Frequently Asked Questions
Miscellaneous
Ref. No. 3098/46-5089
In the name of Allah the most Gracious the most Merciful
The answer to your question is as follows:
If the described question is and you have transferred your land to a developer who subsequently engages in illegal activities—such as unauthorized construction or bribery—without your knowledge, then the developer alone bears responsibility for those actions. The payment you receive from the constructed rooms on your land and property would be permissible (halal).
And Allah knows best
Darul Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband
زیب و زینت و حجاب
Ref. No. 30/-
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عورتوں کے لئے لمبے بال باعث زینت ہیں، عورتوں کا بلاعذر شرعی سرکے بالوں کا کاٹنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر کوئی عذر ہو کہ بال سرین سے نیچے ہوجائیں اور عیب دار معلوم ہوتے ہوں تو فقط زائد بالوں کو کاٹنا جائز ہے۔ لہذا عورت کے لئے کندھے سے دس سینٹی میٹر نیچے سے بال کاٹنا جائز نہیں ہے۔
عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال"،(صحیح البخاری، کتاب اللباس الرقم 5885)
قطعت شعر راسھا اثمت ولعنت فی البزازیۃ ولو باذن الزوج ، لانہ لاطاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق ولذا یحرم علی الرجل قطع لحیتہ والمعنی الموثر التشبہ بالرجال “(الدر المختار، کتاب الحظر والاباحۃ: (407/6، 9/670)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
بدعات و منکرات
Ref. No. 3097/46-5090
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عبادت یا ضروری سمجھے بغیر کسی بھی سال یا مہینہ یا دن کی مبارکباد دینا جائز ہے۔ مبارک باد کا مطلب یہ ہے کہ یہ سال، مہینہ یا دن برکت وخیر والا ہو۔ تو اس طرح دعادینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن اس کو ضروری سمجھنا یا رسم بنالینا بدعت اور ناجائز ہے۔ تاہم نئے اسلامی سال کے شروع ہونے پر یا ہر مہینہ کا چاند دیکھنے پر جو دعائیں منقول ہیں ان کا اہتمام کرنا چاہئے۔ چنانچہ ہر مہینہ کا چاند دیکھ کر اور قمری سال کے آغاز میں یہ دعا پڑھناثابت ہے:اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ .
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبندFiqh
Ref. No. 3091/46-4973
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نجاست کو مگ سے پانی پھینک کر دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس سے نجاست دھلتی اور زائل ہوتی ہے، نجاست اس سے پھیلتی نہیں ہے۔ پانی جو نجاست پر لگا وہ بھی گرگیا اور جو ارد گرد لگا وہ بھی نیچے چلاگیا، ہاں اگر نجاست کے ذرات بھی پھیلے ہوں تو پھر ان کو دھونا لازم ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Fiqh
Ref. No. 3088/46-4975
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ 1:۔ اگر کسی ناپاک جگہ پر اتنا پانی بہادیاجائے کہ جس سے غالب گمان ہو کہ نجاست زائل ہوگئی تو وہ جگہ پاک ہوجائے گی۔ 2:۔ پاخانہ کے مقام کو دھونے میں جو پانی سائڈ میں لگ جاتاہے اس کو ناپاک نہیں کہاجائے گا بشرطیکہ کوئی نجاست لگی ہوئی نہ ہو، اگر نجاست لگی ہو تو اس کا دھونا لازم ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Miscellaneous
Ref. No. 3090/46-4972
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اللہ تعالی آپ کی بہن کو صحت و عافیت عطافرمائے، دنیا وآخرت میں خیر مقدر فرمائے، تمام آفتوں اور مصیبتوں سے اور آسیبی اثرات سے محفوظ رکھے۔ تاہم مندرجہ ذیل وظیفہ بھی پڑھیں کہ اللہ تعالی ان آیات کی برکت سے ان کو شفایاب کرے۔
سورہ فاتحہ 7 مرتبہ۔سورہ تغابن 1 مرتبہ۔سورہ التحریم 1 مرتبہ۔سورہ الطارق 3 مرتبہ۔{ وَ أَرَادُوا۟ بِهِ كَیۡدا فَجَعَلۡنَـٰهُمُ ٱلۡأَخۡسَرِینَ } [الانبیاء: 70]۔ اللھم أنْتَ شَافِي أنْتَ كَافِي فِي مُهِمَّاتِ الْأمُوْرِ، أنَتَ حَسْبِیْ، أنْتَ رَبِّيْ، أنْتَ لِي نِعْمَ الْوَكِیْلُ.
ان آیات و دعاء کو دس مرتبہ روزانہ صبح کو پڑھ کر ایک لیٹر پانی پر دم کریں اور شام تک تھوڑا تھوڑا پلائیں۔ان شاء اللہ آسانی ہوگی۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Miscellaneous
Ref. No. 3089/46-4971
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ آپ کا سوال میں ذکرکردہ خواب ، جانے انجانے میں والد صاحب کو ناراض کرنے والے اعمال کے سرزد ہونے دلیل ہے۔ قرآن مجید میں متعدد مقامات پر "و بالوالدین احسانا" "أنِ اشکُر لی و لوالدیک" وغیرہ کلمات وارد ہوئے ہیں۔ ان کے تناظر میں آپ کے خواب کی تعبیر یہ واقع ہوتی ہے کہ ان کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ آپ کے کسی عمل سے ان کو ناگواری یا ان کی حق تلفی ہو رہی ہے اس کا بغور جائزہ لے کر، محاسبہ کرکے تلافیِ مافات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کا خواب اعمال شریعت بجالانے میں کوتاہی کی بھی دلیل ہے۔اس کے لئے تسبیح و تحمید اور استغفار و درود کی کثرت کرنا بہت مفید ثابت ہوگا ان شاء اللہ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
اسلامی عقائد
Ref. No. 3087/46-4969
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کوئی ایمان والا بندہ خواہ وہ کتنا ہی بڑا گنہگار ہو، اور کتنے ہی بڑے جرم کا مرتکب ہو، اگراس گناہ کا تعلق حقوق اللہ سے ہے تو اس کی توبہ کے لئے اللہ تعالی کا دربار ہر وقت کھُلارہتاہے، اور جس طرح ایک ماں اپنے گمشدہ بیٹے کی واپسی کا بہت شدت سے انتظار کرتی ہے، اللہ تعالی اپنے بھٹکے ہوئے بندہ کی واپسی کا اس سے زیادہ شدت سے انتظار کرتے ہیں۔ جب بندہ توبہ کوتاہے تو اللہ تعالی اس کے دل کو صاف کردیتے ہیں مہر اور قساوت قلبی کو دور فرمادیتے ہیں،حدیث شریف میں آیا ہے" التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ"۔ اور اگر اس کا تعلق بندوں سے ہے تو بندوں سے معافی مانگنا ضروری ہے۔ خیال رہے کہ نزع کے وقت جبکہ آخرت کے احوال منکشف ہوجاتے ہیں اورایمان بالغیب کا وقت نکل چکاہوتاہے، اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہوجاتاہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
متفرقات
Ref. No. 3086/46-4968
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مریض کو اپنے مرض کے مطابق دوائیاں لینے میں کوئی حرج نہیں ہےآپ کسی ماہر طبیب سے رابطہ کریں اور ان کی ہدایات کے مطابق علاج کریں، اور اس سلسلہ میں بیوی کو مطلع کرنا ضروری نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند
Miscellaneous
Ref. No. 3083/46-4976
الجواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کی جائداد اس کے ورثہ میں شرعی اعتبارسے تقسیم کرنا لازم ہے، ہر ایک کو شریعت نے جوحق دیا ہے اس تک حق کا پہنچانا فرض ہے، کسی کے حق پر قبضہ کرنا یا کسی کا حق دبالینا شرعی طور پر حرام ہے۔ جو لوگ دوسروں کے مال و اسباب پر ناجائز قبضہ کریں گے ان سے حقوق العباد میں خرد برد کرنے کی بناء پر قیامت میں سخت بازپرس ہوگی۔ دنیا میں قانونی کارروائی کرکے آپ اپنا حق حاصل کرسکتے ہیں۔ بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں دوکان گھر اور کاروباری زمین میں تمام ورثہ کا حق ہے جس کو 72 حصوں میں تقسیم کیاجائے گا، 9 حصے مرحوم کی بیوی کو، چودہ چودہ حصے ہر ایک بیٹے کو اور سات سات حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند