زیب و زینت و حجاب

Ref. No. 1213 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ کالا خضاب لگانا جس سے بالوں کی سیاہی اصلی سیاہی معلوم ہو ، مکروہ تحریمی ہے۔ ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کراہت سے خالی نہیں، تاہم نماز ہوجائے گی اور ایسے امام کے پیچھے پڑھی گئی نمازوں کا اعادہ لازم نہیں ہے۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Business & employment

Ref. No 939

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

Dealing with riba/interest (without a severe need or a valid reason that is acceptable in Islam) is a major sin in Islam and the Quran says it is Haram. A person should abstain from it throughout his life.

And Allah knows best

 

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 39/1150

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  غسل دینے کی کوئی صورت نہ ہو تو تیمم وغیرہ کرادیا جائے اور تدفین کردی جائے تو حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 41/1011

 الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  عورتوں کو قبرستان جانے سے منع کیا گیا ہے تاکہ وہ غیرشرعی امور میں مبتلا نہ ہوجائیں۔  البتہ اگر کوئی عورت اپنے کسی رشتہ دار کی قبر پر فاتحہ وغیرہ پڑھنے باپردہ خاموشی کے ساتھ جائے اور پڑھ کر آجائے ، اپنے اوپر مکمل کنٹرول ہو تو اس  کے  لئے اجازت ہے۔ تاہم بہتر ہے کہ قبرستان کے باہر سے ہی جو کچھ پڑھنا ہو پڑھ کر ایصال ثواب کردے۔عورتوں کو قبرستان جانے کی عام اجازت اگر دیدی جائے گی تو بڑے خرافات رونما ہوں گے، اس لئے سد ذرائع کے طور پر ان کو منع کیاجاتاہے۔

 

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Miscellaneous

Ref. No. 1054/41-239

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

giving or taking bribe is Haram in Islamic Shariah. If he is qualified and eligible for the job, then his job is fine and salary is halal. And if he is not eligible and he got the job unjustly just owing to bribe, then it is not halal.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

مذاہب اربعہ اور تقلید

Ref. No. 1154/42-391

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حنفی شخص دوسرے مسلک کی اقتداء کرنے والوں کی امامت کرسکتا ہے، اور امام اپنے مسلک کے مطابق نماز پڑھائے۔ مسجد کے مصلیوں کے غیرمسلک ہونے کی وجہ سے اپنا مسلک تبدیل کرنا جائز نہیں ہے۔   تاہم اگر نماز پڑھادی تو نماز ہوجائے گی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

طلاق و تفریق

Ref. No. 1266/42-609

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مذکورہ مسئلہ نزاعی ہے، اس کے لئے کسی قریبی معتبرشرعی دارالقضاء سے رجوع کریں۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Islamic Creed (Aqaaid)
I miss my father and uncle so much that I uncontrollably make Dua to Alla(swt) to send them back. Please make clear is it permitted or will I commit a sin by making such Dua?? please guide me how to come out of this sadness(tell me some Dua). I am deeply saddened.

اسلامی عقائد

الجواب وباللّٰہ التوفیق:جو شخص مرشد کو رسول اور خدا کہتا ہے وہ کافر و مرتد ہے (۲) اور انکار حشر و نشر اور حساب و کتاب بھی کفر ہے اور توبہ سے انکار کرنا بھی مسلمان کا کام نہیں ہے۔(۳) اور کھانے کو سامنے رکھ کر فاتحہ پڑھنا بھی خلاف سنت اور بدعت ہے(۱) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بشر ہونا قرآن سے ثابت ہے، اللہ تعالی کے ذاتی نور میں کسی کی شرکت نہیں اور اللہ کے نور کا تجزیہ کرنا بھی شرک اور کفر ہے۔(۲)

(۲) ومن تکلم بہا عالماً عامداً کفر عند الکل۔ (ابن عابدین، رد المحتار علي الدر المختار، ’’کتاب الجہاد: باب المرتد‘‘: ج ۶، ص: ۳۵۸)

(۳) رجل کفر بلسانہ طائعاً وقلبہ مطمئن بالإیمان یکون کافرا، ولا یکون عند اللّٰہ مؤمناً، کذا في فتاویٰ قاضي خان۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب السیر: الباب التاسع: في أحکام المرتدین، موجبات الکفر أنواع، ومنہا: ما یتعلق بتلقین الکفر‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۳)

(۱) واعلم أن النذر الذي یقع للأموات من أکثر العوام وما یؤخذ من الدراہم والشمع والزیت ونحوہا إلی ضرائح الأولیاء الکرام تقربا إلیہم فہو بالإجماع باطل وحرام۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصوم: باب ما یسفد الصوم وما لا یفسدہ، مطلب: في النذر الذي یقع للأموات من أکثر‘‘: ج ۳، ص: ۴۲۷)

(۲) {قُلْ إِنَّمَآ  أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحٰٓی إِلَيَّ  أَنَّمَآ إِلٰھُکُمْ  إِلٰہٌ وَّاحِدٌج}  (سورۃ الکہف: ۱۱۰)

 

 

نکاح و شادی

Ref. No. 2061/44-2058

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔نکاح کے معاملہ میں والدین کا مشورہ بہت اہمیت کا حامل ہے، اولاد کو ہمیشہ والدین کی ترجیحات کا خیال رکھنا چاہئے۔ تجربہ شاہد ہے کہ والدین کامشورہ ہی عموما اولاد کے حق میں مفید ہوتاہے، اور ان کے مشورہ کے خلاف کرنے میں بہت سے مفاسد پیدا ہوجاتے ہیں، اس لئے ان کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھانا چاہئے، البتہ صرف ذات الگ ہونے کی بنیاد پروالدین کا اس رشتہ سے  منع کرنا مناسب نہیں ہے۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند