Frequently Asked Questions
Miscellaneous
Ref. No. 909/41-24B
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
Paying or receiving a fine is not allowed in Islam. A fine amount must be returned to the real owner. Club committee cannot make personal use of the fine amount. The club committee cannot go against the principles of Islam. The Holy Quran says: ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ھم الکافرون
)Those who do not judge according to what Allah has sent down are the disbelievers.( (Maidah 5/44)
و فی شرح الآثار التعزیر بالمال کان فی ابتداء الاسلام ثم نسخ والحاصل ان المذھب عدم التعزیر بالمال۔ شرح الآثار 4/61)
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
متفرقات
Ref. No. 1182/42-449
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کتا اگر گھر میں داخل ہوجائے تو اس کو کھلانا ضروری نہیں ہے، بلکہ اس کو گھر سے باہر نکال دینا چاہئے کہ جب تک وہ گھر میں ہوگا فرشتے گھر سے دوررہیں گے، پھر اگر گنجائش ہو تو کچھ کھانے پینےکو دینا چاہئے البتہ اگر اس کو کچھ بھی کھانے کو نہ دے تو بھی کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ لیکن اگرکتا پالا ہوا ہے اور اس کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا ہے ، تو اس کے کھانے پینے کی ذمہ داری مالک پر ہوگی، اس کو کھانا نہ دینا اور بھوکا رکھنا باعث گناہ ہے، اگر استطاعت نہ ہو تو اس کو آزاد کردینا چاہئے تاکہ دوسری جگہ اپنا کھانا تلاش کرے۔
عن ابن عمر رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «دخلت امرأة النار في هرة ربطتها، فلم تطعمها، ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض» (صحیح البخاری، باب: خمس من الدواب فواسق، یقتلن فی الحرم 4/130)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Innovations
Ref. No. 1307/42-665
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
In the above case, if there is no way to contact with him and he is unlikely to return as you have written, then it is allowable to use the goods for rent or to sell it and get the price as a rent.
قال الحموي في شرح الکنز․․․ إن عدم جواز الأخذ من فلان الجنس کان في زمانہم لمطاوعتہم في الحقوق والفتوی الیوم علی جواز الأخذ عند القدرة من أيّ مالٍ کان لا سیّما في دیارنا لمداومتہم العقوق الخ (رد المحتار علی الدر المختار:1/221) امداد الفتاوی (3/415، سوال: 43)
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
Business & employment
Ref. No. 1438/42-859
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
We don’t know the gold ETF. Write in detail about Gold ETF.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
مذاہب اربعہ اور تقلید
اسلامی عقائد
Ref. No. 2364/44-3568
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جب کوئی بچہ مدت رضاعت میں کسی عورت کا دودھ پی لے تو یہ خاتون اس بچے کی رضاعی ماں اور اس کی تمام اولاد اس بچے کے رضاعی بھائی بہن بن جاتے ہیں لہذا اس بچے کا اپنی رضاعی ماں کے اصول و فروع سے نکاح جائز نہیں ہوتاہے۔ صورت مسئولہ میں آپ کی بیٹی کا آپ کے بھائی کے بیٹے سے نکاح جائز نہیں ہے، کیونکہ آپ کی بیٹی مریم نے دادی کا دودھ پیا تو دادی اس کی رضاعی ماں ہوگئی، اور دادا رضاعی باپ بھی ہوگیا، لہذامریم کی شادی آپ کے بھائی کے بیٹے سے جائز نہیں ہے۔
أن كل اثنين اجتمعا على ثدي واحد صارا أخوين أو أختين أو أخا وأختا من الرضاعة فلا يجوز لأحدهما أن يتزوج بالآخر ولا بولده كما في النسب ۔۔۔۔ وأخوات المرضعة يحرمن على المرضع لأنهن خالاته من الرضاعة وأخواتها (وإخوتها) أخوال المرضع فيحرم عليهم كما في النسب فأما بنات أخوة المرضعة وأخواتها فلا يحرمن على المرضع لأنهن بنات أخواله وخالاته من الرضاعة وإنهن لا يحرمن من النسب فكذا من الرضاعة وتحرم المرضعة على أبناء المرضع وأبناء أبنائه وإن سفلوا كما في النسب۔ (بدائع الصنائع،كتاب الرضاع، ج4،ص2)
۔ أمومیة المرضعة للرضیع ویثبت أبوة زوج مرضعة إذا کان لبنہا منہ․
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
کھیل کود اور تفریح
Ref. No. 2410/44-3637
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جی ہاں، چچا اپنے بھتیجے کا عقیقہ کرسکتاہے، اور بچہ کا اس مقام پر موجود ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
فقہ
Ref. No. 2455/45-3722
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حدیث شریف میں قبلہ کی جانب تھوکنے، قضائے حاجت کرنے وغیرہ امور سے منع کیا گیاہے، اور ان امور کو قبلہ کے احترام و ادب کےخلاف گرداناگیاہے، ظاہر ہے جب ہمارے یہاں کسی قابل احترام آدمی کی جانب پیر کرنا ادب کے خلاف سمجھاجاتاہے تو کعبہ کی جانب اس کو احترام کے خلاف کیوں نہ سمجھاجائے۔ اسی وجہ سے فقہاء نے صراحت کی ہے کہ اگر کوئی جان بوجھ کر قبلہ کی جانب پیر کرتاہے او اس کو معمولی چیز سمجھتاہے تو مکروہ تحریمی کا مرتکب ہوگا اور گنہگار ہوگا، البتہ اگر کسی کا پیر نادانی میں قبلہ کی جانب ہوگیا تو کوئی گناہ نہیں۔
ویکره تحریماً استقبال القبلة بالفرج ۔۔۔کماکره مد رجلیه فی نوم او غیرها الیها ای عمدا لانه اساء ة ادب ۔ قال تحته: سیاتی انه بمد الرجل الیها ترد شهادته (فتاوی شامی ج ۱، ص: ۶۵۵)
قال الحصکفي: وکذا یکرہ ۔۔۔۔مد رجلہ الیہا ۔۔۔۔۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۳/۵۵، فصل : الاستنجاء(
يُكْرَهُ أنْ يَمُدَّ رِجْلَيْهِ فِي النَّوْمِ وغَيْرِهِ إلى القِبْلَةِ أوْ المُصْحَفِ أوْ كُتُبِ الفِقْهِ إلّا أنْ تَكُون عَلى مَكان مُرْتَفِعٍ عَنْ المُحاذاةِ۔ (فتح القدیر : ١/٤٢٠)
عَنْ حُذَیْفَةَ رضي الله عنه أظُنُّهُ عَنْ رَسُولِ الله صلي الله عليه وسلم قَالَ مَنْ تَفَلَ تُجَاهَ الْقِبْلَةِ جَاء یَوْمَ الْقِیَامَةِ تَفْلُهُ بَیْنَ عَیْنَیْهِ۔ (أبوداؤد، رقم ١٦٨)
(كَمَا كُرِهَ) تَحْرِيمًا (اسْتِقْبَالُ قِبْلَةٍ وَاسْتِدْبَارُهَا لِ) أَجْلِ (بَوْلٍ أَوْ غَائِطٍ) .... (وَلَوْ فِي بُنْيَانٍ) لِإِطْلَاقِ النَّهْيِ۔ (شامی : ١/٣٤١)
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إذا جلس أحدکم علی حاجتہ فلا یستقبل القبلۃ ولا یستدبرہا۔ (صحیح بن خزیمۃ، رقم : ۱۳۱۳)
ویکرہ استقبال … مہب الریح لعودہ بہ فینجسہ۔ (مراقي الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوي : ۵۳)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
حدیث و سنت
الجواب وباللّٰہ التوفیق:متعدد احادیث سے اس کا ثبوت ہے، کہ اس مبارک مہینہ میں نفل کا ثواب فرض کے برابر ہوتا ہے۔(۱)
(۱) فمن تطوع فیہ بخصلۃ من الخیر کان کمن أدی فریضۃ فیما سواہ۔…(مسند الحارث، ’’باب في فضل شہر رمضان‘‘: رقم: ۳۲۱؛ صحیح ابن خزیمۃ، ’’باب فضائل شہر رمضان‘‘: رقم: ۱۸۸۷)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص129
اسلامی عقائد
Ref. No. 2618/45-3991
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کرنسی کاریٹ کم زیادہ ہوتارہتاہے، اور آپ جس کمپنی سے کرنسی کا تبادلہ کرتے ہیں اس سے معاملہ طے ہونا ضروری ہے، دوملکوں کی کرنسی کا تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ جائز ہے، اس لئے بازار کے ریٹ سے کم یا زیادہ لینےمیں کوئی حرج نہیں ہے البتہ معاملہ نقد ہونا ضروری ہے، ادھار نہیں ہونا چاہئے۔
وإذا عدم الوصفان والمعنی المضموم إلیہ حل التفاضل والنساء لعدم العلة المحرمة (ہدایة: ۳/۷۹)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند