Prayer / Friday & Eidain prayers

Ref. No. 849 Alif

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

It is sunnah to raise one’s hand before reciting dua-e-Qunoot as it is mentioned in ‘Shami’.

And Allah knows best

 

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

عائلی مسائل

Ref. No. 38 / 1139

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بشر ط صحت سوال  صورت مسئولہ میں جبکہ بچہ کے اعضاء بن چکے ہیں اور جان پڑچکی ہے، اس کو ضائع کرنا حرام ہے۔ بچہ پیدا ہونے کے  بعد ضروری نہیں کہ ایسا ہی ہو جیساکہ رپورٹ میں ہے ۔  واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 39/1021

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کرلینا درست ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

نکاح و شادی

Ref. No. 40/863

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ زکوۃ کی رقم سے کوئی سامان خرید کر لڑکی کو جو زکوۃ کی مستحق ہو دینا درست ہے، البتہ زکوۃ کی رقم کھانے یا عام لوگوں کے استعمال کی چیزوں میں لگانا جائز نہیں اس سے زکوۃ دینے والوں کی زکوۃ ادا نہیں ہوگی۔  اور کھانا جائز نہیں ہوگا۔ اس میں ایسا کریں کہ کھانے کا نظم دیگر پیسوں سے کریں اور زکوۃ کے پیسوں کو لڑکی کے دینے کے لئے سامان خرید لئے جائیں۔  زکوۃ کی ادائیگی کے لئے مستحق کو مالک بنادینا ضروری ہے ۔

واللہ اعلم بالصواب 

نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 982/41-131

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  نماز درست ہوگئی، اس سے معنی میں کوئی فساد نہیں پیدا ہوا بلکہ  حیرت و استعجاب  کا مفہوم ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 1630/43-1189

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جس رکن میں وضو ٹوٹا ہے اس کو لوٹاکر نماز کی بناء کرے۔ اس لئے وضو کے بعد واپس آکر رکوع کرے اور پھر رکوع سے تحمید کے ساتھ اٹھے۔ اگر اس نے رکوع نہیں کیا  تو نماز فاسد ہوجائے گی۔

(ولو احدث فی رکوعہ او سجودہ توضا و بنی و اعادھما (بین السطور: ای الرکوع والسجود الذین احدث فیھما وجوبا لان الانتقال من رکن الی رکن بالطھارۃ شرط ولم یوجد، ولو لم یعدھما تفسد صلوتہ  (کنز الدقائق، باب الحدث فی الصلوۃ 1/31 ط مکتبہ تھانوی دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 1713/43-1441

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وتر کی تیسری  رکعت میں دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلے جانے اور پھر یاد آنے پر واپس نہیں لوٹنا چاہیئے تھا بلکہ اخیر میں سجدہ سہو کرکے نماز مکمل ہوجاتی۔ لیکن اگر واپس  کھڑے ہوکر  دعائے قنوت پڑھ لی تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوئی اورجب آخر میں سجدہ سہو کرلیا تو تلافی ہوگئی اوروتر  کی نماز درست  ہوگئی۔ لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔

کما لو سہا عن القنو ت فرکع فانہ لو عاد وقنت لاتفسد صلاتہ علی الاصح (شامی، ج:۲، ص: ۸۴)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ذبیحہ / قربانی و عقیقہ

Ref. No. 1913/43-1808

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگرقربانی کا جانور ایام عید الاضحی سے پہلے خرید لیا گیا، اور معاملہ مکمل ہوگیا، پھر  مالک کے پاس  اس جانور کو اس کے چارہ وغیرہ کی اجرت  پر دیدیا گیا تو ایسا کرنا  جائز ہے۔ البتہ ایام عیدالاضحی جب شروع ہوجائیں تو اس کا دودھ   صدقہ  کردینا چاہئے۔

فإن ‌كان ‌يعلفها فما اكتسب من لبنها أو انتفع من روثها فهو له، ولا يتصدق بشيء، كذا في محيط السرخسي" (ج 301/5 ط:ماجدیہ(

"ولو اشترى بقرة حلوبة وأوجبها أضحية فاكتسب مالا من لبنها يتصدق بمثل ما اكتسب ويتصدق بروثهافإن ‌كان ‌يعلفها فما اكتسب من لبنها أو انتفع من روثها فهو له، ولا يتصدق بشيء، كذا في محيط السرخسي۔" ) فتاوی ہندیہ, کتاب الاضحیۃ ،الفصل السادس فی بیان ما یستحب فی الاضحیۃ والانتفاع بھا،ج 301/5ط:دارالفکر(

"ويتصدق بلحمها؛ قال البقالي في «كتابه» : وما أصاب من لبنها تصدق بمثله أو قيمته، وكذا الأرواث إلا أن يعلفها بقدرها۔" ) المحيط البرهانی, كتاب الاضحیۃ،فصل فی الانتفاع  ج95/6ط:دارالکتب العلمیۃ(

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

قرآن کریم اور تفسیر

Ref. No. 2232/44-2357

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر آپ اردو جانتے ہیں تو معارف القرآن کا مطالعہ کریں، اور اگر ہندی ترجمہ پڑھنا چاہتے ہیں تو ہندی ترجمہ قرآن، از مولانا ارشد مادنی صاحب بازار میں موجود ہے، اس کا مطالعہ کریں، وہ عمدہ ترجمہ ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق حافظ نظر احمد صاحب غیرمقلد ہیں۔  

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

اسلامی عقائد

الجواب وباللّٰہ التوفیق:موت کی خبر پر اعلان کرکے فاتحہ خوانی کے لئے لوگوں کو جمع کرنے کی رسم اور اس کا التزام خلاف سنت اور مکروہ ہے(۱)، ہاں اہل میت اپنے خاص اعزاء واقرباء کو خبر دے کر دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کی درخواست کریں اور وہ لوگ کچھ پڑھ کر یا خیرات کرکے ثواب پہونچائیں اور دعائے مغفرت کریں اور دیگر رسوم کی قید کے بغیر اہل میت کے پاس آکر تعزیت کریں یعنی تسلی دیں، مثلاً: یہ کہیں کہ ’’أعظم اللّٰہ أجرک وأحسن عزائک وغفر لمیتک‘‘ یہ صورت جائز ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے بیٹے کے انتقال پر خط سے تعزیت فرمائی تھی۔(۲)

(۱) من أصر علی أمر مندوب وجعلہ عزماً ولم یعمل بالرخصۃ فقد أصاب منہ الشیطان من الإضلال، فکیف من أصر علی بدعۃ أو منکر۔ (ملا علي قاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’کتاب الصلاۃ: باب الدعاء في التشہد، الفصل الأول‘‘: ج ۳، ص: ۲۶، رقم: ۹۴۶)
عن جریر بن عبد اللّٰہ قال: کنا نری الاجتماع إلی أہل المیت وصنعۃ الطعام من النیاحۃ۔ (أخرجہ ابن ماجہ، في سننہ، ’’أبواب ما جاء في الجنائز: باب ما جاء في النہي عن الاجتماع  إلی أہل المیت‘‘: ج ۱، ص: ۱۱۶)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا، قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد۔ (أخرجہ مسلم، في صحیحہ، ’’کتاب الأقضیہ: باب نقض الأحکام الباطلۃ‘‘: ج ۲، ص: ۷۷، رقم: ۱۷۱۸)
(۲) کتب النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم إلی معاذ بن جبل لما مات ولدہ سلام اللّٰہ علیک فإني أحمد اللّٰہ الذي لا إلہ إلا ہو أمل بعد فأعظم اللّٰہ لک الأجر وأہلک الصبر ورزقني وإیاک الشکر ثم إن أنفسنا وأموالنا وأہلینا وأولادنا من مواہب اللّٰہ المستودعۃ وعواریہ المستردۃ الخ۔ (الصغوري، نزہۃ المجالس ومنتخب النفائس، ’’فصل في الصبر‘‘: ج ۱، ص: ۷۴)
(یکرہ) اتخاذ الدعوۃ لقراء ۃ القرآن وجمع الصلحاء والقرآن للختم أو لقراء ۃ سورۃ الأنعام الخ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صلاۃ الجنازۃ، مطلب: في کراہۃ الضیافۃ من أہل المیت‘‘: ج ۳، ص: ۱۴۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص307