اور اگر رقم متعین تھی تومتعینہ رقم یا اس رقم میں جو چاندی آج بازار میں ملے اس کا اعتبار ہوگا۔ مہر فاطمی کی مقدار ڈیڑھ کلو 31 گرام چاندی ہے، بوقت ادا ئےمہر اتنی مقدار چاندی کی جو قیمت بنتی ہو اسے دیدیا جائے۔ آج 9 مارچ 2024 کو مہر فاطمی کی قیمت تقریبا ایک لاکھ پندرہ ہزار نو سو روپئے (115900) ہے۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند

ربوٰ وسود/انشورنس
Ref. No. 2871/45-4585 بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آپ کا دوست سودی قرض سے رہائی کے لئے آپ سے مدد طلب کرتاہے، اگر آپ کو اس پر اطمینان ہے تو آپ اس کی مدد کرسکتے ہیں، اور سودی معاملہ میں ملوث ہونے میں اعانت نہیں ہے بلکہ سود سے نجات حاصل کرنے میں اعانت ہے، اس لئے یہ آپ کےلئے جائز ہے۔ واللہ اعلم بالصواب دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند