Frequently Asked Questions
Miscellaneous
Ref. No. 37 / 1060
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم: محض آڈیو کی بنیاد پر جرم ثابت نہیں ہوسکتا ہے، آڈیو وغیرہ جعلی بھی تیار کرائے جاسکتے ہیں، حالانکہ جرم کے ثبوت کے لئے ایسی قوی دلیل کا ہونا لازم ہے جس میں کسی قسم کا شبہ نہ ہو، اگر وہ اس آڈیو کا اقرار کررہاہے یا دیگر شرعی شہادت موجود ہے جرم کا ثبوت ہوجائے گا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
نماز / جمعہ و عیدین
Ref. No. 40/861
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جب آپ نے سنت شروع کردی تو اب توڑنا جائز نہیں ہے۔ سنت پوری کریں، پھر اگر قعدہ اخیرہ مل جائے تو ٹھیک ہے ورنہ تنہا نماز پڑھ لیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 40/1071
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ علماء فرنگی محل علماء اہل سنت والجماعت ہیں، ملا قطب الدین سہالوی (۱۱۰۳ھ) ملا نظام الدین سہالوی فرنگی محلی (۱۱۶۱ھ) مولانا محمد عبدالحیی فرنگی محلی (۱۲۰۴ھ) مولانا عبدالرزاق فرنگی محلی (۱۳۰۷ھ) اور مولانا عبدالباری فرنگی محلی (۱۳۴۴ھ) ۔ یہ سب علماء اہل سنت والجماعت اور علماء حق پرست ہیں۔ ان کے زمانہ میں دیوبندیت اور بریلویت کا وجود نہیں تھا۔ مولانا عبدالباری بھی علماء اہل سنت میں سے ہیں، ان کے زمانہ میں مولانا احمد رضا خان صاحب موجود تھے، اور ان کے ساتھ تعلقات بھی تھے لیکن اس بنیاد پر ان کو سنی نہیں کہا جاسکتا ہے، کیونکہ ان کے بعض مسائل میں مولانا احمد رضا خان صاحب سے بھی اختلافات تھے، جیسا کہ بعض مسائل میں علماء دیوبند سے اختلاف تھا، مولانا عبدالباریؒ نے حضرت تھانوی ؒ کی کتاب حفظ الایمان پر اعتراض کیا تھا صرف اتنی بات ملتی ہے لیکن یہ بات کہاانھوں نے حضرت تھانوی کی کتابیں فرنگی محل میں جلادی تھیں اس کا تذکرہ مجھے کہیں نہیں ملا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Prayer / Friday & Eidain prayers
Ref. No. 1448/42-900
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
Nafl prayers can be offered at any time, but if it is offered after two Rakat sunnat as mentioned in the question, it is better.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
اسلامی عقائد
Ref. No. 1557/43-1079
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عورت عدت وفات چار ماہ دس دن گزارے گی۔ 21 اپریل کو صبح پانچ بجے جو عدت شروع ہوئی وہ 29 اگست بوقت صبح پانچ بجے پوری ہوگی، اس طرح 130 دن پورے ہوں گے۔ عدت وفات حائضہ اور غیر حائضہ دونوں کے لئے چار ماہ دس دن ہے ۔ البتہ اگر حاملہ ہو تو اس کی عدت وضع حمل ہے۔ بچہ کی پیدائش پر عدت پوری ہوجائے گی، اور اس میں ایام کی تعیین نہیں ہے۔
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ (سورۃ البقرۃ 234)
وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُوْلَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا (سورۃ الطلاق 4)
"وإذا مات الرجل عن امرأة الحرة فعدتها أربعة أشهر و عشرة و هذه العدة لاتجب إلا في نكاح صحيح". (الجوھرۃ النیرۃ، باب العدۃ، 2/154 ط:مكتبة حقاني) العدة (للموت أربعة أشهر) بالأهلة لو في الغرة كما مر (وعشر) من الأيام بشرط بقاء النكاح صحيحا إلى الموت.. (شامی 3/510) "في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق و الموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلية وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر، فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين" (شامی 3/509)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ افعال کے مرتکب کو خارج از اسلام قرار دیا جائے گا، اگر وہ مسلمان کہلاتا ہے اور یہ افعال کرتا ہے تو وہ مسلمان نہیں، مرتد ہے۔ (۱)
(۱) {مَنْ کَفَرَ بِاللّٰہِ مِنْ م بَعْدِ إِیْمَانِہٖٓ إِلَّا مَنْ أُکْرِہَ وَقَلْبُہٗ مُطْمَئِنٌّم بِالْاِیْمَانِ وَلٰکِنْ مَّنْ شَرَحَ بِالْکُفْرِ صَدْرًا فَعَلَیْھِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰہِ ج وَلَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ ہ۱۰۶}(سورۃ النحل، آیۃ: ۱۰۶)
قال تعالیٰ: {وَمَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْإِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَہُوَ فِيْ الْأٰخِرَۃِ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ} (سورۃ آل عمران: ۸۵)
وقال تعالیٰ: {إِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْإِسْلَامُ} (آل عمران: ۱۹)
روزہ و رمضان
Ref. No. 2170/44-2346
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اسلام میں زنا حرام ہے گناہ کبیرہ ہے، اور زانی کی سزا شریعت نے خود متعین کی ہے، اگر زانی غیرشادی شدہ ہے تو اسلامی حکومت میں اس کو ایک سو کوڑے لگائے جائیں گے، اور اگر شادی شدہ ہو تو اس کو پتھر سے مار مار کر ہلاک کردیاجائے گا، اور یہ سب کچھ اسلامی امیر کے حکم سے ہوگا۔ غیراسلامی حکومت میں یہ سزا جاری نہیں ہوسکتی ہے، اس لئے آپ توبہ واستغفار کریں، اور آئندہ اس سے پورے طور پر بچیں اور اس لڑکی سے کسی طرح کا رابطہ نہ رکھیں، اس کا فون نمبر وغیرہ بھی ڈیلیٹ کردیں تاکہ کسی طرح رابطہ نہ ہوسکے۔ زنا کی سزا میں روزے رکھنا کوئی کفارہ شریعت میں وارد نہیں ہواہے۔ اس لئے کفارہ کے طور پر روزہ رکھنا معتبر نہیں ہے۔ خوب استغفار کرے، توبہ کرے، اللہ کے حضور گڑگڑائے تاکہ اس کی معافی ہوسکے، اللہ بڑے معاف کرنے والے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Prayer / Friday & Eidain prayers
Ref. No. 2238/44-2382
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
It is permissible for a woman to apply fragrance on prayer mat. This may create modesty in the prayer. Similarly there is no harm in applying fragrance on the special prayer clothes for a woman while praying inside the house. Light fragrance should be used so that its fragrance does not reach a non-mahram and does not cause temptation. However, if there are some non-mahrams in the same house, then she should absolutely avoid using perfume.
۔"عن أبي موسى : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: كل عين زانية، والمرأة إذا استعطرت فمرت بالمجلس فهي كذا وكذا -يعني زانية-". (سنن الترمذي 5 / 106
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
طلاق و تفریق
Ref. No. 2368/44-3577
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مذکورہ میں فی الحال کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، تینوں طلاقیں ماں کے گھر جانے پر معلق ہیں ، ماں کے گھر جاتے ہی تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی۔ ہاں اگر شوہر اپنی بیوی کو ایک طلاق دیدے ، بیوی عدت پوری کرنے کے بعد اپنی ماں کے گھر جائے اور پھر یہ شخص دوبارہ اس سے نکاح کرلے ، پھر یہ عورت اگر اپنی ماں کے گھر جائے گی تو کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔
ثم الشرط ان کان متاخرا عن الجزاء فالتعلیق صحیح وان لم یذکر حرف الفاء اذا لم یتخلل بین الجزاء وبین الشرط سکوت ۔ الاتری ان من قال لامراتہ ان طالق ان دخلت الدار یتعلق الطلاق بالدخول الخ۔۔۔ (الھندیۃ 1/488 زکریا دیوبند)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
طہارت / وضو و غسل
Ref. No. 2403/44-3626
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ تین مرتبہ گوشت کو اس طرح دھوئے کہ ہر مرتبہ گوشت والے برتن کا پورا پانی بہادے، یہاں تک کہ گوشت سے پانی کے قطرے ٹپکنا بند ہوجائیں تو اس طرح کرنے سے گوشت پاک ہوجائے گا۔اسی طرح پانی میں سے گوشت ہاتھ میں اٹھالے اور جب اس میں سے پانی ٹپکنا بند ہوجائے تو اس کو دوسرے پانی میں ڈال دے پھر اسی طرح تین مرتبہ عمل کرے تو وہ گوشت پاک ہوجائے گا، گوشت کو نچوڑنا یا اس کو خشک کرنا ضروری نہیں ہے۔ نجاست غیر مرئیہ کو پاک کرنے کا یہی طریقہ کتب فقہ میں مذکور ہے۔
(الھندیۃ: (42/1، ط: دار الفکر)
وإن كانت غير مرئية يغسلها ثلاث مرات۔۔۔۔وما لا ينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات والتجفيف في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثرا في استخراج النجاسة وحد التجفيف أن يخليه حتى ينقطع التقاطر ولا يشترط فيه اليبس.
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند