Frequently Asked Questions
حج و عمرہ
Ref. No. 3005/46-4807
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کسی عورت کا بغیر محرم مرد کےسفر شرعی پر جانا جائز نہیں ہے، وہ عورت جو بغیر محرم مرد کے سفر کرتی ہے، اس کے لئے حدیث میں سخت ممانعت وارد ہے، اس لئے جب تک محرم مرد یعنی عورت کا بھائی ، باپ چچا یا شوہر وغیرہ ساتھ میں نہ ہو اس کا سفر کرنا جائز نہیں ہے۔ اس لئے ابھی اپنی بیوی کو ماں اور بھائی کے ساتھ ہرگز نہ بھیجیں، جب استطاعت ہوجائے تو اپنی بیوی کے ساتھ خود آپ جائیں یا کسی محرم مرد کو اس کے ساتھ بھیج دیں۔ عمرہ کا سفر ایک مبارک سفر ہے، غیرشرعی طریقہ پر عمرہ پر جانا ہرگز مناسب نہیں ہے۔"عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم۔ (الصحیح لمسلم، 1/433، کتاب الحج، ط: قدیمی)" عن ابن عباس رضي الله عنهما، أنه: سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: «لا يخلونّ رجل بامرأة، ولا تسافرنّ امرأة إلا ومعها محرم»، فقام رجل فقال: يا رسول الله، اكتتبتُ في غزوة كذا وكذا، وخرجت امرأتي حاجةً، قال: «اذهب فحجّ مع امرأتك»". (صحيح البخاري (4/ 59(ومنها المحرم للمرأة) شابة كانت أو عجوزا إذا كانت بينها وبين مكة مسيرة ثلاثة أيام هكذا في المحيط، وإن كان أقل من ذلك حجت بغير محرم كذا في البدائع (الھندیۃ: (218/1، ط: دار الفکر)
والمحرم في حق المرأۃ شرط، شابۃ کانت أو عجوزا۔ -إلی قولہ-: والمحرم الزوج ومن لا یجوز لہ مناکحتہا علی التأبید برضاع، أو صہریۃ۔(الفتاوی التاتارخانیة: (474/3، ط: زکریا)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Miscellaneous
Ref. No. 3004/46-4786
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
It is permissible for the person whose income is mostly from halal sources to donate to the mosque or to buy some goods to gift to a masjid. However, if someone's earnings are mixed with halal and haram income and it is not possible to distinguish, but he says that I am giving donations from halal earnings, then it is permissible to take his donation for the mosque. If he is participating in the clock with Halal money, no further investigation is required, and his donation is permissible. So the guardians of the mosque may accept the same clock as a donation.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
Prayer / Friday & Eidain prayers
Ref. No. 3003/46-4788
In the name of Allah the most Gracious the most merciful
The answer to your question is as follows:
The Imam should live in a dignified manner and sit with dignified people. It is not appropriate for him to associate with people who are wicked in the society. However the prayers performed behind such imam are valid all the way without any doubt.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
تجارت و ملازمت
Ref. No. 3002/46-4787
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سوال واضح نہیں ہے کہ یہ پانچ لاکھ روپئے کس طرح لگائے گئے ہیں، آیا یہ کاروبار میں شرکت ہے یا منافع میں شرکت ہے۔ اگر منافع میں شرکت ہے کہ جو نفع ہوگا اس میں آٹھ فی صد دیں گے تو یہ درست ہے، اور اگر پانچ لاکھ کا آٹھ فیصد طے کیاگیا ہے تو یہ سودی معاملہ ہے جو حرام ہے۔ شرکت کے معاملہ میں نفع و نقصان دونوں میں شرکت ہوتی ہے، اگر کمپنی بند ہوگی تو مال کے شرکت کے اعتبار سے نقصان میں دونوں شریک ہوں گے، نقصان کی خاص مقدار طے کرنا درست نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3001/46-4789
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آپ کا یہ خواب احکامِ شرع کی ادائیگی اور اتباع سنت میں تساہل کی طرف اشارہ کرتاہے، نیز نفسانی خواہشات کے غلبہ کو بھی بتاتاہے، اس کا حل یہی ہے کہ اپنے بڑے اور چھوٹے گناہوں سے سچی توبہ کرکے اتباع سنت میں اپنی زندگی گزاری جائے۔ دین کے فرائض و واجبات اور سنتوں پر خاص نظر رکھیں تاکہ کوئی چھوٹنے نہ پائے۔ توبہ کے لئے دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے سابقہ تمام گناہوں پر نادم ہوکر توبہ کریں اور آئندہ حتی الامکان ہر گناہ سے بچنے کا پختہ ارادہ کریں ۔ نیز وقتا فوقتا صدقہ بھی کرتے رہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Fiqh
Ref. No. 2999/46-4790
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اجارہ کا معاملہ آپسی معاہدہ اور رضامندی کے مطابق ہوتاہے، جیسا معاہدہ ہو ویسی اجرت لازم ہوگی، اس لئے جب شروع میں یہ معاہدہ طے پایا کہ ساڑی بنانے میں اگر کوئی عیب ہوگا تو اس ساڑی کی اجرت نہیں ملے گی، تو سیٹھ معاہدہ کے مطابق اس کی اجرت دینے کا پابند نہیں ہے، تاہم اگر اخلاقی طور پر مزدور کی محنت کو دیکھتے ہوئے کچھ دیدے تو بہتر ہے اور باعث اجروثواب ہے۔ مزدور جب تک معاہدہ کے مطابق ساڑی تیار کرکے نہیں دے گا طے شدہ اجرت کا بھی مستحق نہیں ہوگا۔ اور اگر عیب کی صورت میں کوئی معاہدہ طے نہیں ہوا تھا تو ایسی صورت میں عیب کو ٹھیک کرانے میں جو نقصان ہو اس کے بقدر کاٹ کر باقی اجرت لازم ہوگی۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Death / Inheritance & Will
Ref. No. 2998/46-4770
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ والدین کا اپنی نافرمان اولاد کو میراث کا حقدار ہونے سے نااہل قرار دینا شرعا درست نہیں ہے۔ لہذا والدین نے اگر کسی کو عاق کیا ہے تب بھی والدین کی وفات کے بعد دیگر اولاد کی طرح وہ نافرمان بیٹا بھی برابر کا حقدار ہوگا؛ اس کو والدین کے مرنے کے بعد وراثت سے محروم کردینا گناہ ہے۔ البتہ اگرباپ اپنی زندگی میں اپنی فرمانبردار اولاد کی خدمت سے خوش ہو کر ان کو کچھ دیدے اور مالک بنادے تو پھر اس حصہ میں دوسروں کا کوئی حق نہیں ہوگا، ہاں یہ بھی خیال رہے کہ ہبہ اپنی تمام شرطوں کے ساتھ پورا ہوا ہو۔
ولوکان ولدہ فاسقا واراد ان یصرف مالہ الی وجوہ الخیر ویحرمہ عن المیراث ھذا خیر من ترکہ کذا فی الخلاصۃ (فتاوی امدادیہ 3/100) وفی الدر المختار ولو کان ولدہ مسیئا دون البعض لزیادۃ رشدہ لا باس بہ ولوکان سواء یجوز فی القضاء ولکن ھو آثم (مجموعۃ الفتاویٰ 4/393) الارث جبری لا یسقط بالاسقاط (تکملۃ رد المحتار 5/505، کتاب الدعوی باب التحالف ، فصل فی دفع الدعاوی 7/505)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
سیاست
Ref. No. 2997/46-4769
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ قوم کی بہتر خدمت کے لئے سیاست میں حصہ لینا جائز ہے، وزیر اعظم بننے اور ملک میں امن و امان قائم کرنے کے لئے اپنی کوشش جاری رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ سیاست میں عام طور پر جھوٹ ، مکر وفریب اور حرام مال کی قباحت دلوں سے نکل جاتی ہے ، اس لئے اگرشرعی حدود سے ہرگز سرِمو تجاوز نہ ہو، تو ملک کی ترقی اور امن وا مان قائم کرنے کی خاطر یہ نظریہ اور کوشش قابل قدر ہے۔
پولیٹیکل سائنس کا علم حاصل کرنا کوئی گناہ کی چیز نہیں ہے، تاہم جو امور اس میں خلاف شرع ہوں ا ن سے بچنا ہر حال میں لازم ہوگا۔ ان کی تفصیل آپ الگ سے دوبارہ معلوم کرلیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Marriage (Nikah)
Ref. No. 2996/46-4768
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ لڑکا اور لڑکی جب راضی ہوں اور شرعی طور پر کوئی مانع موجود نہ ہو تو والدین کو شادی کے لئے منع نہیں کرنا چاہیے۔ زید کو چاہئے کہ اپنے والدین کو مذکورہ لڑکی سے نکاح کے لئےن تیار کرے، اور اگر وہ منع کرتے ہیں اور کسی صورت تیار نہیں ہوتے ہیں تو یقینا کوئی خاص وجہ ہو گی جو وہ زید کو بتانا مناسب نہیں سمجھتے ہوں گے، اس لئے اگر زید اپنی والدین کی بات مان کر اس لڑکی سے شادی کرنے کی ضد چھوڑدے تو اس کی گنجائش ہے، تاہم والدین کا بلاوجہ اس شادی کو اپنی انا کا مسئلہ بنالینا بھی درست نہیں ہے۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ بچہ کے جذبات کا بھی خیال رکھیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No . 2995/46-4767
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عیدگاہ کی زمین عیدگاہ کے لئے ہی وقف ہے، اور وہ نماز پڑھنے کی جگہ ہے، اور عید گاہ کو مسجد کے حکم میں شمارکیاگیاہے۔ وقف کی زمین کو کسی دوسرے مصرف میں لگانا جائز نہیں ہے۔ ٹرسٹیان اور دیگر حضرات کا عیدگاہ کی زمین کو سوال میں ذکرکردہ مقاصد کے لئے استعمال کرنا ہرگز جائز نہیں ہے۔ جو لوگ مسئلہ سے واقف ہیں ان کو چاہئے کہ ٹرسٹیان سے بات کرکے ان کو اس غیرشرعی عمل سے روکیں، اور مسجد کی طرح عیدگاہ کی حرمت کوبھی پامال ہونے سے بچائیں، علماء اور اہل شہر کو اس میں اپنی حیثیت کے مطابق اقدام کرناچاہئے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند