Frequently Asked Questions
متفرقات
Ref. No. 1362/42-768
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔ اس میں دینی چیزوں کی ناقدری ہے اور توہین ہے۔ اس لئے اس سے بچنا چاہئے۔ لا يقرأ جهرا عند المشتغلين بالأعمال) الفتاوى الهندية :5/ 316(
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2760/454328
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ۔ {بِسْمِ اللہِ مَجْرٖہَا وَمُرْسَاہَا إِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} (الحصن الحصین، 208،)
مذکورہ دعا بحری جہاز یا کشتی پرسوار ہوں تو پڑھی جائے، البتہ پل پر سے گزرتے ہوئے، جب بلندی پر چڑھے تو ’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ پڑھے، اور جب بلندی سے نیچے اترے تو ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کہے، اور جب کسی میدان یا پانی بہنے کی جگہ سے گزرے تو ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ ‘‘پڑھے۔
نیز مذکورہ دعا پانی پینے کے بعد پڑھنا امام حسن بصری ؒسے ثابت ہے۔ امام ابن ابی الدنیا نے کہا: مجھے اسحاق بن اسماعیل الطالقانی نے حدیث بیان کی: ہمیں جریر بن عبدالحمید نے عبداللہ بن شبرمہ سے حدیث بیان کی کہ حسن بصری جب پانی پیتے تو یہ دعا پڑھتے تھے۔ (کتاب ا لشکر:۷۰؍ وسندہ صحیح موسوعۃ الامام ابن ابی الدنیا: ج ۱، ص: ۴۸۷)
لہٰذا پانی پینے کے بعد آثار سلف صالحین کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ دعا پڑھنا جائز ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس بندے سے راضی ہوجاتا ہے جو کھانا کھاتا ہے تو اس پر اللہ کی حمد بیان کرتا ہے اور مشروب پیتا ہے تو اس پر اللہ کی حمد بیان کرتا ہے۔ (صحیح مسلم: رقم: ۲۷۳۴)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 1493/42-954
وباللہ التوفیق:۔ قبرستان کا سابقہ گیٹ اور موجودہ گیٹ کے درمیان تیس گز زمین قبرستان کی ملک تھی یا محض قبرستان جانے کے لئے بطور راستہ استعمال کی جارہی تھی ۔نیز اس کے برابر میں جو پلاٹ عرفان کا ہے اس کاراستہ مالک زمین نے کہاں دیا۔ مسجد جو بنی ہے وہ قبرستان کی زمین ہے یا الگ سے لی گئی ہے۔ ان تمام تفصیلات کے ساتھ دارالافتاء سے رجوع کریں یا علاقہ کے معتبر مفتیان کرام سے معائنہ کرائیں ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 1666/43-1292
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ہبہ کے تام ہونے اور ملکیت کا فائدہ دینے کے لیے قبضہ اور تصرف کا مکمل اختیار دینا شرط ہے، لہٰذا والد کا اپنی اولاد میں موجودہ مکان کو مشترکہ طور پر ہبہ کرنا درست نہیں ہوگا، اگروالد نے زبانی طور پر ہبہ کیا ہو اور مکمل قبضہ اور تصرف کا اختیار نہ دیا ہو تو وہ مکان بدستور والد کی ملکیت میں رہے گا اور والد کے انتقال کے بعد ان کا ترکہ شمار ہوکر تمام ورثاء میں ضابطہء شرعی کے موافق تقسیم ہوگا۔ والد اگر اپنی اولاد کے درمیان کمروں کی تقسیم کردیں اور ایک کمرہ اپنے لئے رکھ لیں تو یہ مناسب ہے۔
لأن هبة المشاع باطلة وهو الصحيح كما في مشتمل الأحكام نقلا عن تتمة الفتاوى والهبة الفاسدة لا تفيد الملك على ما في الدرر وغيرها والمسألة مسطورة في التنوير أيضا (العقود الدریۃ فی تنقیح الفتاوی الحامدیۃ، کتاب الھبۃ 2/85)
وفي الجوهرة، وحيلة هبة المشغول أن يودع الشاغل أولا عند الموهوب له ثم يسلمه الدار مثلا فتصح لشغلها بمتاع في يده (في) متعلق بتتم (محوز) مفرغ (مقسوم ومشاع لا) يبقى منتفعا به بعد أن (يقسم) كبيت وحمام صغيرين لأنها (لا) تتم بالقبض (فيما يقسم ولو) وهبه (لشريكه) أو لأجنبي لعدم تصور القبض الكامل كما في عامة الكتب فكان هو المذهب وفي الصيرفية عن العتابي وقيل: يجوز لشريكه، وهو المختار (فإن قسمه وسلمه صح) لزوال المانع (شامی، کتاب الھبۃ 5/692)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2197/44-2345
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ چونکہ اس شخص نے اپنی مصروفیات کی وجہ سے ملازمت اختیار کرنے سےا نکار کردیا، اس لئے اس کا دست برداری کے کاغذ پر صلح کا عوض وصول کرنا درست نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 845 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم-: درود شریف پڑھنا ایک عمل خیر بلکہ افضل عبادات میں سے ہے، شریعت میں کارخیر کرنے پر ہی نہیں بلکہ ہر خیر کی چیز سننے اور دیکھنے پر بھی ثواب ملتا ہے۔ اس لئے درود شریف پڑھنا اور سننا بھی لائق اجروثواب ہے۔ ظاہر ہے کہ جب غلط چیزوں کے دیکھنے اور سننے پر گناہ ہے تو اچھی چیزوں کے دیکھنے اور سننے پر ثواب یقینا ہوگا۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 931/41-61
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آپ کے دوست کسی فانی شی کے حصول میں غالبا زیادہ منہمک رہے ہیں۔ اور عبادتیں بھی غالبا اسی کے حصول کی غرض سے زیادہ کرتے ہوں گے۔ جب عبادتیں حقیقی مقاصد سے ہٹ کر کی جاتی ہیں تو وہ کبھی سکون نہیں پہونچاتی ہیں۔ آپ کے دوست کو چاہئے کہ اپنی عبادتیں صرف اللہ کی رضاء کے لئے کریں، اور اپنے گناہوں کی بھی صدق دل سے معافی مانگیں ۔ ان شاء اللہ تمام دنیاوی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: واستغفروا ربکم انہ کان غفارا، یرسل السماء علیکم مدرارا ، ویمددکم باموال وبنین ویجعل لکم جنات ویجعل لکم انھارا۔
اللہ کی رضاء کے لئے عبادت کرنے اور اپنے گناہوں کی صدق دل سے معافی مانگنے سے اللہ تعالی معاف بھی فرمائیں گے۔ رحمتیں بھی برسائیں گے، مال بھی دیں گے، اور لڑکا نہ ہو تو لڑکا بھی ملے گا، یعنی دنیا میں بھی ترقی ہوگی اور آخرت میں بھی اچھامقام نصیب ہوگا۔ یقینا اللہ کی یاد سے دل کو سکون ملتا ہے بشرطیکہ عبادت خالص رضائے الہی کے لئے ہو۔ قرآن میں ہے: الا بذکراللہ تطمئن القلوب۔ آپ کے دوست کو چاہئے کہ اس پر عمل کرے اور مذکورہ خیالات سے توبہ کرے، اور اپنے ایمان کی حفاظت کرے۔ واللہ الموفق۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ فی السوال کتابیں اسرائیلی روایات کی حامل ہونے کی وجہ سے غیر معتبر ہوگئی ہیں، (۱) چونکہ ان میں اکثر وبیشتر واقعات وقصص غیر معتبر ہیں ؛ اس لیے پرہیز اولیٰ ہے۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں غلط واقعات کا بیان عقائد اسلامیہ میں رخنہ اندازی کا باعث، البتہ اگر فضائل وشمائل کے باب میں اسرائیلی روایات بھی ہوں، تو چونکہ مقصد راہ خدا وندی کی طرف ترغیب دلانا ہے؛ اس لئے اس میں مضائقہ نہیں ہے۔
مذکورہ کتابوں میں جو باتیں دوسری معتبر کتابوں میں بھی آئی ہیں، وہ مذکورہ کتابوں میں بھی معتبر ہیں، علماء حقانی سے معلوم کرکے کتاب پڑھیں یا سنیں۔
(۱) وحدثوا عن بني إسرائیل ولا حرج أي: الحرج الضیق والإثم وہذا لیس علی معنی إباحۃ الکذب علیہم بل دفع لتوہم الحرج في التحدیث عنہم وإن لم یعلم صحتہ وإسنادہ لبعد الزمان۔ (ملا علي قاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’کتاب العلم، الفصل الأول‘‘: ج ۱، ص: ۴۰۶، رقم: ۱۹۸)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص185
متفرقات
متفرقات
Ref. No. 39/1117
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ احتیاط کے خلاف ہے اور ڈاکٹروں کا یہ عمل خلاف قانون ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند