متفرقات

Ref. No. 38 / 1053

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                

بسم اللہ الرحمن الرحیم: حدیث کی معتبر کتابوں میں یہ حدیث ہمیں نہیں ملی۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2155/44-2230

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ خواب دیکھنے والی خاتون کو چاہئے کہ اپنے اعمال کی اصلاح کریں(1)۔ نیکی والے اعمال کرنے کے ساتھ ساتھ استغفار کی کثرت کریں۔ برائیوں کو چھوڑدیں ، اور "رب اِنی لما انزلتَ اِلیّ من خیر فقیر" رات سوتے وقت 41 مرتبہ پڑھ لیا کریں۔ اس سے مناسب و موزوں ترین رشتہ آئے گاان شاء اللّٰہ۔

(1) { ٱلۡخَبِیثَـٰتُ لِلۡخَبِیثِینَ وَٱلۡخَبِیثُونَ لِلۡخَبِیثَـٰتِۖ وَٱلطَّیِّبَـٰتُ لِلطَّیِّبِینَ وَٱلطَّیِّبُونَ لِلطَّیِّبَـٰتِۚ أُو۟لَـٰۤىِٕكَ مُبَرَّءُونَ مِمَّا یَقُولُونَۖ لَهُم مَّغۡفِرَة وَرِزۡق كَرِیم } [Surah An-Nûr: 26]

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 2570/45-3938

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   آیت سجدہ کی  تلاوت کرنے یا سننے سے سجدہٴ تلاوت واجب ہوتا ہے، صرف ترجمہ یا تفسیر پڑھنے سے اور سننے سے سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوتا ہے۔ لہذا جتنی آیات سجدہ پڑھی ہیں اتنے سجدے ہی واجب ہوں گے، ان آیات کا ترجمہ و تفسیر سے مزید کوئی سجدہ واجب نہ ہوگا۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 2569/45-3936

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جو کاروبار شریعت میں ناجائز ہے، اس میں گو کہ بظاہر ہزار فائدے نظر آئیں مگر حقیقت میں ان میں خیر نہیں ہوتی، ایک مسلمان جیسے مسلمان کا خیر خواہ ہوتا ہے غیر مسلم کا بھی اس کو خیر خواہ ہونا چاہئے، اس لئے کسی غیر مسلم کو بھی ناجائز کام کی رہنمائی کرنا اور اس پر اجرت لینا جائز نہیں ہے، اگر غیر مسلم کی اعانت کی اور اس نے اس حرام کاروبار دلانے پر اجرت دی تو اس کا لینا جائز نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 1403/42-815

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔جس کی جانب اشارہ کیا اگر وہ پہچان کا آدمی ہے تو ممکن ہے کہ وہ کسی معاملے میں ماخوذ ہو ، اور اس پربے بنیاد الزامات عائد ہوں، مگروہ شخص جلدہی ان تمام الزامات سے بری ہوجائےگا۔ نیز خواب دیکھنے والا ممکن کہ کسی معاملے میں بطور گواہ مطلوب ہو۔ اور وہ گواہی دے تو اس کی گواہی قابل قبول ہوگی۔ ان شاء اللہ

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2159/44-2234

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر کمپنی کا کاروبار شرعا درست ہے ، اور آپ کا معاملہ مضاربت کا ہے یا شرکت کا واضح ہے اور نفع کے ساتھ نقصان میں بھی شرکت ہے، تو اس طرح فیصدی کے اعتبار سےنفع کی تعیین کے ساتھ معاملہ کرنا درست ہے۔ اور اس میں پیسے لگانا اور نفع کمانا جائز ہے۔

کل شرط یوجب جہالة فی الربح أو یقطع الشرکة فیہ یفسدہا، وإلا بطل الشرط وصح العقد اعتبارا بالوکالة قال الشامي: کشرط الخسران علی المضارب (الدر مع الرد، ۸/ ۴۳۳- ۴۳۴کتاب الشرکة، ط: زکریا دیوبند) و یبطل الشرط کشرط الوضیعة أي الخسران علی المضارب لأن الخسران جزء ہالک من المال فلا یجوز أن یلزم غیرَ رب المال؛ لکنہ شرط زائد لا یوجب قطع الشرکة في الربح ولا الجہالة فیہ فلا یفسد المضاربة؛ لأنہا لا تفسد بالشروط الفاسدة․ (مجمع الأنہر: ۳/ ۴۴۷، ط: فقیہ الأمت دیوبند) (کذا في تبیین الحقائق: ۵/ ۵۲۱، المضاربة، ط: زکریا دیوبند)

في مصنف عبد الرزاق ومصنف ابن أبي شیبہ عن علي رضي اللہ عنہ: الوضیعة علی المال والربح علی ما اصطلحوا علیہ فیتقدر بقدر المال (کنز العمال: ۱۵/ ۱۷۶رقم: ۴۰۴۸۲) إذا شرطا الربح علی قدر المالین متساویا أو متفاضلا فلا شک أنہ یجوز ویکون الربح علی الشرط․․․ والوضیعة علی قدر المالین متساویا ومتفاضلا لأن الوضیعة اسم لجزء ہالک من المال فیتقدر بقدر المال․ (بدائع الصنائع: ۵/ ۸۳الشرکة، ط زکریا دیوبند۔ ۷/ ۵۲۳الشرکة ط: دار المعارف دیوبند․ ثم یقول أي الإمام محمد رحمہ اللہ فما کان من ربح فہو بینہما علی قدر روٴس أموالہما وما کان من وضیعة أو تبعة فہو کذلک․ ولا خلاف أن اشتراط الوضیعة بخلاف قدر رأس المال باطل (فتح القدیر: ۶/ ۱۴۶الشرطة ط: زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No.

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ایسی صورت میں نماز کی حالت میں بائیں طرف تھوکنے کی گنجائش ہے۔ ناجائز  اور ناحق ٹیکس  سے بچنے کے لئے ایسا حیلہ اختیار کرنا درست ہے، تاہم معاملہ صاف ستھرا ہو کہ بائع اور مشتری کے درمیان کسی قسم کے نزاع کا اندیشہ مستقبل میں نہ ہو، البتہ جو جائز اور مناسب ٹیکس ہوں ان میں ایسا نہ کیا جائے۔   واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1896/43-1783

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   باپ نے اپنی حیات میں جس کسی کو بھی کوئی جائداد دے کر مالک بنادیا تو وہ اس حصہ کا مالک ہوگیا، اس میں کوئی دوسرا سوال نہیں کرسکتاہے، اور کسی کو حق اعتراض حاصل نہیں ہے، البتہ مرحوم کے انتقال کے وقت جو کچھ اس کی ملکیت میں باقی ہو اس کی تقسیم تمام ورثاء کے درمیان شرعی اعتبار سے ہونی ضروری ہے۔  اگر میراث کی تقسیم ہوچکی ہے اور  بعد میں  کسی کو یقین ہو کہ تقسیم شرعی اعتبار سے نہیں ہوئی تو وہ دوبارہ تقسیم کا مطالبہ کرسکتاہے، محض شک کی بناء پر مطالبہ درست نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 2360/44-3552

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔     جب آپ سخت ضرورتمند تھے تو مقتدیوں نے آپ کی سودی رقم سے مدد کی ، اس وقت آپ کے  لئے  سودی رقم استعمال کرنا جائز تھا۔ اس لئے آپ کی امامت درست ہے اور لوگوں کا آپ کی اقتداء میں نماز پڑھنا بھی درست ہے۔

"ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه."

(فتاوی شامی:كتاب الحظر والاباحة، ج:6، ص:385، ط: سعيد)

"والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه."

فتاوی شامی (کتاب البیوع ، باب البیع الفاسد، ج:5، ص:99، ط:سعيد)

"قال شیخنا: ویستفاد من کتب فقهائنا کالهدایة وغیرها: أن من ملك بملك خبیث، ولم یمكنه الرد إلى المالك، فسبیله التصدقُ علی الفقراء ... قال: و الظاهر أن المتصدق بمثله ینبغي أن ینوي به فراغ ذمته، ولایرجو به المثوبة." (معارف السنن میں ہے:

أبواب الطهارة، باب ما جاء: لاتقبل صلاة بغیر طهور، ج:1، ص:34، ط: المکتبة الأشرفیة)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 1999/44-1951

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حسب گنجائش کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کے لئے رابطہ کریں۔  اور جو دوا کھائیں یا لگائیں اس پر سات مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھ کر استعمال کریں۔  اللہ تعالی سے ہمیں شفاکی امید رکھنی چاہیے،  اور علاج نہیں چھوڑنا چاہئے۔ دنیا دارالاسباب ہے، اللہ پر توکل کرکے اسباب کو اختیار کرنا چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند