Frequently Asked Questions
متفرقات
Ref. No. 39 / 875
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قرآن کریم میں لفظ ”بقر“ استعمال ہوا ہے جس کے معنی گائے، بیل اور بھینس کے ہیں۔ یعنی لفظ بقر کا اطلاق گائے ، بیل اور بھینس سب پر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا ثبوت قرآن سے ہی ہوا۔ البتہ فقہ نے اس کو باہر نکال کر مسئلہ کو واضح کردیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 40/969
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تعبیر اچھی ہے، خوشی میسر ہوگی، بیماری سے شفا ملے گی اور عبادت کی توفیق ملےگی ان شاء اللہ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2784/45-4343
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ فرض نماز میں اس طرح کسی آیت کو بار بار دوہرانا پسندیدہ نہیں ہے، تاہم اس کی وجہ سے سجدہ سہو واجب نہ ہوگا خاص طور پر جبکہ تصحیح تلفظ مقصود ہو۔ اسی طرح التحیات میں بھی صحیح پڑھنے کی غرض سے اعادہ کرنے میں حرج نہیں ہے تاہم اس سے سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 38 / 929
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم: درست نہیں ہے۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 1046/41-218
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ طلباء کا ذکر کی مجلس میں شرکت کرنا تربیت حاصل کرنے کی غرض سے درست ہے جبکہ مدرسہ نے اس وقت کو ذکر ہی کے لئے متعین کیا ہو؟ یہ بھی سیکھنے کی چیز ہے۔ البتہ محض ذکر کی مجلس ہو جس میں سب لوگ جمع ہوکر صرف ذکر میں بیٹھ جاتے ہوں اور کوئی وہاں شیخ نہ ہو جو تربیت کرے تو پھر اسباق میں ہی لگنا چاہئے کہ یہ بھی ذکر ہی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 1767/43-1503
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بارش کو خواب میں دیکھنا گھر میں خیروبرکت کی جانب اشارہ ہوسکتاہے۔ اور کھیت میں ہریالی دیکھنا اس بات کی جانب اشارہ ہوسکتاہے کہ مراد پوری ہوگی۔ اللہ تعالی خیرمقدر فرمائے اور شر سے حفاظت فرمائے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2736/45-4310
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نابالغ بچہ، پاگل اور مجنون اپنا وکیل نہیں بنا سکتا ہے اور نہ ہی اس کا وکیل بنانا درست ہے خواہ وہ مدعی ہوں یا مدعی علیہ دونوں صورتوں میں حکم یہ ہے کہ اس کے ولی اس کی طرف سے وکالت کریں گے اور یہی لوگ اس کے نگراں اور پاسبان ہوں گے۔
صورت مذکورہ میں اگر قضا کا معاملہ پیش آ جائے تو یہی لوگ ان کی نگہداشت کا فریضہ انجام دیں گے یہی لوگ ان کی طرف سے وکالت کریں گے اوران کے معاملے کی پیروی کریں گے۔
فلا يصح توكيل مجنون وصبي لا يعقل مطلقا وصبي يعقل (رد المحتار: ج 8، ص: 242)
وليس لغير ابيه وجده ووصيها التصرف في حاله وكذا لووهب له فيمن هو في حجره‘‘ (جامع الفصولين: ج 2، ص: 9)
الولاية في ما له الصغير الأب ثم وصيه ثم وصي وصيه وبعد فلو مات الأب ولم يوص فالولاية لأبي الأب ثم وصيه ثم وصي وصيه فان ما لم يكن فللقاضي‘‘ (رد المحتار: ج 6، ص: 714)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 1761/43-1493
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔جنت کے معنی ٹھیک ہیں ، اس لئے نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، تاہم کسی صحابی اور کسی بزرگ نے اپنی بیٹی کا نام اس طرح نہیں رکھا، حدیث میں اس کی نظیر بھی نہیں ملتی ہے، اس لئے بہتر ہے کہ کسی صحابیہ کے نام پر بیٹیوں کا نام رکھاجائے۔ جنت کے معنی باغ کے ہیں اور آخرت میں ایمان والوں کا جو مسکن ہے اس کو جنت کہتے ہیں۔
الجنۃ: الحدیقۃ ذات النخل والشجر ، الجنۃ: البستان، الجنۃ: دارالنعیم فی الاخرۃ، والجمع جنان (معجم الوسیط)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2724/45-4242
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اس طرح کے مسابقتی پروگرام میں انتظامیہ کی طرف سے جو قانون شروع میں طے ہوجائے اور اس کی بنیاد پر مساہمین نے حصہ لیا ہو تو ان کے ساتھ وہی معاملہ کیاجائے گا ، مثال کے طور پر اگر پہلے سے طے ہے کہ دونوں پروگرام میں حصہ لینے والے کو بھی صرف ایک ہی انعام دیاجائے گا تو ایک انعام ملے گا اور اگر طے ہو کہ دونوں میں حصہ لینے والے کو دو انعام ملیں گے تو اس کے طابق عمل کرنا چاہئے ۔ حاصل یہ ہے کہ اس کو پہلے ہی طے کرنا چاہئے تاکہ بعد میں نزاع کا باعث نہ ہو۔ المسلمون علی شروطہم (الحدیث)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 2717/45-4219
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ فلسطینی مسلمان کے ساتھ ہو رہے ظلم وبربریت انتہائی تکلیف دہ ہے اور یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے حدیث میں تمام مسلمانوں کو ایک جسم قرار دیا گیا ہے اور جسم کے کسی ایک حصے کو تکلیف ہو تو پورے جسم کو تکلیف ہوتی ہے اس لیے پوری دنیا کے مسلمانوں کو بلکہ پوری دنیا کے امن پسند لوگوں کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے اور جو لوگ دنیا میں امن دیکھنا چاہتے ہیں وہ اپنی سعی کر بھی رہے ہیں تاہم اس کی وجہ سے حج وعمرہ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنا شرعاً درست نہیں ہے جن لوگوں میں حج کی استطاعت ہے ان پر حج کرنا فرض ہے اور نہ کرنا گناہ ہے اس لئے اس طرح کے بائیکاٹ کا مطالبہ قطعاً شرعی مطالبہ نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند