متفرقات

Ref. No. 40/9752

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وہ تمام کتابیں یا ان کی قیمت میت کے اولیاء کو دیدیں، انشاء اللہ آپ فارغ الذمہ ہوجائیں گے۔ اور اگر اولیاء میں سے بھی کوئی نہ ہو تووہ  کتابیں  یا ا ن کی قیمت کسی غریب کو صدقہ کردیں۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1144/42-369

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ زنا میں مبتلا شخص کو اس عظیم گناہ سے روکنے کے لئے حکمت و تدبر سے سمجھائیں ۔ ادع الی سبیل ربک بالحکمۃ والموعظۃ الحسنۃ وجادلھم بالتی ھی احسن۔ والدین کے ادب کو بھی ملحوظ رکھیں۔ بے ادبی وبدتمیزی سے پرہیز کریں۔ اللہ تعالی نے حضرت موسی  وحضرت ہارون علیھما السلام کو حکم فرمایا : وقولا لہ قولا لینا لعلہ یتذکر او یخشی۔ گناہ سے نفرت کریں گنہگار سے نہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2200/44-2323

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  خالد کا کسی اجنبیہ سے بات کرنا حرام ہے، اور جب تک نکاح نہیں ہوجاتاہے وہ لڑکی اس کے لئے اجنبیہ ہے، البتہ اگر اس نے اپنی خوشی سے کچھ  پیسے دئے اور تحفہ دیا تو اس کا استعمال کرنا جائز ہوگا۔ لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ اجنبیہ سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہ رکھے، نہ اس کو کچھ دے اور نہ  اس سے کچھ لے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 39 / 875

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قرآن کریم میں لفظ ”بقر“ استعمال ہوا ہے جس کے معنی گائے، بیل اور بھینس کے ہیں۔ یعنی لفظ بقر  کا اطلاق گائے ، بیل اور بھینس سب پر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا ثبوت قرآن سے ہی ہوا۔  البتہ فقہ نے اس کو باہر نکال کر مسئلہ کو واضح کردیا ہے۔   

    واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 40/969

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تعبیر اچھی ہے، خوشی میسر ہوگی، بیماری سے شفا ملے گی اور عبادت کی توفیق ملےگی ان شاء اللہ۔ 

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2784/45-4343

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ فرض نماز میں اس طرح کسی آیت کو بار بار دوہرانا پسندیدہ نہیں ہے، تاہم اس کی وجہ سے سجدہ سہو واجب نہ ہوگا خاص طور پر جبکہ تصحیح تلفظ مقصود ہو۔ اسی طرح التحیات میں بھی صحیح پڑھنے کی غرض سے اعادہ کرنے میں حرج نہیں ہے تاہم اس سے سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 38 / 929

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: درست نہیں ہے۔ واللہ تعالی  اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1046/41-218

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  طلباء کا ذکر کی مجلس میں شرکت کرنا تربیت حاصل کرنے کی غرض سے درست ہے جبکہ مدرسہ نے اس وقت کو ذکر ہی کے لئے متعین کیا ہو؟ یہ بھی سیکھنے کی چیز ہے۔ البتہ محض ذکر کی مجلس ہو جس میں سب لوگ جمع ہوکر صرف ذکر میں بیٹھ جاتے ہوں اور کوئی وہاں شیخ نہ ہو جو تربیت کرے تو پھر اسباق میں ہی لگنا چاہئے کہ یہ بھی ذکر ہی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1767/43-1503

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بارش کو خواب میں دیکھنا گھر میں خیروبرکت کی جانب اشارہ ہوسکتاہے۔  اور کھیت میں ہریالی دیکھنا اس بات کی جانب اشارہ ہوسکتاہے کہ مراد پوری ہوگی۔  اللہ تعالی خیرمقدر فرمائے اور شر سے حفاظت فرمائے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2736/45-4310

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نابالغ بچہ، پاگل اور مجنون اپنا وکیل نہیں بنا سکتا ہے اور نہ ہی اس کا وکیل بنانا درست ہے خواہ وہ مدعی ہوں یا مدعی علیہ دونوں صورتوں میں حکم یہ ہے کہ اس کے ولی اس کی طرف سے وکالت کریں گے اور یہی لوگ اس کے نگراں اور پاسبان ہوں گے۔

صورت مذکورہ میں اگر قضا کا معاملہ پیش آ جائے تو یہی لوگ ان کی نگہداشت کا فریضہ انجام دیں گے یہی لوگ ان کی طرف سے وکالت کریں گے اوران کے معاملے کی پیروی کریں گے۔

فلا يصح توكيل مجنون وصبي لا يعقل مطلقا وصبي يعقل (رد المحتار: ج 8، ص: 242)

وليس لغير ابيه وجده ووصيها التصرف في حاله وكذا لووهب له فيمن هو في حجره‘‘ (جامع الفصولين: ج 2، ص: 9)

الولاية في ما له الصغير الأب ثم وصيه ثم وصي وصيه وبعد فلو مات الأب ولم يوص فالولاية لأبي الأب ثم وصيه ثم وصي وصيه فان ما لم يكن فللقاضي‘‘ (رد المحتار: ج 6، ص: 714)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند