متفرقات
الجواب وباللّٰہ التوفیق:ان کی کتاب ’’تاریخ اسلام‘‘ معتبر کتاب ہے۔ مولانا اہل حق علماء میں سے تھے، وہ ایک کامیاب اور تحقیقی مزاج رکھنے والے ایک باکمال مصنف تھے، کسی قسم کا شبہ نہ کریں۔ ان کی کتاب کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ جہاں شبہ ہو عبارت مع حوالہ نقل کر کے مسئلہ دریافت کرلیا کریں۔(۱) (۱) مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی ایک اچھے اور معتبر مؤرخ تاریخ ہند کے موضوع پر ان کی متعدد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں وہ اپنے فن میں کافی مہارت رکھتے ہیں جو بھی کتابیں لکھتے ہیں بڑی محنت سے لکھتے ہیں پوری تحقیق اور حوالوں کے ساتھ لکھتے ہیں۔ (مقدمہ تاریخ ہند قدیم، جلد اول) فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص186

متفرقات

Ref. No. 39/1117

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  احتیاط کے خلاف ہے اور ڈاکٹروں کا یہ عمل خلاف قانون ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

الجواب وباللّٰہ التوفیق:مستفتی نے جو حضرت مولانا حقانی کے متعلق حضرت حکیم الاسلام قدس سرہ کا جو فیصلہ نقل کیا وہ قرآن وحدیث کی روشنی میں حضرت رحمۃ اللہ نے بیان فرمایا ہے، جو اپنی جگہ پر مسلم اور قابل اعتماد ہے حضرت کے بالمقابل دیگر ہر کس وناکس کی بات معتبر نہیں ہوگی، حضرت کا فیصلہ کافی ہے دوسروں کی طرف قطعاً توجہ کی ضرورت نہیں۔(۱)

(۱) وعن أبي الدرداء قال سئل رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: ما حد العلم الذي إذا بلغہ الرجل کان فقیہاً، فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من حفظ علی أمتي أربعین حدیثاً في أمر دینہا بعثہ اللّٰہ فقیہا وکنت لہ یوم القیامۃ شافعاً وشہیداً۔
قال الطیبي فإن قیل کیف طابق الجواب السؤال أجیب بأنہ من حیث المعنی کأنہ قیل معرفۃ أربعین حدیثا بأسانیدہا مع تعلیمہا الناس … والظاہر أن معرفۃ أسانیدہا لیست بشرط الخ۔ (ملا علي قاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’کتاب العلم: الفصل الثالث‘‘: ج ۱، ص: ۳۰۸، رقم: ۲۵۸)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص187

متفرقات

الجواب وباللّٰہ التوفیق:آپ کا تابعی ہونا مشہور اور مسلّم ہے اور آپ کی سن پیدائش ۸۰ھ ؁ہے۔(۲)

(۲) فأبو حنیفۃ رحمہ اللّٰہ أدرک جماعۃ من الصحابۃ وعاصرہم ومولدہ یقتضی ذلک،فإنہ ولد سنۃ ثمانین وعاش إلی سنۃ خمسین ومأۃ، فقد أمکن اللقاء لوجود جماعۃ من الصحابۃؓ في ذلک العصر۔ (تاریخ بغداد، ذکر ما قالہ العلماء في ذم رأیۃ: ج ۲۲، ص: ۷۶)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص188

متفرقات

Ref. No. 38/ 875

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: ریکارڈنگ کا حکم آوازبازگشت کا ہے، اس لئے اس صورت میں سجدہ  تلاوت کرنایا درود شریف پڑھنا واجب نہیں ہے۔لیکن  اگر پڑھ لے تو کوئی حرج نہیں ہے۔تاہم موبائل یا کمپیوٹر پر قرآن کریم کی تلاوت سننے  کے بجائے ازخود تلاوت کریں تو یہ زیادہ اجروثواب کا باعث ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1829

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ دنیا وآخرت کی تمام منزلوں میں کام آنے والے اعمال کی رہنمائی کے لئے قرآن کریم اور حدیث پاک  کو مضبوطی سے تھامئے، ان کو پڑھئے، سمجھئے اور ان  کے مطابق زندگی گزارئے۔ اسی کے ساتھ اس موضوع سے متعلق دیگر اردو کتابوں کا پڑھنا بھی مفید ہوگا۔ ذیل میں چند کتابوں کے نام درج کئے جاتے ہیں، حسب سہولت ان کا مطالعہ کیجئے۔ (1) مرنے کے بعد کیا ہوگا؟:مؤلفہ مولانامحمد  عاشق الہی بلندشہری۔ (2) جنت کا آسان راستہ: مؤلفہ مولانا محمد رفیع عثمانی صاحب (3) قبر کی پہلی رات: مؤلفہ صوفی محمداسماعیل صاحب (4)  عقائد اسلام: مولانا ادریس کاندھلوی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 39/1097

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جائز ہے ۔ تاہم ادب یہ ہے کہ قرآن کی تلاوت اطمینان کے ساتھ بیٹھ کر سنی جائے۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2433/45-3689

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   والد نے اپنی بیوی یا اپنی اولاد میں سے کسی کواپنی زندگی میں  کچھ دے کر ان کو  مالک بنادیا  تووہ خاص اس کا ہی ہے، دوسروں کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ اور اگر والد نے صرف وعدہ کیا تھا یا صرف قانونی طور پر کوئی زمین یا مکان کسی کے نام رجسٹر کردیا تھا لیکن مالک نہیں بنایا تھا تو ان تمام جائداد کو اور والد کے مرنے کے وقت جو کچھ ان کی ملکیت میں تھا سب کو ایک ساتھ ترکہ میں شامل کرکے وراثت کی تقسیم عمل میں آئے گی۔  ترکہ کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ مرحوم کی کل جائداد میں سے بیوی کو آٹھواں  حصہ دے کر باقی سات حصوں کو اولاد میں اس طرح تقسیم کیاجائے  کہ لڑکوں کو دوہرا اور لڑکیوں کو اکہرا حصہ دیاجائے۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 39/1095

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔گھر پر عبادت کرنا افضل ہے کہ اس میں نام و نمود اور دکھلاوے کی بیماری سے آدمی محفوظ رہتا ہے؟ 

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات
الجواب وباللّٰہ التوفیق:(۱) حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ۸۰ھ ؁میں کوفہ میں پیدا ہوئے اور وفات ۱۵۰ھ؁ بغداد میں ہوئی۔ (۲) امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش ۹۵ھ ؁میں ہوئی اور انتقال ۱۹۹ھ ؁میں مدینہ منورہ میں ہوا۔ (۳) امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ ۱۵۰ھ ؁میں فلسطین میں پیدا ہوئے اور آپ کا انتقال ۲۰۴ھ ؁شہر مصر میں ہوا۔ (۴) امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت بغداد میں ۱۶۴ھ میں ہوئی اور وفات ۲۴۱ھ میں ہوئی۔(۱) (۱) مشکوٰۃ المصابیح، ’’الباب الثاني في ذکر أئمۃ أصحاب الأصول، أسماء الرجال‘‘: ص: ۶۲۴ ۔ فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص189