متفرقات

Ref. No. 2488/45-3799

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال، صورت مسئولہ میں اگر وہ زمین  اب بھی قانون کے مطابق حکومت کی ہی ہے اور شخص مذکور نے حکومت سے اجازت لےکر اس کو آباد کیا ہے  تو  وہ زمین اسی شخص کے تصرف میں رہے گی، اور اس میں کسی طرح کی تقسیم کا دعوی کرنا درست نہیں ہے۔ البتہ اگر حکومت نے پہلے مفت میں آبادکاری کے لئے دیاتھا پھر اس زمین کا اس شخص کو مالک بنادیا تو پھر اس میں تقسیم کا دعوی درست ہوگا، اور اس میں میراث جاری ہوگی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 1500/42-979

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔بشرط صحت سوال مذکورہ راستہ جو قبرستان کی زمین ہے اس میں عرفان کواپنا ذاتی دروازہ کھولنے کا حق نہیں ہے۔ عرفان کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ اس راستہ پر اپنا ذاتی دروازہ نہ کھولے۔ دروازہ کھولنے سے قبرستان آنے جانے والوں کو خلل بھی ہوگا اور بے پردگی کا بھی خطرہ ہے۔ اس لئے عرفان کے لئے بھی مناسب یہی ہے دروازہ دوسری جانب ہی کھولے۔ پھر بھی مشورہ یہی ہے مفتیان کرام سے معائنہ کرالیں .

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 2142/44-2207

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جس کمپنی میں پیسے جمع کرنے پر فکس نفع ملتاہو، اس میں پیسے لگاکر نفع کمانا  اور اس سے جڑنا شرعا  جائز نہیں ہے۔ اس لئے آپ ایسی کمپنی میں پیسے لگائیں جو شرعی ضابطوں کے مطابق کاروبار کرتی ہو او رمنافع   شیئرز کے حساب سے فیصدی میں  تقسیم کرتی ہو ۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

متفرقات

Ref. No. 2490/45-3826

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شکار مباح ہوتاہے، اور اس کا مالک وہی شخص ہوتاہے جو اس کا شکار کرے، کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں ہوتاہے۔ اس لئے شخص مذکور نے اگر زمین کو اس کام کے لئے تیار نہیں کیا ہے تو محض اس کے کھیت میں شکار کے آجانے سے اس کی شراکت داری  قائم نہیں ہوگی، اور  یہ عقد درست نہیں  ہوگا۔ البتہ اگر کھیت والا  اس کھیت میں  شکار کے لئےدانے ڈالتاہےیا اسی طرح کوئی ایسا کام کرتاہے جس سے شکار کرنے میں مدد ملے تو پھر ایک مناسب اجرت لینا جائز ہوگا۔

اذا فرخ طیر فی ارض طیر فھو لمن اخذہ واذا باض فیھا وکذا اذا تکنس فیھا ظبی لانہ مباح سبقت یدہ الیہ (ھدایہ 3/104)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 40/987

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ لفظ مذکور کو کسی بھی طرح لکھیں طلاق واقع نہیں ہوگی۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1254/42-591

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔    مذکورہ  معاملہ مضاربت کا ہے،   ایک آدمی کا پیسہ ہو اور دوسرے آدمی کی محنت ہو اور نفع دونوں کے درمیان فیصد کے حساب سے تقسیم ہو تو یہ صورت درست ہے۔ اگر آپ کو پہلے سے معلوم ہو کہ ان کی آمدنی حرام ہے تو ان کے ساتھ مضاربت کا معاملہ نہ  کریں۔ لیکن اگر معلوم نہیں ہے تو تحقیق کی ضرورت نہیں ہے، آپ ان کے ساتھ مضاربت کا کاروبار کرسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1146/42-365

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ہندوستان میں مسلم پرسنل لا بورڈ اور امارت شرعیہ کے تحت دارالقضاء کا نظام چل رہا ہے، جہاں دارالقضاء ہے وہاں یہی حضرات قاضی کا تقرر کرتے ہیں اور ضروری چیزوں سے واقف کراتے ہیں۔ اسی طرح جمعیت علماء ہند کے امارت شرعیہ ہند کے تحت شرعی پنچایت کا نظام پورے ملک میں جاری ہے۔ آپ حسب سہولت ان تینوں اداروں میں سے کسی سے بھی  رابطہ کرسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1256/42-593

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  لفظ 'مرید' اسمائے الہیہ میں سے نہیں ہے، جبکہ اسمائے الہیہ توقیفی ہیں ، لہذا ایسا وظیفہ  پڑھنا درست  نہیں ہے جن کا قرآن و حدیث میں کوئی ثبوت  نہ ہو۔اس لئے اس سے احتراز کریں اور اسمائے الہیہ میں سے کسی نام کا وظیفہ پڑھیں ۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. no. 38 / 995 

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:  حدود وسزا کے نفاذ کے لئے دارالاسلام  اور امیرالمسلمین کا ہونا ضروری ہے، اس لئے ہندوستان میں حدود کا نفاذ نہیں ہوسکتا البتہ ملکی قوانین کے مطابق ان کو سزا ملنی ضروری ہے تا کہ جرائم کا انسداد ہو۔ تاہم ایک مسلمان پر ایسے فعل کے صادر ہونے پر سچے دل سے توبہ واستغفار لازم ہے، امید ہے کہ انشاء اللہ آخرت میں مواخذہ نہ ہو۔   واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

متفرقات

Ref. No. 1878/43-1738

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تحیۃ کے معنی سلام کے ہیں، حنیف کے معنی یکسو، اور ردا کے معنی چادر کے ہیں۔  نام درست ہے، معنی میں کوئی خرابی نہیں ہے، البتہ صحابیات یا بزرگ خواتین کے نام پر نام رکھنا زیادہ مناسب اور باعث برکت ہے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند