Frequently Asked Questions
نماز / جمعہ و عیدین
الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز میں قرأت کرنا فرض ہے، پہلی رکعت میں اس نے قرأت نہیں کی اس لیے ترک فرض کی وجہ سے اس کی نماز فاسد ہوگئی، اعادہ کرنا لازم ہے۔(۱)
(۱) ومنہا القراء ۃ: وفرضہا عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ یتأدی بآیۃ واحدۃ وإن کانت قصیرۃ، کذا في المحیط۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الرابع في صفۃ الصلاۃ، الفصل الأول في فرائض الصلاۃ، ومنہا: القراء ۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۲۶، زکریا دیوبند)
وفي الولو الجیۃ‘‘ الأصل في ہذا أن المتروک ثلاثۃ أنواع: فرض، وسنۃ، وواجب ففي الأول: أمکنہ التدارک بالقضاء یقضي وإلا فسدت صلاتہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الثاني عشر في سجود السہو‘‘: ج ۱، ص: ۱۸۵، زکریا دیوبند)
وقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا صلاۃ إلا بقرأۃ‘‘ رواہ مسلم من حدیث أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ وعلیہ انعقد الإجماع … (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: باب شروط الصلوٰۃ‘‘: ص: ۲۲۵، مکتبہ شیخ الہند دیوبند)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص347
احکام میت / وراثت و وصیت
Ref. No. 991 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحم الرحیم:۔ صورت مسئولہ میں بغیر بناؤ سنگھار کے، عورت پردہ کے ساتھ باہر جاسکتی ہے، لیکن جلد واپس آجائے؛ باہر نکل کر کسی اور کام میں وقت ضائع نہ کرے۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
مساجد و مدارس
Ref. No. 38 / 1084
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم: ضرورت کے پیش نظر کیمرے نصب کرنے کی گنجائش ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
Ref. No. 1405/42-837
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نفل نماز کی باضابطہ جماعت مردوں کے لئے بھی ناجائز اورمکروہ تحریمی ہے، تو عورتوں کے لئے بدرجہ اولی مکروہ وناجائز ہوگی۔ اس لئے یہ طریقہ درست نہیں ہے، اس سلسلہ کو فوری طور پر بند کردینا چاہئے۔
التطوع بالجماعة إذا كان على سبيل التداعي يكره وفي الأصل للصدر الشهيد أما إذا صلوا بجماعة بغير أذان وإقامة في ناحية المسجد لا يكره، وقال شمس الأئمة الحلواني: إن كان سوى الإمام ثلاثة لا يكره بالاتفاق وفي الأربع اختلف المشايخ والأصح أنه يكره. هكذا في الخلاصة. (الفتاوی الھندیۃ الفصل الثانی فی بیان من ھو احق بالامامۃ 1/83) (و) يكره تحريما (جماعة النساء) ولو التراويح في غير صلاة جنازة (لأنها لم تشرع مكررة) ، فلو انفردن تفوتهن بفراغ إحداهن (شامی، باب الامامۃ 1/565) ولا ينبغي أن يتكلف لالتزام ما لم يكن في الصدر الأول كل هذا التكلف لإقامة أمر مكروه وهو أداء النفل بالجماعة على سبيل التداعي، فلو ترك أمثال هذه الصلوات تارك ليعلم الناس أنه ليس من الشعار فحسن. شامی، باب الوتر والنوافل 2/49) وصلاة النفل بالجماعة مكروه ما خلا قيام رمضان وصلاة الكسوف؛ لأنه لم يفعلها الصحابة. اهـ.(تبیین الحقائق ، باب ادراک الفریضۃ 1/180)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
نماز / جمعہ و عیدین
Ref. No. 1741/43-1439
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اذان میں حی علی الصلوۃ کے وقت چہرہ کو دائیں جانب پھیرنا، اور حی علی الفلاح کے وقت بائیں جانب چہرہ پھیرنا مسنون ہے۔ سنت کے خلاف عمل جان بوجھ کر نہ کرنا چاہئے،کہ ایسا کرنا مکروہ ہے، لیکن اگر کبھی اتفاق سے ایسا ہوگیا تو کوئی حرج نہیں ہے، اذان ہوگئی اوراس کے بعد پڑھی گئی نمازبلاکراہت درست ہوگئی۔ 2 جو شخص اذان دے اقامت کہنا بھی اسی کا حق ہے، اذان کہنے والے کی اجازت کے بغیر دوسرے شخص کا اقامت کہنا مکروہ ہے اگر مؤذن ناراض ہوتاہو، لیکن اگر مؤذن نے اجازت دیدی، یا مؤذن ناراض نہیں ہوتاہے تو دوسرا شخص بلااجازت بھی اقامت کہہ سکتاہے۔ نماز بہرصورت درست ہوجاتی ہے۔
قوله: ويلتفت يمينًا وشمالًا بالصلاة والفلاح) لما قدمناه ولفعل بلال - رضي الله عنه - على ما رواه الجماعة، ثم أطلقه فشمل ما إذا كان وحده على الصحيح؛ لكونه سنة الأذان فلايتركه خلافًا للحلواني؛ لعدم الحاجة إليه، وفي السراج الوهاج: أنه من سنن الأذان فلايخل المنفرد بشيء منها، حتى قالوا في الذي يؤذن للمولود: ينبغي أن يحول. اهـ.
وقيد باليمين والشمال؛ لأنه لايحول وراءه لما فيه من استدبار القبلة، ولا أمامه لحصول الإعلام في الجملة بغيرها من كلمات الأذان، وقوله بالصلاة والفلاح لف ونشر مرتب، يعني أنه يلتفت يمينًا بالصلاة وشمالاً بالفلاح، وهو الصحيح خلافًا لمن قال: إن الصلاة باليمين والشمال والفلاح كذلك، وفي فتح القدير: أنه الأوجه، ولم يبين وجهه، وقيد بالالتفات؛ لأنه لايحول قدميه؛ لما رواه الدارقطني عن بلال قال: «أمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أذّنّا أو أقمنا أن لانزيل أقدامنا عن مواضعها»، وأطلق في الالتفات ولم يقيده بالأذان، وقدمنا عن الغنية أنه يحول في الإقامة أيضًا، وفي السراج الوهاج: لايحول فيها؛ لأنها لإعلام الحاضرين بخلاف الأذان فإنه إعلام للغائبين، وقيل: يحول إذا كان الموضع متسعًا". (البحر الرائق شرح كنز الدقائق (1/ 272)
ويحول في الإقامة إذا كان المكان متسعًا وهو أعدل الأقوال كما في النهر". حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 197)
"وفي البستان: لايحول في الإقامة إلا لإناس ينتظرون، ذكره التمرتاشي. اهـ. كاكي". تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (1/ 92)
أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقاً)، وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة‘‘.(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 395)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
تجارت و ملازمت
Ref. No. 1996/44-1953
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سرکار نے جو میڈیکل سرٹیفکیٹ آپ کے لئے جاری کیا ہے اس کو کسی دوسرے کو اجرت پر دینا قانونا جرم ہے، اور شرعا بھی درست نہیں ہے۔ اگر میڈیکل اسٹور میں شرکت کرلی جائے تو ایک شریک کے پاس جو سرٹیفکیٹ ہے اس کو استعمال کیاجاسکتاہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
احکام سفر
Ref. No. 2500/45-3821
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر آپ پہلےسےمقیم ہیں تو صرف احتمال کی وجہ سے مسافر نہیں ہوں گے جب تک کہ سفر کا آغاز نہ کردیں، اور سفر کا آغاز کرتے ہی آپ قصر شروع کردیں گے گرچہ درمیان سے واپس آنا پڑ جائے، اسی طرح اگر آپ مسافر ہیں اور کسی جگہ قیام کا پندرہ دن پختہ ارادہ نہیں ہے تو آپ مسافر ہی ہیں، جب آپ نے قیام کیا تو اس وقت نیت آپ کی پندرہ دن سے زیادہ ٹھہرنے کی ہے اور احتمال ہے کہ سفر پر جانا پڑ جائے تو اس احتمال سے اقامت ختم نہیں ہوگی۔ اور اگر صرف 14 دن قیام کی نیت تھی پھرسفرمیں جانےکاارادہ تھااس احتمال کے ساتھ کہ اگر اجازت نہیں ملی تو رک جاؤں گا تو آپ مسافر ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
حدیث و سنت
بدعات و منکرات
الجواب وباللّٰہ التوفیق:اس میں کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ اچھا ہے۔(۲)
(۲) ولأہلک علیک حقا فأعط کل ذي حق حقہ۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الصوم: باب من أقسم علی أخیہ یفطر في التطوع‘‘: ج ۱، ص: ۲۶۴، رقم: ۱۹۶۸۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص329
اسلامی عقائد
Ref. No. 2699/45-4459
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
It is not right to pray for impossible things, similarly, it is not right to pray for illegal and forbidden things, things that a person does not have the right to pray for, for example, it is not right to pray for a miracle; such prayers are not answered. Similarly, there are some conditions for the acceptance of dua, if these conditions are not met, dua even for a halal item is not answered.
يحرم سوال العافية فقال الثاني من المحرم ان نسال المستحيلات العادية وليس نبیا ولا وليا في الحال كسوال الاستغناء عن النفس في الهواء‘‘ (رد المحتار: ج 1، ص: 522)
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband