نکاح و شادی

Ref. No. 2086/44-2087

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جھوٹی قسم کھانا یا غیراللہ کی قسم کھانا گناہ ہے، تاہم اس سے قسم کھانے والے کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، نکاح بدستور باقی ہے۔ شوہر کو چاہئے کہ توبہ واستغفار کرے، اور آئندہ اس طرح کی قسم کھانے سے احتراز کرے۔

من کان حالفاً فلیحلف بالله أو لیصمت (بخاری ومسلم) "عن ابن عمر رضي الله عنه قال : قال رسول الله ﷺ :  من حلف بغیر الله فقد أشرک".( الترمذی)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

 

نکاح و شادی

Ref. No. 2084/44-2093

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ الفاظ سے اصل مسئلہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اوراصل  مسئلہ یہ ہے کہ شوہر کے انتقال کے بعد جب تک بیوہ عدت میں ہوتی ہے، شوہر کے نکاح میں باقی رہتی ہے، اس لئے بیوہ اپنے شوہر کو غسل دے سکتی ہے۔ البتہ شوہر کے لئےمردہ بیوی کوغسل دینا شرعاً جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس صورت میں نکاح بالکلیہ ختم ہو چکا ہوتا ہے۔

ویمنع زوجہا من غسلہا ومسہا لا من النظر إلیہا علی الأصح ․․․․․․ وہی لاتمنع من ذلک ․․․․․․ قلت: أي لأنہا تلزمہا عدة الوفاة ولولم یدخل بہا، وفی البدائع: المرأة تغسل زوجہا لأن إباحة الغسل مستفادة بالنکاح، فتبقی مابقي النکاح والنکاح بعد الموت باقی إلی أن تنقضي العدة الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۹۰، ۹۱، ط: زکریا) ۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

نکاح و شادی

Ref. No. 41/1091

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عورت مسلمان ہو کر کسی مسلمان سے شادی کرنا چاہتی ہے، اس کے لئے مسلمان ہونے کے بعد تین حیض گزار لے اور پھر نکاح کرے تو نکاح درست ہوجائے گا۔  اسلام لانے کے بعد  تین حیض گزرنے سےخود بخود  نکاح ختم ہوجائے گا۔  

إلا أن ملك النكاح قبل الدخول غير متأكد فينقطع بنفس الإسلام، وبعده متأكد فيتأجل إلى انقضاء ثلاث حيض كما في الطلاق. .( فتح القدیر 3/419)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 957/41-101 B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  وسوسہ حدیث النفس کو کہتے ہیں۔ الوسوسۃ حدیث النفس یقال وسوست الی نفسہ ای حدثتہ حدیثا واصلھا الصوت الخفی ومنھا الوسواس للصوت الجلی (تفسیر حقانی 5/34 تفسیر سورۃ الناس آیت 4)۔ آپ کو کس طرح کے وسوسے آتے ہیں آپ نے اس کی تفصیل بیان نہیں کی ہے، تاہم وساوس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

عن ابی هريرة قال: جاء ناس من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم الی النبی ﷺ فسألوه: إنا نجد في أنفسنا ما يتعاظم أحدنا أن يتكلم به. قال: " وقد وجدتموه؟ " قالوا: نعم، قال: " ذاك صريح الإيمان " (مشکوۃ ص87 باب الوسوسۃ)۔

حدیث میں ہے کہ جب تک ان وساوس کو زبان پر نہ لایاجائے ، ان پر عمل نہ کیا جائے تب تک گرفت نہ ہوگی۔ (البخاری 2528- مسلم 127، 331)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 1068/41-235

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم :۔   سونے کی شکل میں مہر دینا بھی جائز ہے۔ مہر کے علاوہ جو سونا رواج کے طور پر دیاجاتاہے وہ ضروری نہیں ہے۔ دراصل مہر ادا کرنے کو ترجیح دینا چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 954/41-103 B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بکر نے دودھ پیا تو بکر سے رضاعت ثابت ہوگی اور بکر کے لئے رضاعی بہن سے یا اس کی اولاد سے  نکاح حرام ہوگا، لیکن  زید کا اس رضاعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس  لئے زید کا نکاح اسی خالہ کی لڑکی سے درست ہے۔

إلا أم أخته من الرضاع، فإنه يجوز أن يتزوجها، ولا يجوز أن يتزوج أم أخته من النسب؛ لأنها تكون أمه، أو موطوءة أبيه بخلاف الرضاع، ويجوز أن يتزوج أخت ابنه من الرضاع، ولا يجوز ذلك من النسب، لأنه لما وطئ أمها حرمت عليه، ولم يوجد هذا المعنى في الرضاع  (البنایۃ شرح الھدایۃ 5/264)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 978

الجواب وباللہ التوفیق

کسی مسلمان لڑکے کا نکاح کسی ہندو لڑکی  کے ساتھ جائز ومنعقد نہیں ہوتا۔ قرآن کریم میں ہے: ولا تنکحوا المشرکات حتی یؤمن الآیۃ ۔۔ وکذا فی الدرالمختار۔ لہذا مذکورہ نکاح بالکل ناجائز و حرام ہے، نکاح منعقدہی  نہیں ہوگا۔ بہتر ہے کہ مذکورہ شخص کو اس گناہ کبیرہ اور اس پر مرتب ہونے والے اللہ کے غضب سے متعلق خوب اچھے انداز میں سمجھایا جائے ؛اللہ کرے کہ وہ باز آجائے۔ واللہ تعالی اعلم

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 40/1041

الجواب وباللہ التوفیق:

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تمام امور میں برابری ضروری نہیں ہے، البتہ اتنا خیال رکھنا ضروری ہے  کہ لڑکی یا لڑکی والوں کے لئے باعث عار نہ ہو تو ایسی جگہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

 دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 39 / 941

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔جس کاغذ پر لڑکی سے دستخط لئے اس پر کیا لکھاہوا تھا؟ ناکح کا نام نہیں بتایا کا کیا مطلب؟ بہتر ہوگا کہ کسی شرعی دارالقضاء سے رجوع کرکے احوال واقعی بتائیں اور پھر فیصلہ کے مطابق عمل کریں۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔حضرت ایک لڑکی لڑکے سے نکاح کرنا چاہتی ہے وہ اسکو وکیل بھی بنانا چاہتی ہے کہ میں آپ کو اجازت دیتی ہوں بطور وکیل اپنا نکاح مجھ سے کرادو۔ اب لڑکا دو گواہوں کے سامنے کیسے ایجاب وقبول کرائے جبکہ لڑکی اس گواہوں کی محفل میں نہیں ہے۔ اگر یہ طریقہ غلط ہے تو صحیح طریقہ کیا ہے جس سے نکاح منعقد ہو جائے ۔ 2 ) اگر لڑکی لڑکے کو میسج میں پیغام دے کے میں نے آپ سے اتنے حق مہر کے عوض نکاح کیا اور لڑکے نے دو گواہوں کے سامنے لڑکی کامیسیج پڑھ کر سنایا اور پھر بولا کہ میں نے قبول کیا تو کیا نکاح صحیح ہوگا ۔اگر نہیں ہوا تو صحیح ہونے کا طریقہ کیا ہے؟