Frequently Asked Questions
روزہ و رمضان
Ref. No. 40/1066
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اختلاف مطالع معتبر نہیں ہے اس کےمعنی یہ ہیں کہ بلاد قریبہ میں اس کا اعتبار نہیں ہے اور جن بلاد بعیدہ میں مشاہد ہے کہ ان میں تواریخ علیحدہ ہوتی ہیں تو ان میں اختلاف مطالع کا اعتبار ہے۔ (ھذا اذا کانت المسافۃ بین البلدین قریبۃ لاتختلف فیھا المطالع فاما اذا کانت بعیدۃ فلایلزم احد البلدین حکم الآخر لان مطالع البلاد عند المسافۃ الفاحشۃ تختلف فیعتبر فی اھل کل بلد مطالع بلدھم دون البلد اآخر/بدائع)۔
۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Islamic Creed (Aqaaid)
Ref. No.41/973
In the name of Allah the most Gracious the most merciful
The answer to your question is as follows:
If the departure time has arrived and the woman is going thforugh menses and she is yet to perform Tawaf-e Ziyarat. In this case, the woman should wear sanitary pads and perform Tawafe Ziyarat. Doing Tawafe Ziyarat in the state of menses is a Jinayat, so she must also slaughter an animal, such as camel or cow etc. in the Haram premises as a penalty.
And Allah khnows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
اسلامی عقائد
Ref. No. 41/5B
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ گھر کا پرانا ٹی وی استعمال نہ کرنے کی وجہ سے اس کا بیچنا جائز ہے، اور اس سے حاصل شدہ رقم حلال ہے۔
جاز بیع عصیر عنب ممن یعلم انہ یتخذہ خمرا لان المعصیۃ لاتقوم بعینہ بل بعد تغیرہ۔ (الدرالمختار 6/391)
تاہم بہتر یہ ہے کہ کسی غیر سے فروخت کرے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
Ref. No. 1303/42-660
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سونا اور چاندی دونوں کو ملاکر اس کی مالیت اسی ہزار کی ہے تو سال گزرنے کے بعد اس میں سے چالیسواں حصہ نکالنا لازم ہوگا۔ یعنی اسی ہزار میں سے دو ہزار روپئے بطور زکوۃ نکالے جا ئیں گے۔ اگر نقد گھر میں موجود نہیں ہے تو سونا یا چاندی میں سے تھوڑا سا بیچ کر زکوۃ ادا کریں۔ اور اس کی آسان صورت یہ ہوسکتی ہے کہ سال پورا ہونے پر جو مقدار زکوۃ واجب ہوئی ہے اس کو لکھ لیا جائے اور جب کبھی سو پچاس کسی مانگنے والے یا غریب کو دے تو اس میں زکوۃ کی نیت کرلے اور اس کو لکھ لے اس طرح سال کے پورا ہونے پر دیکھے کہ کس قدر رقم زکوۃ میں ادا ہوچکی ہے۔ اور جو باقی رہ جائے اس وقت ادا کردی جائے، اس طرح آسانی سے زکوۃ ادا ہوجائے گی ۔
(وشرطه) أي شرط افتراض أدائها (حولان الحول) وهو في ملكه (وثمنية المال كالدراهم والدنانير) لتعينهما للتجارة بأصل الخلقة فتلزم الزكاة كيفما أمسكهما ولو للنفقة (أو السوم) بقيدها الآتي (أو نية التجارة) في العروض (شامی 2/267)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
مساجد و مدارس
Ref. No. 1434/42-855
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں بسا اوقات پشیمانی ہوتی ہے۔ اس لئے مسجد والوں کو ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے۔ اگر اے سی چلانا ہو تو اس کے لئے جو ضوابط ہیں ان کی مکمل پاسداری کی جائے ورنہ اے سی نہ لگایا جائے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
فقہ
اسلامی عقائد
Ref. No. 2167/44-2273
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ پیشاب کرنے کے بعد ٹشو پیپر عضو کے منھ پر رکھ کر کھڑے ہوجائیں، یا کھنکھار کریں تاکہ نالی میں پیشاب جو کچھ باقی ہے وہ باہر آجائے، اسی طرح پیشاب کی نالی کو دباکر آگے کی طرف لائیں ، اس طرح بھی قطرات باہر آجاتے ہیں۔عضو کے منھ پر ٹشو پیپر لپیٹ کر کچھ دیر کے بعد ہٹادیں ۔ جب یہ کام کرلیں تو اب اس کی طرف بالکل دھیان نہ دیں، بار بار اس کی طرف دھیان کرنے سے وسوسہ کا مرض پیداہوتاہے۔ اس لئے اس کا فوری علاج یہ ہے کہ طریقہ مذکورہ پر عمل کریں اور کپڑے پر چھینٹا مارلیں تاکہ پیشاب کے وسوسہ سے بچ سکیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
الجواب وباللّٰہ التوفیق:جنت میں حوریں ملیں گی ان کی سردار وہ بیوی ہوگی جو دنیا میں رہی نیز وہاں پر خواہشات نفسانی جس طرح دنیا میں ہوتی ہیں اس طرح نہیں ہوں گی، سوکن کے خلاف جو جذبہ ہوتا ہے وہ بھی نہ رہے گا شوہر بیوی ایک ساتھ رہیں گے بس اصولی طور پر یہ بات یاد رکھیں کہ جنت میں ہر خواہش پوری ہوگی اور جنت کے احوال کو دنیا پر قیاس کرنا درست نہیں ہے۔ (۱)
(۱) {وَزَوَّجْنٰھُمْ بِحُوْرٍ عِیْنٍہ۲۰}(۱) ہم نے ان کا نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی سے کردیا ہیں۔
(۲) {إِنَّ أَصْحٰبَ الْجَنَّۃِ الْیَوْمَ فِيْ شُغُلٍ فٰکِھُوْنَہج ۵۵}(۲) جنتی لوگ آج کے دن اپنے مشغلوں میں ہشاش بشاش ہوں گے۔
(۳) {أُدْخُلُوا الْجَنَّۃَ أَنْتُمْ وَأَزْوَاجُکُمْ تُحْبَرُوْنَہ۷۰}(۳) تم اور تمہاری بیویاں جنت میں داخل ہو جاؤ۔
(۴) ’’وقال النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أدنیٰ أہل الجنۃ الذي لہ ثمانون ألف خادم وإثنتان وسبعون زوجۃ‘‘(۴)
(۵) ’’وقال لعائشۃ فأنت زوجتي في الدنیا والآخرۃ‘‘۔
(۶) ’’و ما في الجنۃ أعزب‘‘۔
(۱) عن أم سلمۃ رضي اللّٰہ عنہا، قلت: یا رسول اللّٰہ وبما ذاک؟ قال:…’’بصلاتہن وصیامہن وعبادتہن اللّٰہ ألبس اللّٰہ وجوہہن النور وأجسادہن الحریر بیض الألوان خضر الثیاب صفراء الحلی مجامرہن الدر وأمشاطہن الذہب یقلن: ألا نحن الخالدات فلا نموت أبدا، ألا ونحن الناعمات فلا نبؤس أبدا، ألا ونحن المقیمات فلا نظعن أبدا، ألا ونحن الراضیات فلا نسخط أبدا، طوبی لمن کنا لہ وکان لنا‘‘ قلت: یا رسول اللّٰہ المرأۃ منا تتزوج زوجین والثلاثۃ والأربعۃ ثم تموت فتدخل الجنۃ ویدخلون معہا من یکون زوجہا؟ قال: ’’یا أم سلمۃ إنہا تخیر فتختار أحسنہم خلقا فتقول: أي رب إن ہذا کان أحسنہم معي خلقا في دار الدنیا فزوجنیہ یا أم سلمۃ ذہب حسن الخلق بخیر الدنیا والآخرۃ۔ (سلیمان بن أحمد الطبراني، المعجم الکبیر: ج ۲۳، ص: ۳۶۷رقم: ۸۷۰)
(۱) سورۃ الطور: ۲۰۔ (۲) سورۃ یٰسٓ: ۵۵۔
(۳) سورۃ الزخرف: ۷۰۔ (۴) مشکوٰۃ: ج ۲، ص: ۴۹۹۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص298
متفرقات
Ref. No. 2363/44-3567
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بوقت شدید ضرورت، خون خرید کر اس سے مریض کا علاج کرنا جائز ہے، خون کے لئے محرم یا غیرمحرم کی کوئی قید نہیں ہے، اور محض خون دینے یا لینے کی وجہ سے محرمیت کا رشتہ قائم نہیں ہوتا ہے۔
لاتثبت المصاہرة بادخال الدم ، لأن حرمة المصاہرة تثبت بثلاثة اشیاء؛ بالنکاح الصحیح او بالزنا او بدواعیہ ۔ وادخال الدم لیس من ھذہ الثلاثة۔۔۔الخ) کتاب الفقہ علی مذاھب الاربعة : کتاب النکاح ، 58/4، دارالفکر، بیروت(
أسباب التحريم أنواع قرابة مصاهرة رضاع۔۔۔الخ )رد المحتار: (فصل في المحرمات، 28/3، ط: دار الفکر(
انتقال الدم من شخص لآخر لا يسمى رضاعا لغة ولا شرعا ولا عرفا فلهذا لا يثبت له شيء من أحكام الرضاع من نشر الحرمة وثبوت المحرمية وغيرها۔۔الخ )فتاویٰ اللجنۃ الدائمة: (146/21(
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
روزہ و رمضان
Ref. No. 2402/44-3629
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عید کی مبارکباد دینے اور اظہار مسرت کے لئے اسٹیٹس لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم اسے کوئی کار ثواب نہ سمجھاجائے۔
عن عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه، فهو ردٌّ))؛ (البخاري، کتاب الصلح 1/371، رقم 2697)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند