Frequently Asked Questions
Usury / Insurance
Ref. No. 1024
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
It is not allowable to give interest money in house tax or road tax etc. The interest money must be given to the poor and needy without having any intention of reward. And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
ربوٰ وسود/انشورنس
Ref. No. 40/805
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔سودی بنیاد پر لون لینا حرام ہے، اس سے اجتناب لازم ہے اور اس کے علاوہ کوئی اورجائز طریقہ اختیار کریں جس میں کوئی شبہ نہ ہو۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Divorce & Separation
بدعات و منکرات
Ref. No. 922/41-49
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شب براءت معافی اور عبادت کی رات ہے، اس لئے اگر کوئی اپنی غلطی کی معافی مانگ کر اللہ سے بھی معافی مانگے تو یہ نیک عمل ہے۔ بندہ سے معافی مانگنا خواہ براہِ راست ہو یا موبائل کے واسطہ سے ہو، درست ہے، تاہم محض رسم کے طور پر اپنے اور پرائے ہر کسی کو میسیج بھیج دینا یہ ایک لغو اور لایعنی عمل ہے، جس سے احتراز ضروری ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
احکام میت / وراثت و وصیت
Ref. No. 1299/42-662
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا کرنے میں بظاہرکوئی حرج نہیں ہے، تاہم اگر اس کو لازم سمجھاجانے لگے توترک کردینا ضروری ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
فقہ
Ref. No. 1456/42-888
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مشترکہ زمین کا وقف اسی صورت میں درست ہے جبکہ دیگر شرکاء کی اس میں ملکیت ہو اور پھر وہ وقف کرنے پر راضی ہوں۔ صورت بالا میں جب بھائیوں نے اس زمین کی قیمت ادا نہیں کی اور نہ ہی اس زمین کے بدلہ کوئی زمین دی تو اس موقوفہ زمین میں ان کی شرکت نہیں پائی گئی اس لئے صورت مسئولہ میں وقف تام نہیں ہوا۔ وہ زمین بدستور اسی بھائی کی ملکیت میں ہے جس کی پہلے ملکیت تھی۔
وَقْفُ الْمُشَاعِ الْمُحْتَمِلِ لِلْقِسْمَةِ لَا يَجُوزُ عِنْدَ مُحَمَّدٍ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَبِهِ أَخَذَ مَشَايِخُ بُخَارَى وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى(الفتاوى الهندية،كتاب الوقف الباب الثاني فيما يجوز وقفه، فصل في وقف المشاع،ج2ص354)
لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك غيره بلا إذنه أو وكالةمنه أو ولايةعليه،وإن فعل كان ضامنا.(شرح المجلة لسليم رستم باز،المادة:96ج1ص61)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
طلاق و تفریق
اسلامی عقائد
الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ صورت میں علم نہ ہونے کی وجہ سے حرام کو حلال یا حلال کو حرام سمجھ لیا، تو اس کا ایمان و نکاح باقی ہے، آئندہ کوئی رائے قائم نہ کریں۔(۱)
(۱) إذا اعتقد الحرام حلالاً فإن حرمتہ لعینہ، وقد ثبت بدلیل قطعي یکفر، وإلا فلا … أما لو قال لحرام: ہذا حلال لترویج السلعۃ، أو بحکم الجہل لا یکفر۔ (أبو حنیفۃ -رحمہ اللّٰہ- شرح الفقہ الأکبر، ’’مسألۃ استحلال المعصیۃ ولو صغیرۃ کفر‘‘: ص: ۲۵۴)
أن من استحل ما حرمہ اللّٰہ تعالیٰ علی وجہ الظن لایکفر، وإنما یکفر إذا اعتقد الحرام حلالاً۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب الوطئ الذي یوجب الحد والذي لا یوجبہ‘‘: ج ۴، ص: ۲۴)
{ٰٓیأَیُّھَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ أَحَلَّ اللّٰہُ لَکَج تَبْتَغِيْ مَرْضَاتَ أَزْوَاجِکَ ط وَاللّٰہُ غَفُوْر’‘ رَّحِیْمٌہ۱ } (سورۃ التحریم:۱)
{ٰٓیأَیُّھَا الَّذِیْنَ أٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَیِّبٰتِ مَآ أَحَلَّ اللّٰہُ لَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوْاط إِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ ہ۸۷} (سورۃ المائدہ: ۸۷)
حدیث و سنت
Ref. No. 1817/43-1674
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ الفاظ الگ الگ ہیں لیکن مقصود ایک ہی ہے، جو بھی دیندار، متقی اور ولی ہوگا، وہ ہر قسم کے گناہوں سے بچنے کا اہتمام کرے گا، اور اوامر پر عمل پیرا ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
تجارت و ملازمت
Ref. No. 2164/44-2247
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مشتری سے زمین خرید نے پر کمیشن طے کرنا اور کمیشن لینا درست ہے، اسی طرح بائع سے بھی کمیشن طے کرکے لینے کی اجازت ہوتی ہے ،بشرطیکہ کمیشن لینے والا بائع یا مشتری کا وکیل نہ ہو، البتہ جس زمین اور پلاٹ میں وہ خود شریک ہے اس میں اپنے شرکاء سے کمیشن لینے کا حقدار نہیں ہے۔اس لئے شرکاء سے کمیشن کا مطالبہ جائز نہیں ہے۔
قال ابن عابدین وأما الدلال فإن باع العین بنفسہ بإذن ربہا فأجرتہ علی البائع،وإن سعی بینہما وباع المالک بنفسہ یعتبر العرف، وتمامہ فی شرح الوہبانیة اھ وفی الرد: قولہ: فأجرتہ علی البائع: ولیس لہ أخذ شیء من المشتری لأنہ ہو العاقد حقیقة، شرح الوہبانیة، وظاہرہ أنہ لا یعتبر العرف ہنا لأنہ لا وجہ لہ، قولہ: یعتبر العرف: فتجب الدلالة علی البائع أو المشتری أو علیہما بحسب العرف جامع الفصولین اھ (رد المحتار علی الدر المختار، کتاب البیوع: ۹۳/۷، ط: زکریا دیوبند)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند