متفرقات
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ کسی کے انتقال ہونے پر اگر اس علاقے کی کمیٹی میت کے اہل خانہ کو تجہیز و تکفین کے لیے کچھ رقم دے تو کیا اہل خانہ اس رقم کو تجہیز و تکفین میں نہ لگا کر مسجد اور مدرسے میں دے سکتے ہیں ؟ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جو رقم ہمیں دی جا رہی ہے وہ ہم مسجد یا مدرسہ میں دے دیں گے اور تجہیز و تکفین کا بندوبست ہم اپنی ذاتی رقم سے کریں گے۔ شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا اس رقم کو مسجد یا مدرسہ میں یہ کسی غریب کو دینا صحیح ہوگا یا اسی مصرف میں خرچ کرنا ضروری ہوگا جس کے لیے رقم دی گئی ہے؟ محمد فخرالدین مغربی بنگال

متفرقات

Ref. No. 1690/43-1339

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ثواب کا تعلق مسلمان کی نیت سے ہے، صدق دل سے جہاں بھی تعلیم دی جائے ،  اس کا ثواب ملے گا۔ اسکول میں پڑھائے یا  مدرسہ میں پڑھائے۔ نہ تو مدرسہ کے استاذ کے لئے ثواب لازم ہے، اور نہ اسکول کے استاذ کے لئے ثواب کی محرومی  لازم ہے۔ تنخواہ مدرسہ والے لیں یا اسکول والے دونوں کا حکم ایک ہے، دونوں کے لئے اخلاص سے کام کرنا بنیادی چیز ہے، اور تنخواہ  لینا اخلاص کے منافی نہیں ہے۔

عن علقمة بن وقاص قال: سمعت عمر يقول: سمعت رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يقول: "إنما الأعمال بالنية، ولكل امرئ ما نوى، فمن كانت هجرته إلى الله عز وجل فهجرته إلى ما هاجر إليه، ومن كانت هجرته لدنيا يصيبها أو امرأة ينكحها فهجرته إلى ما هاجر إليه".(مسند احمد، مسند عمر بن الخطاب 1/236)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1287/42-629

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حکیم طارق محمود صاحب کے بارے میں ہمیں  تفصیلات کا علم نہیں ہے۔ اس لئے جن وظائف پر عمل کرنے کا ارداہ ہو وہ لکھ کر معلوم کرلیں۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2791/45-4361

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مردو عورت دونوں کے لئے سرمہ لگانا مستحب ہے، اور خاص طور پر رات میں سونے سے پہلے سرمہ لگانا سنت ہے،  مردوں کے لئے سرمئی رنگ کے علاوہ خالص سیاہ سرمہ  دن میں لگانا بطور زینت مکروہ ہے، بطور علاج یا فائدہ مکروہ نہیں ہے،  بلکہ مردوں کے لئے حدیث میں اثمد سرمہ استعمال کرنے کو مفید بتایاگیاہے جس کو دن میں بھی لگایاجاسکتاہے۔  اور عورتوں کے لئے دن اور رات میں بطور علاج اور بطور زینت کسی بھی رنگ کا سرمہ استعمال کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ 


"عن عكرمة، عن ابن عباس:’’أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يكتحل بالإثمد كل ليلة قبل أن ينام، وكان يكتحل في كل عين ثلاثة أميال‘‘.

(مسند أحمد (5 / 343)
"26149- حدثنا عيسى بن يونس ، عن عبد الحميد بن جعفر ، عن عمران بن أبي أنس ، قال : كان النبي صلى الله عليه وسلم يكتحل بالإثمد ، يكتحل اليمنى ثلاثة مراود واليسرى مرودين.
26150- حدثنا يزيد بن هارون ، عن عباد بن منصور ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال: كان للنبي صلى الله عليه وسلم مكحلة يكتحل منها ثلاثة في كل عين". (مصنف ابن أبي شيبة – (ج 8 / ص 411)
"عن عكرمة، عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن خير ما تداويتم به اللدود والسعوط والحجامة والمشي، وخير ما اكتحلتم به الإثمد، فإنه يجلو البصر وينبت الشعر. وكان لرسول الله صلى الله عليه وسلم مكحلة يكتحل بها عند النوم ثلاثا في كل عين". (جامع الترمذي (رقم الحدیث:2048)

"(لا) يكره (دهن شارب و) لا (كحل) إذا لم يقصد الزينة". (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 417)
"ولايكره كحل، ولا دهن شارب كذا في الكنز. هذا إذا لم يقصد الزينة فإن قصدها كره كذا في النهر الفائق، ولا فرق بين أن يكون مفطراً أو صائماً كذا في التبيين". (الفتاوى الهندية (1/ 199)

"لا بأس بالإثمد للرجال باتفاق المشايخ، ويكره الكحل الأسود بالاتفاق إذا قصد به الزينة، واختلفوا فيما إذا لم يقصد به الزينة، عامتهم على أنه لايكره، كذا في جواهر الأخلاطي". (الفتاوى الهندية (5/ 359)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 1001

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: اس یوجنا کی مکمل تفصیل لکھ کر مسئلہ معلوم کریں، ہمیں اس کے متعلق شرائط کا علم نہیں ۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1906/43-1801

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگرچہ عرف کے اعتبار سے مالک زمین ہی ٹھیکہ کا حقدار ہوتاہے، اور ملازمت میں بھی اسی کو ترجیح دی جاتی ہے ، لیکن اگر کسی دوسرے نے اس زمین کا ٹھیکہ قانون کے مطابق لے لیا، تو مالک زمین بھی اپنے لئے اس زمین کے ٹھیکہ کا دعوی پیش کرسکتاہے، ۔ حکومت اگر مناسب سمجھے گی تو دوسرے کا ٹھیکہ منسوخ کرکے ٹھیکہ مالک زمین کے نام کردے گی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 2327/44-3490

بشرط صحت سوال صورت مذکورہ میں اگر  مقروض کے وارثین قرض  کے بارے میں علم رکھتے ہیں مگر ادائیگی کے لئے تیار نہیں ہیں، یا یہ کہ وہ قسم کھانے  سے انکار کریں تو آپ کے لئے مرحوم کی اس زمین کو بیچ کر اپنا قرض وصول کرنے کی اجازت ہے، اسی طرح مارکیٹ ریٹ کے اعتبار سے مرحوم کے وارثین کو زمین کی رقم دیدینا بھی کافی ہے، البتہ وارثین کو اس زمین کے بارے میں پوری اطلاع دینا ضروری ہے تاکہ اگر وہ زمین رکھنا چاہیں تو آپ کا قرض ادا کرکے زمین اپنے پاس رکھ لیں یا اس زمین کو بیچنے پر راضی ہوجائیں۔ 

كذا إذا ادعى دينا أو عينا على وارث إذا علم القاضي كونه ميراثا أو أقر به المدعي أو برهن الخصم عليه) فيحلف على العلم.

)الدر المختار: (553/5، ط: دار الفکر(

ولو أن رجلا قدم رجلا إلى القاضي وقال: إن أبا هذا قد مات ولي عليه ألف درهم دين فإنه ينبغي للقاضي أن يسأل المدعى عليه هل مات أبوه؟ ولا يأمره بجواب دعوى المدعي أولا فبعد ذلك المسألة على وجهين: إما أن أقر الابن فقال: نعم مات أبي، أو أنكر موت الأب فإن أقر وقال: نعم مات أبي؛ سأله القاضي عن دعوى الرجل على أبيه فإن أقر له بالدين على أبيه يستوفى الدين من نصيبه، ولو أنكر فأقام المدعي بينة على ذلك قبلت بينته وقضي بالدين ويستوفى الدين من جميع التركة لا من نصيب هذا الوارث خاصة.۔۔۔۔وإن لم تكن للمدعي بينة وأراد استحلاف هذا الوارث يستحلف على العلم عند علمائنا - رحمهم الله تعالى - بالله ما تعلم أن لهذا على أبيك هذا المال الذي ادعى وهو ألف درهم ولا شيء منه.فإن حلف انتهى الأمر وإن نكل يستوفى الدين من نصيبه۔

)الفتاوی الھندیۃ: (407/3، ط: دار الفکر(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔مہران فارسی کا لفظ ہے جس کے معنی ترقی کے ہیں  اور یہ ایک بادشاہ کا نام  بھی ہے۔ آپ اپنے دوسرے بچہ کا نام محمد شکیب رکھ سکتے ہیں جس کے معنی خوبصورت کے ہیں۔    واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 941/41-65 B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اس خواب سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں  ہے، کیونکہ آپ نے باوضو اور مختلف سورتیں پڑھ کر سونے کا اہتما م کیا ، اس لئے شیطان آپ کو وسوسہ میں ڈالنا چاہتا ہے۔ آپ آیت الکرسی ، چاروں قل پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریں اور اپنے کمرہ، گھر، بیڈ کے چاروں طرف پھونک مارکر حصار کریں، ان شاء اللہ مفید ہوگا۔ امتحان یا کسی بھی مقصد میں کامیابی کے لئے سورہ بنی اسرائیل پارہ نمبر 15 آیت نمبر 80 کا ورد رکھیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1020

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: بلاضرورت شدیدہ کسی بھی ذی روح کی تصویر کشی ممنوع ہے۔ سوال میں مذکور تفصیل بعض علماء کے نزدیک ہے ، تاہم تصویر کشی سے اجتناب بہرحال بہتر ہے اور احوط ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند