Frequently Asked Questions
نماز / جمعہ و عیدین
الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں فرض کے بعد بلا تاخیر سنتیں پڑھ لینی چاہئیں، اگر کسی وجہ سے تاخیر ہو جائے تو وقت کے اندر اندر سنتیں پڑھ لینی چاہئیں، وقت کے بعد سنتوں کی قضاء نہیں ہے۔(۱)
(۱) (قولہ إلا بقدر اللہم الخ) لما رواہ مسلم والترمذي عن عائشۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا قالت: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لا یقعد إلا بمقدار ما یقول ’’اللہم أنت السلام ومنک السلام، تبارکت یا ذا الجلال والإکرام‘‘ وأما ما ورد من الأحادیث في الأذکار عقیب الصلاۃ فلا دلالۃ فیہ علی الإتیان بہا قبل السنۃ بل یحمل علی الإتیان بہا بعدہا۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ، مطلب ھل یفارقہ الملکان؟‘‘: ج ۲، ص: ۲۴۶، زکریا دیوبند)
ویکرہ تاخیر السنۃ إلا بقدر ’’اللہم أنت السلام الخ‘ وقال الحلواني لا بأس بالفصل بالأوراد واختارہ الکمال۔ قال الحلبي: إن أرید بالکراہۃ التنزیہیۃ ارتفع الخلاف۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب صفۃ الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص:۲۴۶، ۲۴۷ زکریا ،دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص355
فقہ
Ref. No. 1101 Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ سفیر جو چندہ کرے ، پہلے مکمل ذمہ دار کے پاس جمع کردے، وہ اس سفیر کو بطور انعام کچھ دے اور سفیر لے تو گنجائش ہے، مگرصدقات واجبہ کی رقوم میں قبل از حیلہ تملیک تصرف درست نہیں ہے۔ کذا فی کتب الفتاوی۔ واللہ تعالی اعلم
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
نماز / جمعہ و عیدین
Ref. No. 38/870
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:اگر امام نے قرات شروع کردی تو مقتدی ثناء نہ پڑھے،چاہے مدرک ہو یا مسبوق۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
تجارت و ملازمت
Ref. No. 39 / 859
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شاپنگ مال بنوانے میں کیا قباحت ہے، اور کس طرح کی بے حیائی تیزی سے پھیلتی ہے اس کی وضاحت کریں۔ ہمارے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ شاید آپ گراہکوں کی بات کررہے ہیں کہ وہاں نیم عریاں خواتین آتی ہیں، تو یہ بات شاپنگ مال کے ساتھ کیا خاص ہے یہ تو آپ کی دوکان پر بھی کوئی نیم عریاں خاتون آ سکتی ہے، اس میں آپ کو احیتاط کی ضرورت ہے، ان کو کیسے منع کرسکتے ہیں؟ایسی صورت میں آپ کی تجارت پر ظاہر ہے کوئی فرق نہیں آئے گا۔ واللہ اعلم بالصواب
۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
طلاق و تفریق
Ref. No. 40/944
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سوال میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ حکومت کہاں کی ہے اور اس میں موجود جج کون ہے اور طریقہء کار کیا ہے؟ اس لئے مطلقا کوئی جواب نہیں دیا جاسکتا ہے۔ کیا واقعہ پیش آیا اور کہاں پیش آیا تفصیل لکھیں یا کسی مفتی سے بالمشافہ معلوم کریں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
Ref. No. 1030/41-201
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آپ کے سوال سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صدقہ وخیرات کے لئے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر یہی مقصد ہے تو قرض لینا جائز ہے لیکن قرض لینے سے حتی الامکان احتراز کریں۔ نفلی صدقہ وخیرات واجب نہیں ہیں، نہ دیں تو کوئی مواخذہ نہیں ہوگا، لیکن اگر قرض ادا نہ کرسکے تو عنداللہ مواخذہ ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
طہارت / وضو و غسل
Ref. No. 1241/42-735
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سنتوں میں اصل یہ ہے کہ اس پر عمل کیا جائے قطع نظر اس سے کہ وہ سنت مؤکدہ ہے یا غیرمؤکدہ۔تاہم کتابوں میں سنن سے عام طور پر سنن مؤکدہ مراد ہوتی ہیں، اور جو غیرمؤکدہ ہیں ان کو مستحبات ، آداب وغیرہ الفاظ سے تعبیر کیاجاتاہے۔ ھذا ماظہر لی
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Islamic Creed (Aqaaid)
Ref. No. 1361/42-759
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
‘Rajaba’ (with the Fat;ha of Baa) is correct. You should recite: Allahumma baarik lana fi Rajaba wa Sha’bana wa balligh-na Ramadan.
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
نماز / جمعہ و عیدین
Ref. No. 1487/42-944
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔نمازی کو چھینکنے پر الحمد للہ یا کسی کو یرحمک اللہ نہیں کہنا چاہئے بلکہ خاموش رہنا چاہئے۔تاہم اگر چھینکے والے نے الحمدللہ کہہ دیایا اپنے لئے یرحمک اللہ کہہ دیا تو اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں آئے گا ۔ لیکن اگر کسی نے جواب میں یرحمک اللہ کہا تو جواب دینے والے کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ اسی طرح کسی نے یرحمک اللہ کہنے پر آمین کہہ دیا تو اس کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی۔
رجل عطس فقال المصلي: يرحمك الله تفسد صلاته. كذا في المحيطين ولو قال العاطس يرحمك الله وخاطب نفسه لا يضره. كذا في الخلاصة۔ ولو عطس في الصلاة فقال: آخر يرحمك الله فقال المصلي: آمين تفسد. كذا في منية المصلي وهكذا في المحيط. ولو عطس فقال له المصلي الحمد لله لا تفسد؛ لأنه ليس بجواب وإن أراد به جوابه أو استفهامه فالصحيح أنها تفسد هكذا في التمرتاشي ولو قال العاطس لا تفسد صلاته وينبغي أن يقول في نفسه والأحسن هو السكوت. كذا في الخلاصة فإن لم يحمد فهل يحمد إذا فرغ؟ فالصحيح أنه يحمد فإن كان مقتديا لا يحمد سرا ولا علنا في قولهم. كذا في التمرتاشي. رجلان يصليان فعطس أحدهما فقال رجل خارج الصلاة: يرحمك الله فقالا جميعا: آمين تفسد صلاة العاطس ولا تفسد صلاة الآخر لأنه لم يدع له. (الھندیۃ، الفصل الاول فیما یفسدھا 1/98) ج1 ص157 زکریا)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
Ref. No. 1665/43-1385
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جمہور کا مسلک یہ کہ ہے اگر کسی نے محرم سے نکاح کیا اور صحبت کی جبکہ اس کو اس کے حرام ہونے کا علم تھا تو اس پر حد زنا جاری ہوگی، اور بچہ اسی کی جانب منسوب ہوگا۔ البتہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس کے لئے تعزیر ہےجو حاکم کی صوابدید پر ہے اور یہ تعزیری سزا شرعی حد سے بھی سخت ہوسکتی ہے۔ لیکن حدود وتعزیر وغیرہ احکام وہاں جاری ہوتے ہیں جہاں اسلامی حکومت ہو۔
من استحل ما حرمہ اللہ علی وجہ الظن لایکفر وانما یکفر اذا اعتقد الحرام حلالا، لا اذا ظنہ حلالا، الاتری انھم قالوا فی نکاح المحرم لوظن الحل فان لا یحد بالاجماع و یعزر کمافی الظھیرۃ (البحرالرائق، زین الدین ابن نجیم الحنفی 5/17)۔ کتاب الفقہ اردو، محارم سے نکاح کا بیان 5/114 ادارہ تعلیمات اسلام دیوبند)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند