Frequently Asked Questions
نماز / جمعہ و عیدین
الجواب وباللّٰہ الموفق: اصل نماز دو رکعت ہی فرض ہوئی ہے باقی دو رکعتوں کا بعد میںاضافہ ہوا ہے ا س لیے نفس قرأت کو پہلی دو رکعتوں میںہی فرض قرار دیا گیا ہے باقی دو رکعتوں میںقرأت فرض نہیںہے فاتحہ بھی ضروری نہیںہے اگر کوئی ذکر کرلے یا کچھ بھی نہ کرے تو بھی جائز ہے۔
’’وأما بیان محل القراء ۃ المفروضۃ فمحلہا الرکعتان الأولیان عینا في الصلاۃ الرباعیۃ ہو الصحیح من مذہب أصحابنا‘‘(۱)
’’بخلاف الشفع الثاني؛ لأنہ لیس بتکرار الشفع الأول بل ہو زیادۃ علیہ، قالت عائشۃ رضي اللہ عنہا: الصلاۃ في الأصل رکعتان، زیدت في الحضر وأقرت في السفر، والزیادۃ علی الشيء لا یقتضي أن یکون مثلہ۔ ولہذا اختلف الشفعان في وصف القراء ۃ من حیث الجہر والإخفاء، وفي قدرہا، وہو قراء ۃ السورۃ، فلم یصح الاستدلال، علی أن في الکتاب والسنۃ بیان فرضیۃ القراء ۃ؛ ولیس فیہما بیان قدر القراء ۃ المفروضۃ‘‘(۲)
(۱)الکاساني، بدائع الصنائع فيترتیب الشرائع ’’کتاب الصلاۃ: فصل في أرکان الصلاۃ، الکلام في القرائۃ‘‘: ج ۱، ص: ۲۹۵، دارالکتاب ،دیوبند۔)
(۲) أیضاً، ص:۲۹۶۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص236
نماز / جمعہ و عیدین
الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ چار سنت قبل العشاء غیر مؤکدہ ہیں اس لیے ان کو مستحب کہا جائے گا(۱) مظاہر حق میں ہے، آںحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی شخص عشاء سے پہلے چار رکعت پڑھے گا گویا اس نے اس رات میں تہجد کی نماز پڑھی۔ اور جو کوئی عشاء کے بعد چار رکعت پڑھے گا گویا اس نے چار رکعت شب قدر میں پڑھی۔(۲)
(۱)إن التی قبل العشاء مندوبۃ فلا مانع من قضائہا بعد التي تلي العشاء۔ الحصکفي، رد المحتار مع الدر المختار، باب إدراک الفریضۃ، مطلب ھل الإسائۃ الخ، ج ۲، ص: ۵۱۴)
(۲) رجح في الفتح تقدیم الرکعتین۔ قال في الإمداد: وفي فتاویٰ العتابي أنہ المختار۔ وفي مبسوط شیخ الإسلام أنہ الأصح، لحدیث عائشۃ: أنہ علیہ الصلاۃ والسلام کان إذا فاتتہ الأربع قبل الظہر یصلیہن بعد الرکعتین وہو قول أبي حنیفۃ، وکذا في جامع قاضي خان قال الترمذي: حسن غریب، فتح (الحصکفي، رد المحتار مع الدر المختار، باب إدراک الفریضۃ، مطلب ھل الإسائۃ دون الکراھۃ الخ، ج ۲، ص: ۵۱۴)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص362
طلاق و تفریق
Ref. No. 2833/45-4453
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وکیل کو جس کام کے لئے وکیل بنایاجاتاہے وہ اسی خاص امر میں وکیل ہوتا ہے، وہ مؤکل کے تمام امور میں وکیل نہیں بن جاتا، اس لئے آپ کا یہ سوال بہت مہمل ہے۔ اس طرح کا وسوسہ پالنے والے ہمیشہ پریشان رہیں گے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
ربوٰ وسود/انشورنس
Ref. No. 1089 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ لائف انشورنس کرانا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی مجبوری میں کرایا گیا ہے توصرف اپنی جمع کردہ رقم لے سکتے ہیں ،اس کے علاوہ جو رقم کمپنی دے اس کو بلانیت ثواب صدقہ کردینا لازم ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Islamic Creed (Aqaaid)
Zakat / Charity / Aid
Ref. No. 39 / 0000
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
Yes, you can subtract loan amount during calculating Zakat.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
آداب و اخلاق
Ref. No. 39/1076
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حدود شرعیہ میں رہ کرعصری علوم جائز ہیں ،والدین کو اللہ تعالی ان کی نیتوں کےمناسب اجر دیں گے ۔ اور اگر حدود شرعیہ کا لحاظ نہیں کیا گیا اور مخلوط کالجوں میں اپنی بڑی بچیوں کو بھیجا گیا تو یہ جائز نہیں ہے۔ دینی تعلیم بھی ضروری ہے اس سے آنکھیں موند کر صرف عصری تعلیم پر زور دینا درست نہیں ہے۔ گھر میں خود اس کی دینی تعلیم کا نظم کریں ۔ اور جب اردو کی کچھ سمجھ پیدا ہوجائے تو بہشتی زیور وغیرہ کا مطالعہ کرائیں۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
نماز / جمعہ و عیدین
Ref. No. 41/873
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جماعت کی اہمیت کی وجہ سے احناف کے نزدیک ایک مسجد میں ایک ہی جماعت افضل ہے، جبکہ دیگر ائمہ کرام کے نزدیک متعدد جماعتیں ہوسکتی ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Family Matters
Ref. No. 41/1069
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
The above mentioned Hadith is recorded in ‘Mustadrak ala Sahihain’ and Hakim remarked it as Sahih. (مستدرک علی الصحیحین 4/278- Hadith No. 7637)
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
Islamic Creed (Aqaaid)
Ref. No. 1364/42-447
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
The word ‘Marhoom’ means a person on whom Allah has mercy. It is permissible to say the word ‘Marhoom’ before the name of the deceased. When we say the word ‘Marhoom’, we pray for Allah's mercy on the deceased so that Allah Almighty may have mercy on him and forgive him.
(ويستحب الترضي للصحابة) وكذا من اختلف في نبوته كذي القرنين ولقمان وقيل يقال صلى الله على الأنبياء وعليه وسلم كما في شرح المقدمة للقرماني. (والترحم للتابعين ومن بعدهم من العلماء والعباد وسائر الأخيار وكذا يجوز عكسه) الترحم وللصحابة والترضي للتابعين ومن بعدهم (على الراجح) ذكره القرماني وقال الزيلعي الأولى أن يدعو للصحابة بالترضي وللتابعين بالرحمة ولمن بعدهم بالمغفرة والتجاوز (شامی، مسائل شتی 6/753)
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband