طہارت / وضو و غسل

الجواب وباللّٰہ التوفیق:صاحب مراقي الفلاح نے لکھا ہے:
’’وحدہ أي جملۃ الوجہ طولا من مبدأ سطح الجبہۃ سواء کان بہ شعر أم لا۔‘‘(۱) عام طور پر انسان کے جہاں سے سرکے بال اگتے ہیں اور جسے عرف میں پیشانی کہا جاتا ہے اس حصہ کا دھونا فرض ہے اس سے اوپر دھونا ضروری نہیں ہے۔ ’’أشار بہ إلی أن الأغم والاصلع والأقرع والأنزع فرض غسل الوجہ منہم ما ذکر‘‘ (۲)
خلاصہ یہ ہے کہ اگر کسی کے بال آدھے سر تک آگے کی طرف نہ ہوں، تو عرف میں جہاں تک پیشانی کہلاتی ہے اس سے اوپر دھونا ضروری نہیں ہے؛ بلکہ پیشانی کے بالوں کے آگے کی معروف جگہ تک دھونا فرض ہے۔
’’إذا الغالب فیہم طلوع الشعر من مبدأ سطح الجبہۃ ومن غیر الغالب الأغم وأخواہ‘‘(۳)

(۱) حسن بن عمار الشرنبلالي، مراقي الفلاح، ’’کتاب الطہارۃ: فصل في أحکام الوضوء‘‘: ج ۱، ص: ۲۲۔
(۲) الطحطاوي، مراقي الفلاح علی حاشیۃ الطحطاوي، ’’کتاب الطہارۃ: فصل في أحکام الوضوء‘‘: ج ۱، ص: ۵۷۔
(۳) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ: فصل في الغسل، مطلب في معنیٰ الاشتقاق وتقسیمہ‘‘: ج ۱، ص: ۲۱۰۔

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص198

 

نماز / جمعہ و عیدین

الجواب وباللّٰہ التوفیق: دونوں صورتوں میں نماز بلاشبہ صحیح اور درست ہو جائے گی۔(۲)

(۲) عن عبد اللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: قال لنا علیہ السلام: یؤم القوم أقرأہم لکتاب اللّٰہ وأقدمہم قراء ۃ۔ (أخرجہ مسلم في صحیحہ، ’’کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب من أحق بالإمامۃ‘‘: ج ۱، ص: ۲۳۶، رقم: ۶۷۳)
الأحق بالإمامۃ الأعلم بأحکام الصلاۃ ثم الأحسن تلاوۃ، وتجویداً للقراء ۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۴، ۲۹۵)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص267

نماز / جمعہ و عیدین

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز کی حالت میں کھانسی کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے تاہم کھانسی آنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔(۲)

(۲) ویکرہ السعال والتنحنح قصدا وإن کان مدفوعًا إلیہ، لایکرہ، کذا في الزاہدي۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ،’’کتاب الصلاۃ، الباب السابع فیما یفسد الصلاۃ، وما یکرہ فیھا، الفصل الثاني فیما یکرہ في الصلاۃ و ما لا یکرہ‘‘ ج۱، ص: ۱۶۵، زکریا دیوبند)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص115

مساجد و مدارس

Ref. No. 2828/45-4417

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ چندہ جس مقصد کے لئے جمع کیاجائے اسی مقصد میں اس کو صرف کرنا ضروری ہے، عوام نے مدرسہ کو مدرسہ کے اخراجات کے لئے چندہ دیا ہے، ان کو مصالح مدرسہ کے علاوہ میں صرف کرنا مہتمم اور کمیٹی کے لئے جائز نہیں ہے، جیسے کہ اساتذہٴ کرام کی تنخواہیں، طلبہ کے کھانے پینے کا نظم، ان کی فیس، تعمیر کا کام، بجلی کا کرایہ وغیرہ۔ کسی استاذ کی ذاتی ضروریات  مدرسہ کے مصالح میں سے نہیں ہیں۔  ضرورتمند مدرس سے اضافی خدمت لے کر اس کے عوض میں اضافی رقم دی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں اگر مدرسہ کے پاس  رقم زیادہ ہے تو اساتذہ کی تنخواہ یا طلبہ کی فیس میں اضافہ کرسکتے ہیں یا طلبہ کے لئے مزید سہولیات  کا انتظام  کرسکتے ہیں، لیکن مدرسہ کے لئے جمع کردہ رقم کو مصالح مدرسہ کے علاوہ مصارف میں خرچ کرنا جائز نہ ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 1068

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم: اذان کی طرح اقامت بھی سنت ہے اور خارج نماز ہے، اس سنت کے ترک سے نماز کا اعادہ لازم نہیں اور سہوا ترک سے اس پر کوئی وعید بھی نہیں ہے۔ وھو ای الاذان سنة موکدة کالواجب، والاقامة کالاذان ﴿شامی﴾ ترک السنة لایوجب فسادا ولا سھوا بل اساءة لوعامدا، فلو غیر عامد فلااساءة ایضاً ﴿شامی﴾۔

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 39 / 850

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر ان صفات کی نسبت کرنے میں غلو سے کام لے اور نبی کے حاضر وناظر وعالم الغیب ہونے اور اللہ کے عالم الغیب وحاضر ناظر ہونے میں کوئی فرق نہ کرے تو اسلام سے خارج ہے، اور اگر دونوں میں فرق کرتا ہے اور تاویل کرتا ہے تو اس کو اسلام سے خارج نہیں کہا جائے گا۔   واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

حج و عمرہ

Ref. No. 1014/41-168

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اپنے وطن  واپسی کے وقت بیت اللہ شریف سے رخصت ہونے کے لیے جو طواف کیاجاتاہے اس کو طواف وداع کہا جاتا ہے۔ طوافِ وداع   آفاقی پرواجب ہے اور اس کا وقت طوافِ زیارت  کرنے کے بعد سےشروع ہو جاتا ہے ۔ اگر نفل کی نیت سے کوئی طواف کر لیا جائے تب بھی طوافِ وداع  اداہو جاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی طواف وداع نہ کرسکے تو اس کے ذمہ دم دینا لازم ہوتا ہے۔  دم کا حدودِ  حرم میں ہونا ضروری ہے اور کسی دوسرے شخص کو  رقم دے کر حدودِ  حرم میں دم کی ادائیگی کروانابھی  جائز ہے۔  صورت مسئولہ میں آپ کی  بیوی آپ کے لئے حلال ہے۔

 وکل دم وجب علیه في شيء من أمر الحج والعمرة، فإنه لایجوز ذبحه إلا بمکة، أو حیث شاء من الحرم۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ربوٰ وسود/انشورنس

Ref. No. 1140/42-364

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر اصل مالک تک کمیشن کی رقم نہ پہونچ سکے تو بلانیت ثواب غرباء پر صدقہ کردیں۔ آپ کے لئے اس رقم کا استعمال جائز نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

The Holy Qur’an & Interpretation

Ref. No. 1232/42-548

In the name of Allah the most Gracious the most Merrciful

The answer to your question is as follows:

Blood is interpreted as haram wealth. If you have haram or doubtful wealth, give it in charity. And if not, it's a satanic dream. So, before going to bed, recite Ayatul-Kursi and the four Quls, blow on your hands and spread them all over your body. Insha Allah, such dreams will not pester you. May Allah protect you from all evils!

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

Taharah (Purity) Ablution &Bath

Ref. No. 1356/42-756

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

The above details show that you are no longer in your previous habit. In this regard, the ruling now is that according to the previous habit, if the bleeding stops, you should start praying, but if the blood appears again before ten days, then these days will be counted as menstruation and the prayers will be waived during the menstrual period. Making up those prayers is not obligatory on you. However, if there is bleeding even after ten days, then it will be counted as the blood due to disease. So, you have to perform Ghusl and offer prayers during these days.

(وإن) انقطع لدون أقله تتوضأ وتصلي في آخر الوقت، وإن (لأقله) فإن لدون عادتها لم يحل، وتغتسل وتصلي وتصوم احتياطا؛ وإن لعادتها، فإن كتابية حل في الحال وإلا (لا) يحل (حتى تغتسل) أو تتيمم بشرطه (أو يمضي عليها زمن يسع الغسل) ولبس الثياب، والتحریمۃ الخ (شامی باب الحیض 1/294)

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband