نماز / جمعہ و عیدین

الجواب وباللہ التوفیق:عید کی نماز کا وقت آفتاب کے اونچا ہو جانے کے بعد سے زوال سے پہلے تک ہے اور مذکورہ صورت میں عید کا وقت چوںکہ نکل چکا ہے اس لیے یہ نماز اگلے دن اسی نماز کے وقت میں ادا کی جائے گی دوپہر بعد ادا کرنا جائز نہیں ہوگا۔(۱)

(۱)خرج عبد اللّٰہ بن بسر صاحب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مع الناس في یوم عید فطر أو أضحی، فأنکر إبطاء الامام، فقال: إنا کنا قد فرغنا ساعتَنا ہذہ، وذلک حین التسبیح۔ (أخرجہ أبو داؤد، في سننہ: ’’کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ العیدین، باب وقت الخروج إلی العید‘‘، ج۱، ص: ۱۶۱، رقم: ۱۱۳۵)
یستحب تعجیل الإمام الصلاۃ في أول وقتہا في الأضحی وتأخیرہا قلیلا عن أول وقتہا في الفطر بذلک کتب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إلی عمرو بن حزم وہو بنجران عجل الأضحی وأخر الفطر قیل لیؤدی الفطر ویعجل إلی التضحیۃ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ:  باب الجمعۃ‘‘: ص: ۱۲۵)

 

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص84

طلاق و تفریق

Ref. No. 2776/45-4345

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال بظاہر سوال مذكور میں تمام ذکر کردہ صورتیں خلوت صحیحہ کے ثبوت کے لئے مانع معلوم ہوتی ہیں، اگر واقعی عورت حالت حیض میں تھی تو بلا شبہ خلوت  ثابت نہیں ہوگی، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اس بات کی تحقیق کرلی جائے تبھی خلوت صحیحہ کے ثبوت اور عدم ثبوت پر یقین کریں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

اسلامی عقائد

Ref. No. 2778/45-4348

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وعظ کرنے سے مراد اگر تقریر ہے تو جو شخص بھی دینی و شرعی مسائل سے واقف ہو، قرآن و حدیث کا علم رکھتاہو ، حافظ ہو یا غیرحافظ ، تبلیغی ہو یا غیرتبلیغی وعظ و تقریر کرسکتاہے، اور اگر وہ قرآن و حدیث کا علم نہیں رکھتا تو ایسے شخص پر احتیاط لازم ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

نماز / جمعہ و عیدین

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بغیر ضرورت کے دروں ودروازوں کو چھوڑ کر پیچھے اصل صف میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ؛ بلکہ بلا ضرورت دروں میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔(۲)

(۲) عن معاویۃ بن قرۃ عن أبیہ، قال: کنا ننہی أن نصف بین السواري علی عہد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، ونطرد عنہا طردا۔ …  وقال: وقد کرہ قوم من أہل العلم أن یصف بین السواري، وبہ یقول أحمد وإسحاق، وقد رخص قوم من أہل العلم فی ذلک، قال ابن العربي: ولا خلاف في جوازہ عند الضیق، وأما عند السعۃ فہو مکروہ للجماعۃ فأما الواحد، فلا بأس بہ، وقد صلی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم في الکعبۃ بین سواریہا۔‘‘(أخرجہ ابن ماجۃ، في سننہ، ’’إقامۃ الصلوات و السنۃ فیھا، باب الصلاۃ بین السواري في الصف،‘‘ ج۲، ص۷۰، رقم ۱۰۰۲ )
والأصح ما روي عن أبي حنیفۃ أنہ قال: أکرہ أن یقوم بین الساریتین أو في زاویۃ أو في ناحیۃ المسجد أو إلی ساریۃ؛ لأنہ خلاف عمل الائمۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’باب الإمامۃ، مطلب: ھل الإسائۃ دون الکراھۃ أو أفحش منھا‘‘: ج ۲، ص:۳۱۰)
والاصطفاف بین الأسطوانتین غیر مکروہ؛ لأنہ صف فی حق کل فریق، وإن لم یکن طویلا وتخلل الأسطوانۃ بین الصف کتخلل متاع موضع أو کفرجۃ بین رجلین وذٰلک لا یمنع صحۃ الاقتداء ولا یوجب الکراہۃ۔ (السرخسي، المبسوط:ج ۲، ص: ۳۵، (شاملہ)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص166

 

احکام میت / وراثت و وصیت

Ref. No. 1232 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ صورت مسئولہ میں بشرط صحت سوال، جب بھائی نے پیسے ما ں کو دیدئے  اور ان کو اختیار دیدیا تو وہ اب ماں کے ہوگئے؛ اگر وہ کسی کو کچھ دینا چاہیں تو ان کو اختیار ہے، ان پر کوئی دباو نہیں ڈالاجائےگا۔ آپ نے بہن کی شادی میں جو تعاون کیا وہ تبرع ہے اس کا اجرعظیم آخرت میں آپ کو ملے گا انشاء اللہ۔ ماں نے ایک موقع پر خوش ہوکر ایک بات کہہ دی اور پھر بعد میں مصلحت اس کے خلاف میں نظر آئی اور اس پر عمل نہ کیا تو اس کی گنجائش ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

خوردونوش

Ref. No. 1002

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: بیٹھ کر کھانا کھانا سنت ہے، کرسی پر بیٹھ کر کھانا فی زماننا کسی خاص قوم کا شعار نہیں ہے اس لئے جائز ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah

Ref. No. 39/1166

In the name of Allah the most Gracious the most merciful

The answer to your question is as follows:

Before declaring any food halal or haram we are obliged to know how the raw material for the food is procured and then how it is prepared in their kitchen. If the raw material is procured in a halal way and then the food is not fried in haram oil or there is no contamination with haram things, then it will be permissible and a Muslim can eat it. Otherwise it will be regarded Haram and one must avoid it. However, if you are not sure and you don’t know about the ingredients used in food, then it is preferable to refrain from eating in such restaurants.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband 

Taharah (Purity) Ablution &Bath
Ref. No. 41/000 In the name of Allah the most Gracious the most Merciful The answer to your question is as follows: In the above mentioned case, only Wudu will suffice you. Ghusl becomes obligatory only when one is certain that it is wet-dream. You can make wudu and perform namaz and avoid waswasa. Additionally, you had better consult a doctor for treatment. And Allah knows best Darul Ifta Darul Uloom Waqf Deoband

Prayer / Friday & Eidain prayers

Ref. No. 1163/42-385

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

If one prays Qaza namaz at the time of Jahri prayers, then he may recite in both manners loud or quiet. But if he makes up for Qaza at the time of Sirri prayers, then he must recite in quiet manner not aloud. Thus, if he makes up for the Fajr prayers after sunrise, he will recite quietly but if he prays in congregation, the imam will recite aloud.

ویخافت المنفرد حتما ای وجوبا ان قضی الجھر یۃ فی وقت المخافتۃ کان صلی العشاء بعد طلوع الشمس۔ (ردالمحتار، فصل فی القراءۃ 1/533)

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

 

احکام میت / وراثت و وصیت
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ صورت مسئلہ: ایک بیوہ عورت اپنی زندگی میں ہی اپنا گھر اور جائداد اپنے بچوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہیں تو وہ کس طرح سے اپنا تمام مال اپنے وارثوں میں تقسیم کریگی ؟ جائداد و مال: اس کے پاس 80 گز کا ایک مکان ہے لیاری ایکسپریس تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 میں جس کی قیمت تقریباً 20 لاکھ روپے ہیں۔ اور 3 تولہ سونا اور 3 لاکھ 60 ہزار روپے ان کی ملکیت میں ہیں۔۔۔ ورثاء: پہلے شوہر سے 2 بیٹیاں ہیں جن میں سے ایک حیات ہیں اور دوسری کا انتقال ہو گیا ہے لیکن ان کی اولاد موجود ہیں۔ جبکہ دوسرے شوہر سے 5 بیٹیاں اور 1 بیٹا ہے۔۔۔ آپ حضرات سے التماس ہے کہ مسئلہ کی وضاحت فرما دیں کہ کیسے مال کو تقسیم کیا جائیگا؟ جزاک اللہ خیرا کثیرا