Eating & Drinking

Ref. No. 39/1167

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

You are not obliged to make inquiries of the ingredients used in the medicine. You can use the medicine prescribed by your doctors. Nevertheless, if it is clearly mentioned in the contents or you came to know the facts from a reliable source then you must go accordingly.

And Allah knows best

 

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

مساجد و مدارس

Ref. No. 40/99

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                

بسم اللہ الرحمن الرحیم-:  اس کو مصالح مسجد میں ہی شمار کیا جائے گا۔  واللہ  اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

مساجد و مدارس

Ref. No. 41/1000

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مسجد کی زمین کو کسی بھی طرح ذاتی استعمال میں لانا درست نہیں ہے۔ 

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

زیب و زینت و حجاب

Ref. No. 41/1079

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سونے اور چاندی سے بنے ہوئے کسی سامان کو استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ لہذا چاندی کی سلائی استعمال کرنا بھی جائز  نہیں  ہے۔ وَقَالَ فِي الْجَامِعِ الصَّغِيرِ: يُكْرَهُ وَمُرَادُهُ التَّحْرِيمُ وَيَسْتَوِي فِيهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ لِعُمُومِ النَّهْيِ، وَكَذَلِكَ الْأَكْلُ بِمِلْعَقَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالِاكْتِحَالُ بِمِيلِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَكَذَا مَا أَشْبَهَ ذَلِكَ كَالْمُكْحُلَةِ وَالْمِرْآةِ وَغَيْرِهِمَا لِمَا ذَكَرْنَا. (فتح القدیر 10/6)۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نکاح و شادی

Ref. No. 947/41-91

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  نکاح کے اندر مہر شرط ہے، اگر عورت نے مہر نہ لینے کی شرط لگائی ہو توبھی نکاح صحیح ہوگا اور بعدنکاح شوہر کے ذمہ مہر مثل  واجب ہوگا۔شرط فاسد سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔   

(والنكاح) بأن قال تزوجتك على أن لا يكون لك مهر يصح النكاح ويفسد الشرط ويجب مهر المثل كما عرف في موضعه (البحرالرائق 6/203) (وَإِنْ تَزَوَّجَ مُسْلِمٌ عَلَى خَمْرٍ أَوْ خِنْزِيرٍ فَالنِّكَاحُ جَائِزٌ وَلَهَا مَهْرُ مِثْلِهَا) ؛ لِأَنَّ شَرْطَ قَبُولِ الْخَمْرِ شَرْطٌ فَاسِدٌ فَيَصِحُّ النِّكَاحُ وَيَلْغُو الشَّرْطُ، بِخِلَافِ الْبَيْعِ؛ لِأَنَّهُ يَبْطُلُ بِالشُّرُوطِ الْفَاسِدَةِ لَكِنْ لَمْ تَصِحَّ التَّسْمِيَةُ لِمَا أَنَّ الْمُسَمَّى لَيْسَ بِمَالٍ فِي حَقِّ الْمُسْلِمِ فَوَجَبَ مَهْرُ الْمِثْلِ. (العنایۃ شرح الھدایۃ 3/358)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah

Ref. No. 1050/41-209

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

It is duty of every citizen to abide by the rules of the country as strictly as possible. So they should avoid slaughtering cows whilst other options are available. When other animals can be slaughtered in Qurbani, slaughtering cow and consequently poisoning the country environment is against Islamic norms and etiquettes.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

نکاح و شادی
اگر لڑکا اپنی ہونے والی بیوی یعنی لڑکی کی موجودگی میں لڑکی کی ماں سے پوچھے کے آپ اپنی بیٹی کا مجھ سے نکاح کر دیں اس وقت دو مسلمان مرد بھی موجود ہوں جبکہ لڑکی کی ماں کہے کہ ابھی منگنی کر لیں نکاح تین ماہ بعد کر لیں گیں. اس پر کیا حکم لگے گا لڑکی چپ رہے جبکہ وہ دل میں کہے کہ وہ چپ نکاح قبول کرنے کی نیت سے ہے. کیا نکاح ہو جائے گا

اسلامی عقائد

Ref. No. 1988/44-1935

بسم اللہ الرحمن الرحیم: مروجہ تمام بینک سودی نظام پرقائم ہیں، اور شریعت میں سودی حسابات کے تمام کام حرام ہیں، اس لئے بینک میں سودی لین دین  سے متعلق جملہ امور ناجائز ہیں ۔ تاہم اگر کوئی پہلے سے بینک میں ملازمت پر ہے تو اس  کے لئے بہتر ہے کہ دوسری ملازمت  کی تلاش بھی کرتارہے۔  

{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ  فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ}[البقرة:278، 279] {وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ}[المائدة:2]

’’عن جابر رضي الله عنه، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه» ، وقال: «هم سواء».‘‘ (الصحیح لمسلم، 3/1219، باب لعن آكل الربا ومؤكله، ط:دار احیاء التراث-بیروت) (مشکاة المصابیح، باب الربوا، ص:243، ط:قدیمی)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

زکوۃ / صدقہ و فطرہ

Ref. No. 2270/44-2431

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگر پلاٹ خریدتے وقت ہی بیچنے کی نیت  تھی  تو پھر اس کی وجہ سے وہ پلاٹ  ایک تجارتی سامان ہے، لہذا  تجارتی سامان کی موجودگی میں جس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپئے ہیں، اس کو زکوۃ کی رقم دینا درست نہیں  ہے، اور اگر  خریدتے وقت بیچنے کی نیت نہیں  تھی تو اب  بعد میں بیچنے کی نیت کرنے سے وہ سامان ِ تجارت نہیں بنے گا ،  لہذا عورت کو اس پلاٹ کی وجہ سے صاحب نصاب نہیں کہاجائے گا اس لئے اس کو زکوۃ دینا جائز ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

اسلامی عقائد

الجواب وباللّٰہ التوفیق:ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ ساتویں آسمان پر ہیں اور سب فرشتے اس کے لیے نماز پڑھتے ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرشتوں کی نماز کیسی ہوتی ہے؟ تو اس پر حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور فرمایا: کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے میرا سلام فرمادیجئے اور بتلادیجئے کہ آسمان دنیا کے فرشتے اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرتے رہیں گے اور بس ’’سبحان ذي الملک والملکوت‘‘ پڑھتے رہیں گے اور دوسرے آسمان والے فرشتے رکوع میں رہیں گے اور ’’سبحان ذي العزۃ والجبروت‘‘ پڑھتے رہیں گے اور تیسرے آسمان کے فرشتے حالت قیام میں رہیں گے اور کہتے رہیں گے ’’سبحان الحي الذي لایموت‘‘(۱)

(۱) علاء الدین بن حسام الدین، الہندي، کنزالعمال، ’’کتاب العظمۃ: من قسم الأفعال‘‘: ج ۱۰،ص: ۱۶۵، رقم: ۲۹۸۱۹۔

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص256