نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 38/870

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:اگر امام نے قرات شروع کردی تو مقتدی ثناء نہ پڑھے،چاہے مدرک ہو یا مسبوق۔ واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 39 / 859

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شاپنگ مال بنوانے میں کیا قباحت ہے، اور کس طرح کی بے حیائی تیزی سے پھیلتی ہے  اس کی وضاحت کریں۔ ہمارے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ شاید آپ گراہکوں کی بات کررہے ہیں کہ وہاں  نیم عریاں خواتین  آتی ہیں،  تو یہ بات شاپنگ مال کے ساتھ کیا خاص ہے یہ تو آپ کی دوکان پر بھی کوئی نیم عریاں خاتون آ سکتی ہے، اس میں آپ کو احیتاط کی ضرورت ہے، ان کو کیسے منع کرسکتے ہیں؟ایسی صورت میں  آپ کی  تجارت پر ظاہر ہے کوئی فرق  نہیں آئے گا۔ واللہ اعلم بالصواب 

۔   واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

طلاق و تفریق

Ref. No. 40/944

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سوال میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ حکومت کہاں کی ہے اور اس میں موجود جج کون ہے اور طریقہء کار کیا ہے؟  اس لئے مطلقا کوئی جواب نہیں دیا جاسکتا ہے۔ کیا واقعہ پیش آیا  اور کہاں پیش آیا تفصیل لکھیں یا کسی مفتی سے بالمشافہ معلوم کریں۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 1030/41-201

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  آپ کے سوال سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صدقہ وخیرات کے لئے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر یہی مقصد ہے تو قرض لینا جائز ہے لیکن قرض لینے سے حتی الامکان احتراز کریں۔ نفلی صدقہ وخیرات واجب نہیں ہیں،   نہ دیں تو کوئی مواخذہ نہیں ہوگا، لیکن اگر قرض ادا نہ کرسکے تو عنداللہ مواخذہ ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

طہارت / وضو و غسل

Ref. No. 1241/42-735

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سنتوں میں اصل یہ ہے کہ اس پر عمل کیا جائے قطع نظر اس سے کہ وہ سنت مؤکدہ ہے یا غیرمؤکدہ۔تاہم  کتابوں میں سنن سے عام طور پر سنن مؤکدہ مراد ہوتی ہیں،  اور جو غیرمؤکدہ ہیں ان کو مستحبات ، آداب وغیرہ الفاظ سے تعبیر کیاجاتاہے۔ ھذا ماظہر لی

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Islamic Creed (Aqaaid)

Ref. No. 1361/42-759

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

‘Rajaba’ (with the Fat;ha of Baa) is correct. You should recite: Allahumma baarik lana fi Rajaba wa Sha’bana wa balligh-na Ramadan.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 1487/42-944

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔نمازی کو چھینکنے پر  الحمد للہ یا کسی کو  یرحمک اللہ نہیں کہنا چاہئے بلکہ خاموش رہنا چاہئے۔تاہم  اگر چھینکے والے نے الحمدللہ کہہ دیایا اپنے لئے یرحمک اللہ کہہ دیا  تو اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں آئے گا ۔ لیکن اگر کسی نے جواب میں یرحمک اللہ کہا تو جواب دینے والے کی نماز فاسد ہوجائے گی۔  اسی طرح کسی نے یرحمک اللہ کہنے پر آمین کہہ دیا تو اس کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی۔

رجل عطس فقال المصلي: يرحمك الله تفسد صلاته. كذا في المحيطين ولو قال العاطس يرحمك الله وخاطب نفسه لا يضره. كذا في الخلاصة۔ ولو عطس في الصلاة فقال: آخر يرحمك الله فقال المصلي: آمين تفسد. كذا في منية المصلي وهكذا في المحيط. ولو عطس فقال له المصلي الحمد لله لا تفسد؛ لأنه ليس بجواب وإن أراد به جوابه أو استفهامه فالصحيح أنها تفسد هكذا في التمرتاشي ولو قال العاطس لا تفسد صلاته وينبغي أن يقول في نفسه والأحسن هو السكوت. كذا في الخلاصة فإن لم يحمد فهل يحمد إذا فرغ؟ فالصحيح أنه يحمد فإن كان مقتديا لا يحمد سرا ولا علنا في قولهم. كذا في التمرتاشي. رجلان يصليان فعطس أحدهما فقال رجل خارج الصلاة: يرحمك الله فقالا جميعا: آمين تفسد صلاة العاطس ولا تفسد صلاة الآخر لأنه لم يدع له. (الھندیۃ، الفصل الاول فیما یفسدھا 1/98) ج1 ص157 زکریا)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 1665/43-1385

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جمہور کا مسلک یہ کہ ہے  اگر کسی نے محرم  سے نکاح کیا اور صحبت کی جبکہ اس کو اس کے حرام ہونے کا علم تھا تو  اس پر حد زنا جاری ہوگی، اور بچہ اسی کی جانب منسوب ہوگا۔ البتہ امام ابوحنیفہ  رحمہ اللہ کے نزدیک اس کے لئے تعزیر ہےجو حاکم کی صوابدید پر ہے اور یہ تعزیری سزا شرعی حد سے بھی سخت ہوسکتی ہے۔  لیکن حدود وتعزیر وغیرہ احکام وہاں جاری ہوتے ہیں جہاں اسلامی حکومت ہو۔

من استحل ما حرمہ  اللہ علی وجہ الظن لایکفر وانما یکفر اذا اعتقد الحرام حلالا، لا اذا ظنہ حلالا، الاتری انھم قالوا فی نکاح المحرم لوظن الحل فان لا یحد بالاجماع و یعزر کمافی الظھیرۃ (البحرالرائق، زین الدین ابن نجیم الحنفی 5/17)۔ کتاب الفقہ اردو، محارم سے نکاح کا بیان 5/114 ادارہ تعلیمات اسلام دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

مساجد و مدارس

Ref. No. 2073/44-2069

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر مالی پریشانی ہے تو خارج اوقات میں  آمدنی کے لئے کوئی کام کرسکتے ہیں ۔ عصر سے مغرب کے درمیان کا وقت عام طور پر فارغ رہتاہے،  کوئی معمولی سی تجارت بھی کرسکتے ہیں۔ البتہ  اس کا نظام بنالینا ضروری ہے تاکہ ہرکام اپنے مقررہ وقت میں انجام پائے اور اصل مقصد میں خلل پیدا نہ ہو۔ اور دیگر مشکلات کے حل کے لئے اللہ تعالی سے دعا کریں اور 'رب زدنی علما' کا کثرت سے ورد رکھیں۔ صبح و شام تسبیحات کا معمول بنائیں۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

اسلامی عقائد

الجواب وباللّٰہ التوفیق:’’قال في رد المحتار: قال في الحلیۃ: ویکرہ أن یوضع تحت المیت في القبر مضربۃ أو مخدۃ أو حصیر أونحو ذلک۔ ولذا عبر بلا یجوز‘‘(۱) مذکورہ بالا عبارت سے یہ مسئلہ واضح ہوگیا کہ قبر میں میت کے ساتھ کسی چیز کا رکھنا ناجائز اور مکروہ تحریمی ہے۔ ان رسومات سے بچنا ہر مسلمان کے لئے لازم اور ضروری ہے۔(۲)

(۱) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ:    باب صلاۃ الجنازۃ، مطلب في دفن المیت‘‘: ج ۳، ص: ۱۳۹۱۔
(۲) وکرہ أن یکون تحت رأس المیت في القبر مخدۃ ونحوہا، ہکذا ذکرہ ’’المرغیناني‘‘ وکرہ ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ أن یلقی تحت المیت شیء في قبرہ۔ (العیني، البنایۃ شرح الہدایۃ، ’’کتاب الجنائز: کیفیۃ الدفن‘‘: ج ۳، ص: ۲۹۵)
قال الترمذي: وقد روي ابن عباس أنہ کرہ أن یلقی تحت المیت في القبر شیء وإلی ہذا ذہب بعض أہل علم، قال الباني: صحیح۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الجنائز: الثوب الواحد یلقی تحت المیت في القبر‘‘: ج ۱، ص: ۲۰۳، رقم: ۱۰۴۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص364