فقہ

Ref. No. 3202/46-7055

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر سوال مذکورہ عورت کے سابق شوہر کی میراث کے تعلق سے ہے، تو مذکورہ عورت کو سابق شوہر کے متروکہ مال میں سے آٹھواں حصہ ملے گا۔ نکاح ثانی کرنے سے وہ وراثت سے محروم نہ ہوگی، ۔ فان کان لکم ولد فلھن الثمن مماترکتم (سورۃ النساء 12)۔

بقیہ ورثاء کی تفصیل لکھ کر مرحوم کے تمام ترکہ کی تقسیم کے لئے رجوع کیاجاسکتاہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Prayer / Friday & Eidain prayers

Ref. No. 3200/46-7054

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

According to the Hanafi school of thought, it is preferred to place the hands below the navel while praying. One should strive to perform the prayer in the most optimal manner, as this enhances the reward and spiritual benefits. It is not advisable to adopt practices that deviate from the recommended way just for the sake of convenience or comfort. However the Namaz is valid and it is not an innovation.

عن علی رضٰی اللہ عنہ قال ثلاث من اخلاق الانبیاء صلوات اللہ وسلامہ علیہم – تعجیل الافطار وتاخیرالسحور ووضع الکف علی الکف تحت السرۃ (مسند زید بن علی ، باب الافطار ص219 رقم الحدیث 300)

 عن علقمة بن وائل بن حجر عن أبیہ قال رأیت النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وضع یمینہ علی شمالہ في الصلاة تحت السرة (مصنف ابن ابی شیبۃ ج3ص321، 322 رقم الحدیث 3959)

عن ابی جحیفۃ:ان علیا رضی اللہ عنہ قال من السنۃ وضع الکف علی الکف فی الصلوۃ تحت السرۃ (سنن ابی داؤد ج1ص200، رقم الحدیث 756)

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband 

Divorce & Separation

Ref. No. 3198/46-7042

In the name of Allah the most Gracious the most Merciful

The answer to your question is as follows:

If a husband fails to fulfill his wife’s marital rights, or he is physically abusive, and makes unjust demands, the wife may seek khula by relinquishing her mahr or offering additional amount to the husband. If the husband refuses to grant talaq (divorce) or khula, the woman should seek recourse through the court (Dar-ul-Qaza) for resolution.

In such cases, if a Muslim judge (Qazi), after carefully considering all the facts and evidences, annuls the marriage under the Muslim Marriages Act, 1939, based on the principles of Faskh (annulment of marriage), this annulment will be legally valid. Once the woman has completed her iddah (waiting period) she will be free to remarry at her discretion.

And Allah knows best

Darul Ifta

Darul Uloom Waqf Deoband

عائلی مسائل

Ref. No. 3197/46-7043

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بطور علامت کے کوئی پتھر وغیرہ لگانے کی اجازت ہے، بشرطیکہ کسی مفسدہ کا اندیشہ نہ ہو۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

ربوٰ وسود/انشورنس

Ref. No. 3196/46-7041

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ میڈیکل ہیلتھ انشورنس میں قمار یا سود پایا جاتا ہے، جس پر نصوص میں سخت وعید بیان ہوئی ہے۔ اس لئے عام حالات میں شرعاً اس کی اجازت نہیں ہے ۔ اس لیے کہ اگر محدود مدت کے اندر بیماری پیش آئی تو سود کے ساتھ رقم ملتی ہے اور بیماری پیش نہ آئی تو جمع رقم واپس نہیں کی جاتی اور اس طرح اس پر قمار کی تعریف صادق آتی ہے۔اس لئے میڈیکل انشورنس لینا جائز نہیں ہے،  تاہم اگر کوئی مجبوری پیش آجائے، اور مالی اعتبار سے تنگی ہے اور علاج کے لئے کوئی نظم نہیں ہے تو بقدر ضرورت  اس سے استفادہ کی گنجائش ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

نماز / جمعہ و عیدین

Ref. No. 3195/46-7040

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر کسی شخص نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی، تو اس پر گناہ ہے، کیونکہ نماز دین کا اہم ترین رکن ہے اور اسے جان بوجھ کر ترک کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔ تاہم اگر اس شخص نے بعد میں توبہ کرلی،  پھر نمازوں کو درست طریقے سے پڑھنا شروع کردیا، تو اللہ کی رحمت سے اُمید ہے کہ اس کی توبہ قبول ہو جائے گی۔اللہ کی رحمت بہت وسیع ہے، اور وہ اپنے بندوں کو معاف کرنے والا ہے، بشرطیکہ وہ سچے دل سے توبہ کرے، نادم ہو اور آئندہ کے لیے نماز کو ترک نہ کرنے کا پختہ عزم کرے۔

اس لئے اگر کسی نے قضا نماز پڑھ لی اور جو کوتاہی ہوئی اس پر توبہ واستغفار بھی کرلیا تو اب امید ہے کہ ان شاء اللہ اس کوتاہی پر سزا نہیں ہوگی۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

تجارت و ملازمت

Ref. No. 3194/46-7039

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  نعت، نظم، غزل اور اشعار بناکر یا کوئی مضمون لکھ کر اس کو بیچنا  اور اس سے پیسے کماناجائز اور درست ہے بشرطیکہ اشعار میں کوئی خلاف امر بات نہ ہو۔ شعرگوئی ایک فن ہے جس میں وقت اور محنت دونوں چیزیں شامل ہوتی ہیں، اس لئے اگر کوئی آدمی اپنے فن  اور آرٹ کے ذریعہ کمائی کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس کام میں ممانعت کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی ہے۔

وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هُوَ كَلَامٌ فَحَسَنُهُ حَسَنٌ وَقَبِيحُهُ قَبِيحٌ» . رَوَاهُ الدَّارَ قُطْنِيّ. (مشکوٰۃ المصابیح: (رقم الحدیث: 4807)

إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِکْمَةً.( بخاري، الصحیح، 5: 2276، رقم: 5793، دار ابن کثیر الیمامة بیروت)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

اسلامی عقائد

Ref. No. 3193/46-7031

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  یہ تمام باتیں عقائد اہل سنت والجماعت کے خلاف ہیں۔ علمائے دیوبند کے عقیدہ کے خلاف ہو کر کوئی دیوبندی کیسے ہو سکتا ہے۔ علماء دیوبند کے عقائد کا حامل ہی دیوبندی کہلا سکتا ہے چاہے وہ دنیا کے کسی گوشہ میں ہو اور علماء دیوبند سے بھی ناواقف ہو۔

بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ عقائد ونظریات کا حامل شخص شیعہ ہے جو تقیہ کر رہا ہے اور دوسروں کو دھوکہ دینے کے لئے خود کو دیوبندی کہہ رہا ہے۔ حالانکہ حقیقت میں وہ دیوبندی نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

Business & employment

Business & employment

Ref. No. 3192/46-7029

الجواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بیع کے صحیح ہونے کی ایک شرط یہ ہے کہ مبیع بائع کے قبضہ میں ہو، اور وہ اس کا مالک ہو، حدیث شریف میں ایسی چیز بیچنے سے منع کیاگیاہے جس کا بائع خود مالک نہ ہو۔ صورت مسئولہ میں اگر بیچنے والے کے پاس محض اشتہار ہے اور جب کوئی خریدار سامان طلب کرتاہے تو وہ دوسرے مارکیٹ سے سامان خرید کر دیتاہے تو یہ دھوکہ کے ساتھ دوسرے کا مال بیچن اہے جو ناجائز ہے۔ اور اگر آپ کے اشتہار پر کلک کرکے لوگ اصل بائع تک پہونچتے ہیں اور آپ کوکمپنی سے متعینہ کمیشن ملتاہے تو وہ متعینہ کمیشن جائز ہوگا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند