زکوۃ / صدقہ و فطرہ

Ref. No. 37 / 1112

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ایسا کرنا درست ہے، اس سے زکوۃ ادا ہوجائے گی۔  واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

ربوٰ وسود/انشورنس

Ref. No. 38 / 1194

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  دو سو ڈالر دے کر چار سو ڈالر حاصل کرنا کھلا سود ہے، اس لئے ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔  اگر کوئی اور تفصیل ہو تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ استفتاء بھیجیں۔

 ۔   واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ذبیحہ / قربانی و عقیقہ

Ref. No. 40/1120

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگر چارتھنوں میں سے دو تھن پیدائشی طور پر نہ ہوں ، یا کسی  آفت سے غائب ہوگئے ہوں ، ایسے جانور کی قربانی درست نہیں ہے۔ و فی الشاۃ  والمعز اذا لم تکن لھما احدی حلمتیھا خلقۃ او ذھبت بآفۃ وبقیت واحدۃ لم تجز۔ و فی الابل والبقر ان ذھبت واحدۃ تجوز  وان ذھبت اثنتان لاتجوز کذا فی الخلاصۃ (ہندیۃ)

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 978/41-138

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  شریعت اسلامیہ نے علم طب سیکھنے سکھانے کو نہ صرف مباح کہا ہے  بلکہ مصالح عظیمہ و منافع یعنی  صحت کی حفاظت اورامراض کے ضررسے بدن کو بچانے کی بنا پر فرض کفایہ قرار دیاہے۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں  کہ مسلم معاشرے کو خاتون معالج اور لیڈی ڈاکٹر کی اشد ضرورت ہے جو کہ مسلم خواتین کا چیک اپ کریں، ان کا علاج و معالجہ کریں۔ مسلمانوں کو اپنی بیوی بیٹی اور بہن کا چیکپ کروانے کی ضرورت ہوتی ہے اور اپنی کوئی لیڈی مسلم ڈاکٹر میسر نہیں ہوتی صرف مرد ڈاکٹر ملتے ہیں اس لئے مسلمان لڑکیوں کا اس شعبے سے وابستہ ہونا شریعت کے ایک بڑے ہدف کو پورا کرنا ہے۔

 آپ ولادت، آپریشن دونوں میں سے کسی کو بھی اختیار کر سکتی ہیں اگر آپ گائنالوجسٹ بن رہی ہیں تو یاد رکھیے کہ اسقاط حمل کی نہ مطلقا اجازت ہے اور نہ مطلقا ممانعت ہے۔ بلکہ  اس میں تفصیل یہ ہے کہ اگر حمل چار ماہ سے کم کا ہے اور اس بچہ کی پیدائش سے ماں کی جان کو یقینی یا غالب گمان کے مطابق خطرہ ہے یا ماں کی صحت حمل کا تحمل نہیں کر سکتی تو اسقاط حمل کی گنجائش ہے،  اگر کثرت  اولاد  کی وجہ سے معاشی خوف ہو تو اسقاط حمل ناجائز ہے اگرچہ حمل چار ماہ سے کم مدت کا ہو اور اگر حمل چار ماہ کا ہوجائے تو اسے ضائع کرنا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہے بلکہ گناہ کبیرہ ہے ؛ اسقاط کرانے والی اور کرنے والی دونوں گناہ گار ہیں۔ حضورﷺ  نے تخلیق کو بیان فرمایا:  ان احدکم یجمع فی بطن امہ اربعین یوما ثم علقۃ مثل ذلک ثم یکون مضغۃ مثل ذلک ثم یبعث اللہ ملکا فیومر باربع برزقہ واجلہ وشقی او سعید (بخاری شریف)۔

 چار ماہ سے قبل مجبور ی کی حالت میں اسقاط کراسکتی ہے۔  ھل یباح الاسقاط بعد الحبل یباح مالم یتخلق شیئ منہ ثم فی غیر موضع ولایکون ذلک الا بعد مائۃ وعشرین یوما انھم ارادوا بالتخلیق نفخ الروح (کذا فی الشامی و فتح القدیر)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Islamic Creed (Aqaaid)

Ref. No. 1207/42-505

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

ان بنی اسرائیل تفرقت علی ثنتین وسبعین ملۃ وتفترق امتی علی ثلاث وسبعین ملۃ کلھم فی النار الا ملۃ واحدۃ قالوا من ھی یا رسول اللہ ﷺ قال ماانا علیہ واصحابی۔۔

This hadith is saheeh. In order to avail salvation in the Akhirat, it is necessary to follow the way of the companions of the Prophet (saws) in belief, deeds and words. And those who have deviated from this way, such as Shiites, Kharijites, Qadriyas, Jabriyas, Mu'tazilites, etc are included in 72 sects who have gone astray. Therefore, it is not correct for the questioner to say that I am only a Muslim, not a Shia or a Sunni. Instead, he should try to enter the only sect which is destined to have salvation as promised in hadith.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

Islamic Creed (Aqaaid)

Ref. No. 1333/42-849

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

Sorcery and black magic should be treated by a pious Aamil. Moreover, if a pious Aamil treats and cures the black magic with the help of the Qur'an and Hadith and asks you to bury the amulet in the soil of the graveyard or he asks you to burn the Agarbatti of dua at home, it can be done.

۔ عن عوف بن مالک الاشجعی قال کنا نرقی فی الجاھلیۃ فقلنا یا رسول اللہ کیف تری فی ذلک؟فقال اعرضو علی رقاکم لاباس بالرقی مالم یکن فیہ شرک (صحیح مسلم ، حدیث نمبر5732)

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

نکاح و شادی

Ref. No. 1563/43-1082

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔چچا کی  دوسری بیوی اس بھتیجے کے لئےغیرمحرم ہے، اس لئے چچا کے انتقال کے بعد عدت گزارکر بھتیجے کا اس سے نکاح ہوسکتاہے۔  سوتیلا باپ حقیقی باپ  کے  حکم میں  نہیں آئے گا۔

وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَمَقْتًا} [4-22] (تفسير البغوي "معالم التنزيل)":

"أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَهْلٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ السِّجْزِيُّ أَنَا الْإِمَامُ أَبُو سُلَيْمَانَ الْخَطَّابِيُّ أَنَا أَحْمَدُ بْنُ هِشَامٍ الْحَضْرَمِيُّ أَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِيُّ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: مَرَّ بِي خَالِي وَمَعَهُ لِوَاءٌ فَقُلْتُ: أَيْنَ تَذْهَبُ؟ قَالَ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ آتِيهِ برأسه"..

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نماز / جمعہ و عیدین
clikc the below link https://dud.edu.in/darulifta/?qa=3893/%D9%88%D8%A8%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%AA%DB%81-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D9%88%D9%86%DA%A9%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D9%82%D8%AA%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%AC%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D9%86%DA%88&show=3893#q3893

نکاح و شادی

Ref. No. 1733/43-1445

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ لڑکی نے جب کہ وہ عاقلہ بالغہ ہے  لڑکے کوخود کے ساتھ نکاح کرنے کا وکیل بنادیا تو اب لڑکے کا دوگواہوں کی موجودگی میں  اس نکاح کو قبول کرنا درست ہوگیا اور نکاح صحیح ہوگیا اور دونوں میاں بیوی بن گئے۔ اب دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں ہے۔ 

كما للوكيل) الذي وكلته أن يزوجها على نفسه فإن له (ذلك) فيكون أصيلًا من جانب وكيلًا من آخر." (شامی، 3/ 98ط:سعيد

(فنفذ نكاح حرة مكلفة  بلا) رضا (ولي) والأصل أن كل من تصرف في ماله تصرف في نفسه وما لا فلا". (شامی،3/55 کتاب النکاح ، باب الولی، ط: سعید)

"الحرة البالغة العاقلة إذا زوجت نفسها من رجل أو وكلت رجلاً بالتزويج فتزوجها أو زوجها فضولي فأجازت جاز في قول أبي حنيفة وزفر وأبي يوسف الأول سواء زوجت نفسها من كفء أو غير كفء بمهر وافر أو قاصر غير أنها إذا زوجت نفسها من غير كفء فللأولياء حق الاعتراض". (بدائع الصنائع، 2/ 247،کتاب النکاح، فصل ولایۃ الندب والاستحباب فی النکاح، ط: سعید)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 824/41-1025

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ 'اب' کے معنی باپ اور والا کے آتے ہیں، ناموں میں عام طور پر 'اب' کے معنی والا ہوتاہے، اس لئے ابوالاعلی کے معنی ہوئے اعلی والا، یعنی اعلی اوصاف والا وغیرہ جیسے ابوالحسن ہے۔ اس لئے اس نام میں شرک کی کوئی وجہ نہیں  سمجھ میں آتی ہے، مفتی صاحب سے ہی شرک کی وجہ معلوم کریں، جہاں تک مودودی کا تعلق ہے تو یہ مولانا مودودی کی طرف انتساب کرکے لوگ اپنے نام کے ساتھ بھی جوڑ لیتے ہیں۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند